راجستھان ہائی کورٹ نے سلمان خان کے خلاف دائر درخواست مسترد کردی

راجستھان ہائیکورٹ نے سلمان خان کے خلاف کالے ہرن کے شکارکیس میں ریاستی حکومت کی جانب سےدائر نظرثانی کی درخواست مستردکی۔

2006 میں راجستان کی حکومت نے کالے ہرن کے شکار کیس میں سلمان خان کے خلاف نظرثانی کی درخواست دائر کی تھی۔ فوٹو: فائل

راجستھان ہائی کورٹ نے بالی ووڈ اداکار سلمان خان کے خلاف کالے ہرن کے شکار کیس میں ریاستی حکومت کی جانب سے دائر نظرثانی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے زیریں عدالت کو حکم دیا کہ گزشتہ چارسال سے زیرالتوا کیس پر کارروائی کا آغاز کیا جائے۔

سلمان خان کے وکیل نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ سلمان خان کے خلاف محکہ جنگلات نے کالے ہرن کے شکار کے حوالے سے 15 اکتوبر 1998 کو غیرقانونی اسلحہ رکھنے کا کیس دائر کیا تھا جس پر ساڑھے 5 سال تک کیس چلتا رہا۔ وکیل کے مطابق 2006 میں استغاثہ نے مجسٹریٹ کی عدالت میں ایک اور درخواست دائر کی جس میں سلمان خان کے خلاف الزامات میں اضافے کے لئےاسلحے کے لائسنس کی مدت بڑھانے کا مطالبہ کیا گیا تاہم عدالت نے اسے مسترد کردیا تھا جس پر 2006 میں ہی ریاستی حکومت نے نظرثانی کی درخواست دائر کی تھی۔


سارس وات نے کہا کہ ہم نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ کیس میں 16 میں 15 گواہوں کو سنا جا چکا ہے اس لئے الزامات کو بڑھانے کی کوئی وجہ نہیں بنتی جس پر عدالت نے ریاستی حکومت کی جانب سے دائر نظرثانی کی درخواست مسترد کردی۔

واضح رہے کہ سلمان خان کے ساتھ بالی وڈ کے دیگر اداکار سیف علی خان، سونالی باندرے، تبو اور نیلم پر بھی اکتوبر 1998 میں جودھپور کے ایک گاؤں میں فلم "ہم ساتھ ساتھ ہیں" کی شوٹنگ کے دوران کالے ہرن کے غیرقانونی شکار کر الزام عائد کیا گیا تھا۔
Load Next Story