طبی تعلیم تمام ممالک کیلیے’’اسٹینڈرڈز‘‘ تیاری لازمی قرار

2023ڈیڈلائن، ناکام ممالک کی اسنادتسلیم ہوںگی نہ ڈاکٹرپریکٹس کرسکیں گے

2023ڈیڈلائن، ناکام ممالک کی اسنادتسلیم ہوںگی نہ ڈاکٹرپریکٹس کرسکیں گے۔ فوٹو:فائل

ورلڈ فیڈریشن برائے میڈیکل ایجوکیشن نے پاکستان سمیت دنیا بھر کے ملکوں میں میڈیکل ایجوکیشن اسٹینڈرڈز تیاری لازمی قرار دے دی۔

ورلڈ فیڈریشن برائے میڈیکل ایجوکیشن نے پاکستان سمیت دنیا بھر کے ملکوں کو2023 تک عالمی معیارکے مطابق میڈیکل ایجوکیشن اسٹینڈرڈز تیار کرنے کی ڈیڈلائن دے دی،مقررہ وقت کے اندرکوئی ملک میڈیکل ایجوکیشن اسٹینڈرڈزکی تیاری میں ناکام رہا تواس کے کالجوںکی میڈیکل ڈگریوں کوکسی اورملک میں تسلیم کیاجائے گا نہ ہی اس کے ڈاکٹرز کسی دوسرے ملک میں پریکٹس کرسکیں گے۔


ذرائع کے مطابق مذکورہ ڈیڈلائن کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے نظرثانی شدہ نصاب کی تیاری کیلیے نئے معیارات وضع کرکے ملک کی تمام جامعات کو2020 تک ان کے مطابق نصاب تیاری کی ہدایت کردی۔ پہلے سے قائم تمام کالجزکوایک سال کے اندر نئے'' نظرثانی شدہ قومی نصاب کے اسٹینڈرڈز'' کے مطابق نصاب کی تیاری کی ہدایت کی گئی ہے ۔

 
Load Next Story