83ارب کی کرپشن میں ملوث توقیر صادق امریکا فرار۔ چیف جسٹس

25جولائی کو نیویارک گئے، عبدالباسط، 6اگست کو وکالت نامہ کس نے سائن کیا؟ عدالت، ایڈوانس دستخط کردیے تھے، وکیل


ای سی ایل میں نام ہونے کے باوجود ملزم باہر کیسے چلا گیا؟جسٹس افتخار،25جولائی کو نیویارک گئے، عبدالباسط، 6اگست کو وکالت نامہ کس نے سائن کیا؟ عدالت، ایڈوانس دستخط کردیے تھے، وکیل۔ فوٹو فائل

ISLAMABAD: سپریم کورٹ نے ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں نام ہونے کے باوجود اربوں روپے کی کرپشن میں ملوث سابق چیئرمین اوگرا توقیر صادق کے بیرون ملک فرار پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نیک نیتی سے کام نہیں کرنا چاہتا، چیئرمین نیب ہمارے حکم کی نفی کررہے ہیں انھیں نتائج بھگتنا پڑیں گے۔

عدالت نے حکم دیا کہ نیب3ہفتوں میں احکامات پر عمل کرکے رپورٹ پیش کرے۔پیر کو چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے توقیر صادق کیس کی سماعت کی۔ سماعت شروع ہوئی تو نیب نے83 ارب روپے کی ریکوری کے حوالے سے رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ گیس کی یوایف جی قیمت5 فیصد سے بڑھا کر7فیصد کرنے سے خزانے کو44ارب روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔

چیف جسٹس نے کہاکہ اس معاملے میں44ارب روپے عوام کی جیب سے نکل کر کسی اور کی جیب میں چلاگیا، اس جیب کا نیب کو علم ہے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ عدالت نے نومبر 2011ء میں فیصلہ دیا تھا، چیئرمین نیب بتائیں اب تک کیا پیشرفت ہوئی؟، نیب حکام نے عدالت کو بتایا کہ توقیر صادق کا نام25 جولائی کو ای سی ایل میں ڈالا، جسٹس جواد نے کہا کہ پتہ چلا ہے کہ توقیر صادق ملک سے باہر ہے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ توقیر صادق کا نام ای سی ایل میں تھا تو وہ کیسے بیرون ملک چلا گیا ۔

ڈپٹی ڈائریکٹر نیب نے بتایا کہ توقیر صادق گھر والوں اور نیب سے رابطے میں نہیں۔ ایف آئی اے سے معلومات لے رہے ہیں کہ توقیر صادق کیسے اور کب بیرون ملک گیا؟۔ ان کے وکیل عبد الباسط نے بتایا کہ توقیر صادق قانونی طریقے سے بیرون ملک گئے اور نیویارک میں مقیم ہیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ توقیر صادق20 دن پہلے گیا اور وہ رابطے میں نہیں تو چھ دن قبل وکالت نامہ کیسے داخل کرایا گیا؟ڈاکٹر باسط نے کہا کہ انھیں وکالت نامہ ایڈوانس میں دیا گیا تھا۔ عدالت نے ڈاکٹر باسط کو مزید دلائل دینے سے روکتے ہوئے کہا کہ ایڈوانس وکالت نامے کی کوئی حیثیت نہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ای سی ایل والے جسے چھوڑنا چاہتے ہیں چھوڑ دیتے ہیں۔

ای سی ایل سسٹم بھی ناکام ہوگیا ہے۔ توقیر صادق کا بیرون ملک جانا کس کی غفلت ہے؟۔ چیف جسٹس نے کہاکہ نیب نیک نیتی سے کام نہیں کرنا چاہتا۔ چیئرمین نیب ہمارے حکم کی نفی کررہے ہیں، جس کے نتائج بھگتنا پڑیں گے۔ کیس میں دیوان گروپ نے فریق بننے کی درخواست کی تو عدالت نے اس کو نیب سے رجوع کرنے کی ہدایت کی بعد ازاں عدالت نے اپنے حکم پر نیب کو3ہفتوں میں عمل کرنے کی مہلت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں