عراق میں یکے بعد دیگرے 3 بم دھماکے 14 افراد ہلاک 35 زخمی

2 دھماکے بغداد میں ہوئے،11 افراد مارے گئے، 18زخمی ، تشدد میں اضافہ فرقہ وارانہ عدم برداشت ہے، نوری المالکی


News Agencies/AFP May 17, 2013
2 دھماکے بغداد میں ہوئے،11 افراد مارے گئے، 18زخمی ، تشدد میں اضافہ فرقہ وارانہ عدم برداشت ہے، نوری المالکی فوٹو: اے ایف پی/ فائل

عراق کے دارالحکومت بغداد کے شیعہ اکثریتی علاقے کی مارکیٹ میں ہونے والے تین بم دھماکوں میں کم از کم 14 افراد ہلاک جبکہ 35 زخمی ہوگئے۔

دو دھماکے بغداد کے شمال مشرقی علاقے صدر کے مصروف بازاروں میں ہوئے جس میں کم از کم گیارہ افراد ہلاک ہو گئے اور 18 زخمی ہو گئے۔ پولیس کے مطابق تیسرا دھماکا ضلع کمیلیا میں واقع ایک چھوٹی مارکیٹ میں ہوا جہاں تین افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ سن 2011 میں عراق سے امریکی فوج کے انخلا کے بعد سے اقلیتی سنی برادری اور اہل تشیع کے درمیان کشیدگی شدت اختیار کر گئی ہے۔



اس طرح کے حملوں سے فرقہ وارانہ کشیدگی پھیلانے کی کوشش کی جاتی ہے جس میں امریکی افواج کے انخلا کے بعد سے بتدریج اضافہ ہوا ہے۔ ادھر وزیراعظم نوری المالکی نے عراق میں تشدد میں اضافے کی ذمہ داری فرقہ وارانہ عدم برداشت پر عائد کی ہے، مالکی نے ٹیلی ویژن پر ایک بیان میں کہا کہ خون خرابہ فرقہ ورانہ نفرت کا نتیجہ ہے ، بدھ کے روز بغداد کے ساتھ مختلف علاقوں میں بم دھماکوں سمیت ہونے والے حملوں میں 34 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں