وائرس کا حملہ ہزاروں ایکڑ رقبے پرکپاس کی فصل تباہ
ضلع بدین میں لال پنی اور سفید سنڈی نامی بیماری پھیل گئی، کاشت کاروں کو لاکھوں کے نقصان کا سامنا
تلہار سمیت ضلع بدین کے دیگر علاقوں میں کپاس کی فصل پر وائرس کا حملہ، ہزاروں ایکڑ رقبے پر کپاس کی فصل کو نقصان، آبادگاروں کے لاکھوں روپے ڈوبنے کا خطرہ، مارکیٹ میں زرعی ادویہ بھی نقلی آنے لگی۔
تفصیلات کے مطابق تلہار سمیت دیگر علاقوں غلام شاہ موری، سعید پور، اپ شریف، کڑیو گہنور، ماتلی، ٹنڈوباگو، راجو خانانی میں کپاس کی فصل پر وائرس نے حملہ کردیا۔ اس وائرس کو سائی مملی، لال پنی اور سفید مکھی کا نام دیا گیا ہے۔
مذکورہ بیماری کی وجہ سے کپاس کی فصل تیار ہونے سے پہلے ہی سکڑ جاتی ہے، مقامی آبادگاروں کا کہنا ہے کہ کپاس کی فصل پر اچانک وائرس کے حملے کی وجہ سے انھیں لاکھوں روپے کے نقصان کا سامنا ہے کیونکہ محکمہ زراعت نے ابھی تک اس وائرس سے بچائو کے اقدامات نہیں کیے، آبادگاروں نے یہ بھی بتایا کہ مقامی مارکیٹ میں جو زرعی ادویہ فروخت ہورہی ہیں وہ جعلی ہیں ۔
جس کی وجہ سے فصلوں کو فائدے کے بجائے نقصان ہورہا ہے۔ وائرس کے حملے کی وجہ سے ہزاروں ایکڑ اراضی پر کھڑی کپاس کی فصل ختم ہورہی ہے اور خدشہ ے کہ بدین میں اس سیزن میں کپاس کی فصل گزشتہ سال کی نسبت 30 فیصد کم ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق تلہار سمیت دیگر علاقوں غلام شاہ موری، سعید پور، اپ شریف، کڑیو گہنور، ماتلی، ٹنڈوباگو، راجو خانانی میں کپاس کی فصل پر وائرس نے حملہ کردیا۔ اس وائرس کو سائی مملی، لال پنی اور سفید مکھی کا نام دیا گیا ہے۔
مذکورہ بیماری کی وجہ سے کپاس کی فصل تیار ہونے سے پہلے ہی سکڑ جاتی ہے، مقامی آبادگاروں کا کہنا ہے کہ کپاس کی فصل پر اچانک وائرس کے حملے کی وجہ سے انھیں لاکھوں روپے کے نقصان کا سامنا ہے کیونکہ محکمہ زراعت نے ابھی تک اس وائرس سے بچائو کے اقدامات نہیں کیے، آبادگاروں نے یہ بھی بتایا کہ مقامی مارکیٹ میں جو زرعی ادویہ فروخت ہورہی ہیں وہ جعلی ہیں ۔
جس کی وجہ سے فصلوں کو فائدے کے بجائے نقصان ہورہا ہے۔ وائرس کے حملے کی وجہ سے ہزاروں ایکڑ اراضی پر کھڑی کپاس کی فصل ختم ہورہی ہے اور خدشہ ے کہ بدین میں اس سیزن میں کپاس کی فصل گزشتہ سال کی نسبت 30 فیصد کم ہوگی۔