چلاس میں نامعلوم افراد نے 12 تعلیمی اداروں کو نذر آتش کردیا

نامعلوم شرپسندوں نے کچھ زیر تعمیر اسکولوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی، کمشنر دیامر


ویب ڈیسک August 03, 2018
پولیس نے ملزمان کی تلاش کے لیے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے فوٹو: انٹرنیٹ

گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں دہشتگردوں نے 12 تعلیمی اداروں پر حملہ کر کے انہیں آگ لگادی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق دیامر میں چلاس کے علاقے داریل اور تنگی میں جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب نامعلوم افراد نے 10 تعلیمی اداروں میں گھس کر توڑ پھوڑ کے بعد انہیں آگ لگادی جب کہ 2 کو تباہ کرنے کے لیے بارودی مواد بھی استعمال کیا۔



پولیس نے ملزمان کی تلاش کے لیے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔آئی جی پی گلگت بلتستان ثناء اللہ عباسی، فورس کمانڈر میجر جنرل ثاقب محمود بھی چلاس پہنچ گئے ہیں۔



کمشنر دیامر عبدالوحید شاہ نے ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ نامعلوم شرپسندوں نے کچھ زیر تعمیر اسکولوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔ اسکولوں میں دھماکوں کی اطلاعات درست نہیں۔ نقصانات کا جائزہ لیا جارہا ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے چلاس میں گرلز اسکول جلائے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تعلیمی ادارے جلانا ناقابل معافی جرم ہے، بچیوں کو تعلیم سے روکنا معاشرے پر ظلم ہوگا، اسکول تباہ کرنے والوں کو سخت سزا دی جائے، پیپلز پارٹی خواتین کے حقوق غضب ہونے نہیں دے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔