آپ بشریٰ بی بی سے حسدکرتی ہیں خاتون کے لندن میں ریحام خان سے سوالات

بشریٰ بی بی اب عمران کی اہلیہ ہیں۔ میں خوش ہوں کہ وہ ان کی اہلیہ ہیں، ریحام خان


Monitoring Desk August 08, 2018
آپ بشریٰ بی بی سے حسدکرتی ہیں، خاتون کے لندن میں ریحام خان سے سوالات

GILGIT: عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان اپنے بیٹے کے ہمراہ ایک پارک میں بھارتی میڈیا کو انٹرویو دینے آئیں تو انھیں ایک خاتون کے کئی سوالات کا سامنا کرنا پڑا۔

سوشل میڈیا پر جاری وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خاتون نے کہا ہیلو ریحام خان، کیا میں آپ سے سوال پوچھ سکتی ہوں؟ کیا آپ عائشہ گلالئی کی جماعت میں شامل ہو رہی ہیں؟ کیا آپ بشریٰ بی بی سے جلن محسوس کرتی ہیں۔ ریحام خان نے کہا کہ یا تو آپ بولتی رہیں یا مجھے جواب دینے دیں۔

ریحام نے خاتون سے پوچھا کہ کیا وہ پختون ہیں؟ جس پر سوال پوچھنی والی خاتون نے کہا کہ وہ پختون نہیں ہیں۔ ریحام خان نے کہا کہ وہ عائشہ گلالئی کی جماعت میں شمولیت اختیار نہیں کر رہی ہیں کیونکہ وہ عائشہ گلالئی کو نہیں جانتیں۔ خاتون بولی، آپ کی ذہنیت اور سوچ عائشہ گلالئی جیسی ہے۔ ریحام خان نے کہا کہ اس کی سوچ عائشہ گلالئی کی سوچ سے مختلف ہے۔ پھر انہوں نے خاتون سے کہا، آپ ایک نوجوان خاتون ہیں۔ میری دعا ہے کہ آپ کی بھی شادی ہو اور بچے ہوں۔

میرا مشورہ ہے کہ لوگوں سے نفرت کرنے سے پہلے حقیقت جاننے کی کوشش کریں۔ خاتون نے کہا کہ میں نے تو صرف سوال کیا ہے، آپ کابیٹا ایسے دیکھ رہا ہے جیسے وہ مجھے مار دے گا۔ ریحام خان نے کہا کہ کیونکہ وہ ان کا بیٹا ہے اور تم اس کی ماں سے بدتمیزی کر رہی ہو۔ خاتون نے پھر سوال کیا کہ کیا آپ بشریٰ بی بی سے حسد محسوس کرتی ہیں کیونکہ وہ خاتون اول ہیں؟ کیا آپ کی حسد کی وجہ یہ ہے کہ پاکستان میں کوئی آپ کا انٹرویو نہیں کر رہا؟

ریحام نے جواب دیا کہ بشریٰ بی بی اب عمران کی اہلیہ ہیں۔ میں خوش ہوں کہ وہ ان کی اہلیہ ہیں۔ خاتون نے مداخلت کی اور کہا کہ آپ ان کے حجاب پر تنقید کیوں کر رہی ہیں؟ خاتون بولی جب آپ کو علم ہو گیا تھا کہ اتنا کچھ غلط ہو رہا ہے تو آپ نے طلاق کیوں نہیں لی۔ طلاق عمران خان نے دی، آپ نے طلاق نہیں مانگی۔ ریحام خان نے پوچھا کہ کیا آپ نے میری کتا ب پڑھی ہے۔ خاتون نے جواب دیا کہ کوئی بھی اس کتاب کو نہیں پڑھ سکتا ہے۔ وہ پڑھنے کے لائق نہیں۔ اسے کون پڑھے گا؟

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔