برطانیہ میں غیرمنقولہ جائیدادیں رکھنے والے پاکستانیوں کیخلاف کارروائی شروع

ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ نہ اٹھانے والے زدمیں آئیں گے،برطانوی ٹیکس اتھارٹی سے معلومات حاصل کرلیں، چیئرپرسن ایف بی آر

اثاثے ظاہرنہ کرنیوالے افرادکاتعین نیوانٹرنیشنل رجیم کے تحت معلومات تبادلے کی صورت میں ہوگا،برطانیہ میں 500 پاکستانیوں کو نوٹس۔ فوٹو : فائل

ایف بی آر نے برطانیہ میں غیرمنقولہ جائیداد رکھنے والے پاکستانیوں کے خلاف محکمانہ کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے پیر کو جاری کردہ اعلامیے کے مطابق ایف بی آر کی چیئرپرسن رخسانہ یاسمین نے کہا ہے کہ کارروائی ان پاکستانیوں کے خلاف کی جا رہی ہے جنھوں نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم 2018 سے فائدہ نہیں اٹھایا۔ برطانیہ میں غیر منقولہ جائیدادوں کے مالک پاکستانیوں کے بارے میں معلومات برطانوی ٹیکس اتھارٹی ایچ ایم آر سی سے لی گئی ہیں۔

واضح رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کا اجرا کیا گیا تھا جو31 جولائی 2018 کواختتام پذیر ہوگئی ہے۔ ٹیکس ایمنسٹی کے ذریعے ان افرادکوسہولت فراہم کی گئی تھی جو پاکستان میں یا بیرون ملک غیر ظاہر شدہ اثاثے رکھتے ہیں تاکہ وہ معمولی ٹیکس ادا کرکے ان اثاثہ جات کو ظاہر کرسکیں اور ٹیکس نظام کا حصہ بن سکیں۔

اس سکیم کے پارلیمنٹ سے منظور شدہ قوانین، بیرون ملک اثاثہ جات (اعلامیہ اور وطن واپسی) ایکٹ 2018 اور رضاکارانہ طور پر مقامی اثاثہ جات ظاہر کرنے کے ایکٹ 2018 کے تحت غیر ظاہر شدہ اثاثہ جات کے مالک افراد اپنے اثاثہ جات ظاہر کرنے اور وطن واپس لانے پر 2فیصد جبکہ بیرون ملک غیر منقولہ اثاثہ جات رکھنے والے لوگ اپنے اثاثے ظاہر کرنے اور واپس لانے پر تین فیصد اور بیرون ملک اثاثوں کو ظاہر کرنے مگر واپس نہ لانے پر 5 فیصد ٹیکس ادا کر نے کی سہولت دی گئی تھی۔


اسکیم کی مدت کے خاتمہ کے بعد اس سے فائدہ حاصل نہ کرنے والے افراد کا تعین نیو انٹرنیشنل رجیم کے تحت معلومات کے تبادلے کی صورت میں کیا جا رہا ہے اور اثاثہ جات اور آمدن ظاہر نہ کرنے والے افراد کوغیر ظاہر شدہ اثاثہ جات پر ٹیکس ادائیگی کے علاوہ جرمانوں اور سزائوں کا سامنا بھی کرنا ہوگا۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے مطابق برطانیہ میں مقیم تقریباً 500ایسے پاکستانیوں کو نوٹس جاری کیے گئے ہیں جنھوں نے برطانیہ میں جائیداد خریدی ہیں۔ن لیگ کی سابق حکومت کی جانب سے ٹیکس اسٹرکچر میں تبدیلی کے بعد ایف بی آر کو ٹیکس بیس کے حصول میں مشکلات پیش آرہی تھیں۔

ایف بی آر کی چیئرپرسن رخسانہ یاسمین کے اعلامیے میں گوکہ پاکستانیوں کی تعداد کی نشاندہی نہیں کی گئی تاہم ایف بی آر کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ جن لوگوں کو نوٹس جاری کیے گئے ہیں ان کی تعداد 500 کے لگ بھگ ہے۔ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے تحت اب تک 83ہزار افراد نے اپنے خفیہ اثاثوں اور آمدنی کو ظاہر کیا ہے جبکہ ایک محتاط اندازے کے مطابق 5400افراد نے آف شور ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھایا ہے اور 77ہزار افراد مقامی ایمنسٹی اسکیم سے مستفید ہوئے ہیں۔

 
Load Next Story