لاہور دشمنی پر خون کی ہولی 2 بھائیوں سمیت 5 افراد قتل
صبح 5 بجے لاٹھیا گروپ کے افراد نے شاکر مالو گروپ پر فائرنگ کر دی
برکی کے علاقہ پھلرواں گاؤں میں دیرینہ دشمنی پر مخالف گروپ کی فائرنگ سے 2سگے بھائیوں سمیت ایک ہی خاندان کے 5 افراد قتل کر دیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق اندھا دھند فائرنگ سے علاقے میں شدید خوف وہراس پھیل گیا، مقتولین کے ورثا نے قاتلوں کے گھروں میں گھس کر توڑ پھوڑ کی اور ان کے گھروں کو آگ لگا دی، واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی تاہم رات گئے تک حالات کشیدہ رہے، ورثا نے لاشیں مال روڈ اور زمان پارک میں عمران خان کے گھر کے باہر رکھ کر احتجاجی مظاہرہ بھی کیا،پولیس نے لاشیں مردہ خانے جمع کرواتے ہوئے قانونی کارروائی شروع کردی ہے، آئی جی پنجاب ڈاکٹر سید کلیم امام نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور بی اے ناصر سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ تفصیلات کے مطابق پھلرواں گاؤں میں لاٹھیا گروپ اور شاکر مالو گروپ میں جائیداد کے تنازع پر دشمنی چلی آ رہی ہے، گزشتہ صبح پانچ بجے لاٹھیا گروپ کے مسلح افراد نے شاکر مالو گروپ کے افراد پر فائرنگ کردی۔
جس سے شاکر مالو گروپ کے غلام علی کے بیٹے45سالہ قربان، 42سالہ عبدالرشید، دوپوتے 16سالہ تنویر علی، 18سالہ قدیر علی اوربھتیجا 32 سالہ بشیر احمد موقع پر چل بسے، مقتولین کے گھر پر صف ماتم بچھ گئی اور ہر طرف چیخ وپکار شروع ہوگئی۔ مقتولین کے لواحقین کی طرف سے فوری طور پر ملزمان پر جوابی حملہ کیا گیا مگر ملزمان موقع سے فرار ہو گئے۔ اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری پھلرواں گاؤں پہنچ گئی مگر لواحقین سراپا احتجاج بن گئے اور لاشیں دینے سے انکار کردیا اور لاشیں لیکر مال روڈ کی طرف نکل پڑے، راستے میں پولیس کی طرف سے مقتولین کے لواحقین کو روکنے کی بھرپور کوشش کی گئی مگر مشتعل افراد لاشیں لیکر مال روڈ پہنچ گئے۔
جہاں انہوں نے پنجاب اسمبلی کے باہر دھرنا دیا اور شدید نعرہ بازی کی گئی۔ پولیس نے مظاہرین سے مذاکرات کیے اور انھیں واپس روانہ کیا مگر مظاہرین عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک پہنچ کر پھر سراپا احتجاج بن گئے اور ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ڈی آئی جی آپریشن شہزاد اکبر بھاری نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچے جہاں مظاہرین کو ملزمان کی جلد گرفتاری کی یقین دہانی کرائی گئی جس کے بعد مظاہرین اپنے آبائی گاؤں پھلروان پہنچ گئے اور لاشیں پولیس کے حوالے کردیں۔ پولیس نے لاشیں پوسٹمارٹم کے لیے بھجوا دیں۔
تفصیلات کے مطابق اندھا دھند فائرنگ سے علاقے میں شدید خوف وہراس پھیل گیا، مقتولین کے ورثا نے قاتلوں کے گھروں میں گھس کر توڑ پھوڑ کی اور ان کے گھروں کو آگ لگا دی، واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی تاہم رات گئے تک حالات کشیدہ رہے، ورثا نے لاشیں مال روڈ اور زمان پارک میں عمران خان کے گھر کے باہر رکھ کر احتجاجی مظاہرہ بھی کیا،پولیس نے لاشیں مردہ خانے جمع کرواتے ہوئے قانونی کارروائی شروع کردی ہے، آئی جی پنجاب ڈاکٹر سید کلیم امام نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور بی اے ناصر سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ تفصیلات کے مطابق پھلرواں گاؤں میں لاٹھیا گروپ اور شاکر مالو گروپ میں جائیداد کے تنازع پر دشمنی چلی آ رہی ہے، گزشتہ صبح پانچ بجے لاٹھیا گروپ کے مسلح افراد نے شاکر مالو گروپ کے افراد پر فائرنگ کردی۔
جس سے شاکر مالو گروپ کے غلام علی کے بیٹے45سالہ قربان، 42سالہ عبدالرشید، دوپوتے 16سالہ تنویر علی، 18سالہ قدیر علی اوربھتیجا 32 سالہ بشیر احمد موقع پر چل بسے، مقتولین کے گھر پر صف ماتم بچھ گئی اور ہر طرف چیخ وپکار شروع ہوگئی۔ مقتولین کے لواحقین کی طرف سے فوری طور پر ملزمان پر جوابی حملہ کیا گیا مگر ملزمان موقع سے فرار ہو گئے۔ اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری پھلرواں گاؤں پہنچ گئی مگر لواحقین سراپا احتجاج بن گئے اور لاشیں دینے سے انکار کردیا اور لاشیں لیکر مال روڈ کی طرف نکل پڑے، راستے میں پولیس کی طرف سے مقتولین کے لواحقین کو روکنے کی بھرپور کوشش کی گئی مگر مشتعل افراد لاشیں لیکر مال روڈ پہنچ گئے۔
جہاں انہوں نے پنجاب اسمبلی کے باہر دھرنا دیا اور شدید نعرہ بازی کی گئی۔ پولیس نے مظاہرین سے مذاکرات کیے اور انھیں واپس روانہ کیا مگر مظاہرین عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک پہنچ کر پھر سراپا احتجاج بن گئے اور ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ڈی آئی جی آپریشن شہزاد اکبر بھاری نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچے جہاں مظاہرین کو ملزمان کی جلد گرفتاری کی یقین دہانی کرائی گئی جس کے بعد مظاہرین اپنے آبائی گاؤں پھلروان پہنچ گئے اور لاشیں پولیس کے حوالے کردیں۔ پولیس نے لاشیں پوسٹمارٹم کے لیے بھجوا دیں۔