ہوم ورک نہ کرنے والی طالبہ پر نجی اسکول کی ٹیچر کا تشدد ہاتھ توڑ دیا

احتجاج کرنیوالے والدین پر پرنسپل کے بھائیوں اور عملے کا تشدد، اسکول کی رجسٹریشن معطل

نجی اسکول میں ہوم ورک نہ کرنے پر ٹیچر نے چوتھی کلاس کی طالبہ شفاء فاطمہ کو مبینہ طورپر ظالمانہ تشددکا نشانہ بناتے ہوئے ڈنڈے برسائے۔ فوٹو: فائل

میرپورخاص کے نجی اسکول میں ٹیچر کا چوتھی جماعت کی طالبہ پر مبینہ تشدد، ہاتھ توڑ دیا۔

بچی کے والدین انصاف کے لیے پریس کلب پہنچ گئے۔ کاہو بازار چاکی پاڑہ میں واقع ایک نجی اسکول میں ہوم ورک نہ کرنے پر ٹیچر نے چوتھی کلاس کی طالبہ شفاء فاطمہ کو مبینہ طورپر ظالمانہ تشددکا نشانہ بناتے ہوئے ڈنڈے برسائے جس سے بچی کے ہاتھ میں فریکچر ہوگیا۔




واقعے کیخلاف بچی کے والدین اور رشتے داروں نے پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے بتایاکہ جب وہ بچی پر تشدد کی شکایت لے کر اسکول گئے تو پرنسپل کے بھائیوں اور عملے نے طالبہ کے والد رجب علی اور بوڑھی دادی شریفاں پر بھی تشدد کیا، جنہیں سول اسپتال لے جایا گیا۔

انھوں نے انصاف کی اپیل کی ہے۔ دوسری طرف واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈائریکٹر پرائیویٹ اسکول ایجوکیشن نے مذکورہ اسکول کی رجسٹریشن وقتی طور پر معطل کر دی ہے۔
Load Next Story