قیمتیں گرنے سے سونے کے زیورات کی عالمی طلب 12 فیصد بڑھ گئی
جنوری تا مارچ ریکارڈ 28 ارب 90 کروڑ ڈالر کے 551 ٹن طلائی زیورات کی خریدو فروخت
سونے کی قیمتوں میں کمی کے باعث عالمی سطح پر سونے کے زیورات کی فروخت میں اضافہ ہوگیا تاہم ٹیکنالوجی، سرمایہ کاری اور ریزرو کے مقاصد کے لیے سونے کی طلب میں کمی ریکارڈ کی گئی۔
ورلڈ گولڈ کونسل سے جاری سہ ماہی جائزہ رپورٹ کے مطابق رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں سونے کے زیوارت کی فروخت 551ٹن رہی جس کی مالیت ریکارڈ 28 ارب 90 کروڑ70لاکھ ڈالر رہی جبکہ ایک سال قبل اسی مدت میں 26ارب 67 کروڑ70لاکھ ڈالر کے 490.8 ٹن سونے کے زیورات فروخت کیے گئے تھے، اس طرح گزشتہ سہ ماہی میں طلائی زیورات کی طلب حجم کے لحاظ سے 12 فیصد اورمالیت کے حساب سے 8 فیصد بڑھی۔
رپورٹ کے مطابق ٹیکنالوجی مقاصد کے لیے سونے کی طلب 4فیصد گھٹ کر105.8ٹن (5 ارب 75 کروڑ 20 لاکھ ڈالر) سے کم ہو کر 102ٹن رہ گئی جس کی مالیت 5ارب 35 کروڑ 10 لاکھ ڈالر رہی، اس طرح سرمایہ کاری کے لیے سونے کی طلب 49فیصد کمی سے 200.8ٹن ڈالر رہی جس کی مالیت 10ارب 53کروڑ30لاکھ ڈالر رہی جو سال بہ سال 51فیصد کم ہے۔ رپورٹ کے مطابق سونے کے بار اور سکوں کی طلب 377.7ٹن (19ارب81کروڑ40لاکھ ڈالر) رہی جو گزشتہ سال کی پہلی سہ ماہی میں 342.5 ٹن (18ارب61کروڑ90لاکھ ڈالر) رہی تھی۔
مرکزی بینکوں نے جنوری سے مارچ تک 5ارب73کروڑڈالر کا 109.2 ٹن سونا خریدا جوگزشتہ سال کی اسی مدت میں 6ارب25کروڑ90 لاکھ ڈالر کے 115.2ٹن سونے کی خریداری سے بلحاظ حجم 5 اور بلحاظ مالیت8 فیصدکم ہے، اس طرح رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں مجموعی طور پر 50 ارب52 کروڑ10 لاکھ ڈالر کے 963 ٹن سونے کی خریدوفروخت ہوئی جبکہ گزشتہ سال کی اسی مدت میں 60 ارب19 کروڑ90 لاکھ ڈالر کے 1107.5 ٹن سونے کی تجارت ہوئی تھی۔
اس طرح گزشتہ سہ ماہی میں حجم کے حساب سے سونے کی تجارت 13فیصد اور مالیت کے لحاظ سے 16فیصد کم رہی، مذکورہ مدت کے دوران سونے کی قیمت 3 فیصد کمی سے1631.8ڈالر فی اونس رہی۔ رپورٹ کے مطابق جنوری سے مارچ تک سونے کی پیداوار 1051.6 ٹن رہی جس میں کانوں سے حاصل پیداوار 685ٹن اور 366.6ٹن ری سائیکل سوناشامل ہے۔
ورلڈ گولڈ کونسل سے جاری سہ ماہی جائزہ رپورٹ کے مطابق رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں سونے کے زیوارت کی فروخت 551ٹن رہی جس کی مالیت ریکارڈ 28 ارب 90 کروڑ70لاکھ ڈالر رہی جبکہ ایک سال قبل اسی مدت میں 26ارب 67 کروڑ70لاکھ ڈالر کے 490.8 ٹن سونے کے زیورات فروخت کیے گئے تھے، اس طرح گزشتہ سہ ماہی میں طلائی زیورات کی طلب حجم کے لحاظ سے 12 فیصد اورمالیت کے حساب سے 8 فیصد بڑھی۔
رپورٹ کے مطابق ٹیکنالوجی مقاصد کے لیے سونے کی طلب 4فیصد گھٹ کر105.8ٹن (5 ارب 75 کروڑ 20 لاکھ ڈالر) سے کم ہو کر 102ٹن رہ گئی جس کی مالیت 5ارب 35 کروڑ 10 لاکھ ڈالر رہی، اس طرح سرمایہ کاری کے لیے سونے کی طلب 49فیصد کمی سے 200.8ٹن ڈالر رہی جس کی مالیت 10ارب 53کروڑ30لاکھ ڈالر رہی جو سال بہ سال 51فیصد کم ہے۔ رپورٹ کے مطابق سونے کے بار اور سکوں کی طلب 377.7ٹن (19ارب81کروڑ40لاکھ ڈالر) رہی جو گزشتہ سال کی پہلی سہ ماہی میں 342.5 ٹن (18ارب61کروڑ90لاکھ ڈالر) رہی تھی۔
مرکزی بینکوں نے جنوری سے مارچ تک 5ارب73کروڑڈالر کا 109.2 ٹن سونا خریدا جوگزشتہ سال کی اسی مدت میں 6ارب25کروڑ90 لاکھ ڈالر کے 115.2ٹن سونے کی خریداری سے بلحاظ حجم 5 اور بلحاظ مالیت8 فیصدکم ہے، اس طرح رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں مجموعی طور پر 50 ارب52 کروڑ10 لاکھ ڈالر کے 963 ٹن سونے کی خریدوفروخت ہوئی جبکہ گزشتہ سال کی اسی مدت میں 60 ارب19 کروڑ90 لاکھ ڈالر کے 1107.5 ٹن سونے کی تجارت ہوئی تھی۔
اس طرح گزشتہ سہ ماہی میں حجم کے حساب سے سونے کی تجارت 13فیصد اور مالیت کے لحاظ سے 16فیصد کم رہی، مذکورہ مدت کے دوران سونے کی قیمت 3 فیصد کمی سے1631.8ڈالر فی اونس رہی۔ رپورٹ کے مطابق جنوری سے مارچ تک سونے کی پیداوار 1051.6 ٹن رہی جس میں کانوں سے حاصل پیداوار 685ٹن اور 366.6ٹن ری سائیکل سوناشامل ہے۔