حلقہ این اے 250 میں انتخابات کی تیاری کرلی الیکشن کمیشن

چیف الیکشن کمشنر متحدہ قومی موومنٹ اور تحریک انصاف کے اعتراضات آج سنیں گے

چیف الیکشن کمشنر متحدہ قومی موومنٹ اور تحریک انصاف کے اعتراضات آج سنیں گے۔ فوٹو : فائل

KARACHI:
الیکشن کمیشن کی جانب سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 250اور صوبائی اسمبلی کے حلقوں پی ایس 112اور 113 پر 43پولنگ اسٹیشنوں پر دوبارہ انتخابات کی تیاریاں مکمل کی جاچکی ہیں۔

صوبائی الیکشن کمشنر طارق قادری نے کہا ہے کہ 19مئی کو متعلقہ حلقوں کے 43پولنگ اسٹیشنوں پر دوبارہ انتخابات کرانے کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں تاہم جمعے کو اسلام آباد میں ایم کیوایم اور تحریک انصاف کے رہنمائوں کی ملاقات چیف الیکشن کمشنر فخر الدین جی ابراہیم سے ہوگی جس میں دونوں پارٹیوں کے اعتراضات سنے جائیں گے اور جو فیصلہ ہوگا اس کی روشنی میں این اے 250اور صوبائی اسمبلیوں کے حوالے سے حتمی فیصلہ کیاجائے گا۔


جمعے کو متحدہ قومی موومنٹ کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار، این اے 250کی امیدوار خوش بخت شجاعت، تحریک انصاف کے رہنما و این اے 250کے امیدوار ڈاکٹر عارف علوی اور پی ایس 113کے امیدوار ثمر علی خان اسلام آباد میں چیف الیکشن کمشنر فخر الدین جی ابراہیم سے ملاقات میں اپنا موقف پیش کریں گے۔ واضح رہے کہ ایم کیوایم کا موقف ہے کہ این اے 250 اور متعلقہ صوبائی اسمبلیوں میں مخصوص پولنگ اسٹیشنوں کے بجائے مکمل طور پر دوبارہ انتخابات کرائے جائیں۔

جبکہ ترجمان تحریک انصاف کے مطابق این اے 250کے حوالے سے پی ٹی آئی الیکشن کمیشن کے 43پولنگ اسٹیشنوں میں دوبارہ انتخابات کے فیصلے کو تسلیم کرتی ہے تاہم ہماری جانب سے کراچی میں 11مئی کو انتخابات کے دوران دھاندلی کی شکایات پیش کی جائیں گی اور کراچی کے تمام حلقوں میں دوبارہ انتخابات کی درخواست کی جائے گی۔ الیکشن کمیشن کے ذرائع نے بتایا کہ اگر ایم کیوایم کا موقف تسلیم کرلیا گیا تو این اے 250 میں 19مئی کو انتخابی عمل ممکن نہ ہوگا اور انتخابات کی تاریخ میں توسیع ناگزیر ہوگی۔ الیکشن کمیشن نے صرف 43پولنگ اسٹیشنوں پر انتخابات کیلیے انتخابی مٹیریل تیار کیا ہے تاہم اگر متعلقہ حلقوں کے تمام پولنگ اسٹیشنوں میں الیکشن کا انعقاد کیاجائے گا تو انتخابی مٹیریل کی تیاری کیلیے مزید وقت درکار ہوگا۔

Recommended Stories

Load Next Story