ایران کے ساتھ کاروبار کرنیوالے ممالک امریکا سے تجارت نہیں کر سکیں گے ٹرمپ کی دھمکی

تہران پر اس سے قبل اتنی سخت پابندیاں کبھی نہیں لگائی گئی تھیں، نومبر میں مزید سخت کردیں گے، امریکی صدر


AFP August 08, 2018
ایران پر امریکی پابندیوں کا پہلا مرحلہ پیر کو شروع ہوا لیکن ان کے اثرات بھارت پر بھی مرتب ہوں گے فوٹو:فائل

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر پابندیوں کے نفاذ کے بعد اس کے ساتھ کاروباری روابط رکھنے والے ممالک کیلیے سخت تنبیہ جاری کی ہے۔

ٹویٹر پر اپنے پیغام میں انھوں نے ایسے ممالک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہ ایران کے ساتھ کاروبار کرتے ہیں تو امریکا کے ساتھ تجارت نہیں کر سکیں گے۔ امریکی صدر کے حکم نامے پر دستخط کے بعد ایران پر منگل کی صبح سے پہلے مرحلے کی پابندیاں عائد کر دی گئی ہیں۔ ان پابندیوں میں ایران کے مختلف شعبوں کو نشانہ بنایا گیا جبکہ ایران کی جانب سے تیل کی درآمد پر پابندیاں نومبر سے لاگو ہوں گی۔ صدر ٹرمپ نے اپنی ٹویٹ میں مزید کہا کہ اس سے قبل اتنی سخت پابندیاں کبھی نہیں لگائی گئی تھیں اور نومبر میں یہ اور سخت کر دی جائیں گی۔ میں صرف عالمی امن کا مطالبہ کر رہا ہوں۔

بظاہر صدر ٹرمپ کی ٹویٹ یورپی یونین کے ممالک کی جانب اشارہ ہے جن کی جانب سے کہا گیا تھا کہ وہ امریکی اقدامات کی مخالفت کرتے ہیں اور انھوں نے اور اپنی کمپنیوں کی جائز تجارت کو تحفظ فراہم کرنے کا عہد کیا ہے۔ ایران پر امریکی پابندیوں کا پہلا مرحلہ پیر کو شروع ہوا لیکن ان کے اثرات انڈیا پر بھی مرتب ہوں گے کیونکہ عراق اور سعودی عرب کے بعد انڈیا کو تیل فروخت کرنے والا تیسرا سب سے بڑا ملک ایران ہی ہے۔ اے ایف پی کے مطابق شمالی کوریا کے وزیر خارجہ نے تہران کا دورہ کیا ہے اور اپنے ایرانی ہم منصب سے ملاقات کی ہے۔ دونوں رہنمائوں نے عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا، شام اور روس نے امریکا کی طرف سے ایران پر پابندیوں کی مذمت کی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔