ایران پر امریکی پابندیاں پی ٹی آئی حکومت کی لیے بڑا چیلنج
امریکی سفیرکی ملاقات کے بعدایرانی صدر کا عمران کوفون، پاکستان توجہ کا مرکز
ایک طرف امریکی پابندیاں اور دوسری طرف ہمسایہ ملک کی سلامتی کے سوال نے پاکستان کو دوراہے پر کھڑا کردیا جو کہ نئی متوقع پی ٹی آئی حکومت کے لیے عالمی چیلنج کی شکل اختیار کرگیا۔
امریکی صدرکی جانب سے ایران کیخلاف تاریخ کی سخت ترین پابندیاں عائدکی گئیںجبکہ اس بارایران سے تجارت کرنے والے ملک کوبھی پابندیوں کی دھمکی دی گئی ہے ،ان حالات میں پاکستان کی خطے میں اہمیت اضافہ ہونے کیساتھ ساتھ مسائل بھی بڑھ گئے،اس وقت پاکستان میں جمہوری عمل مکمل ہونے کے بعد نئی حکومت سازی کامرحلہ جاری ہے جبکہ متوقع پی ٹی آئی کی حکومت کو اس حوالے سے شدیدچیلنجز کاسامنا کرنا پڑسکتاہے۔
ایسے میں قائم مقام امریکی سفیر جان ایف ہوورنے وفدکے ہمراہ متوقع وزیراعظم عمران خان سے باقاعدہ ملاقات کی ہے جس میں انھوں نے پاک امریکہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور سمیت خطے کی تازہ صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیاہے، دوسری جانب اس ملاقات کے چند گھنٹوں بعد ایرانی صدر نے عمران خان کو ٹیلی فون کرکے بات چیت کی ہے۔
پاک ایران تجارتی لین دین کے لیے نیا میکنزم طے
پاکستان اور ایران کے درمیان تجارتی لین دین کا نظام طے پاگیاجس کیلیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور بینک مرکزی جمہوری اسلامی ایران(بی ایم جے آئی آئی)نے دونوںممالک کے درمیان ہونیوالی تجارتی ٹرانزیکشنزکی سیٹلمنٹ کیلئے باقاعدہ طورپرادائیگیوں کا میکنزم جاری کردیا۔
''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ایران کیساتھ طے پانیوالے تجارتی سودوںکے لین دین کے نظام بارے تمام بااختیار فارن ایکسچینج ڈیلرزکے صدوراور چیف ایگزیکٹو آفسران کوتحریری طورپرآگاہ کردیا،جس میںکہاگیاکہ یہ میکنزم پاکستان اورایران کے درمیان ہونیوالی تجارت کے لین دین کیلئے استعمال ہو گا۔
اس میکنزم کے تحت دونوں ممالک کے درمیان ہونیوالی تجارت کے تحت ادائیگیوں کیلئے یورواورجاپانی ین پرانحصار کیاجائیگااوریہ ادائیگیاں بین الاقوامی چیمبرآف کامرس کی جانب سے شائع کردہ یونیفارم کسٹمزاینڈ پریکٹک فار ڈاکیومنٹری کریڈٹس یوسی پی 600 کے مطابق کنفرم ہونیوالی دستاویزی لیٹرآف کریڈٹس(ایل سیز)کی بنیادپرہونگی۔
دستاویزمیں مزید بتایاگیاکہ پاکستان کی جانب سے ایران سے کی جانیوالی درآمدات کی ایران میں موجودبرآمدکنندگان کوادائیگیوں کیلئے پاکستان کاامپورٹر بینک ایل سی کی بنیاد پر رقم فارن ایکسچینج میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے نوسٹرواکائونٹ میں جمع کروائیگا اوروضع کردہ پرفارمہ کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کواس بارے میں آگاہ کریگا۔
دستاویزمیں بتایاگیاکہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے نوسٹرواکائونٹ میں رقم کی وصولی کی تصدیق ہونے پراسٹیٹ بینک کی جانب سے بینک مرکزی جمہوری اسلامی ایران کو یہ رقم ایران کے ایکسپورٹر بینک کوادا کرنے کی ہدایات جاری کریگا۔
امریکی صدرکی جانب سے ایران کیخلاف تاریخ کی سخت ترین پابندیاں عائدکی گئیںجبکہ اس بارایران سے تجارت کرنے والے ملک کوبھی پابندیوں کی دھمکی دی گئی ہے ،ان حالات میں پاکستان کی خطے میں اہمیت اضافہ ہونے کیساتھ ساتھ مسائل بھی بڑھ گئے،اس وقت پاکستان میں جمہوری عمل مکمل ہونے کے بعد نئی حکومت سازی کامرحلہ جاری ہے جبکہ متوقع پی ٹی آئی کی حکومت کو اس حوالے سے شدیدچیلنجز کاسامنا کرنا پڑسکتاہے۔
ایسے میں قائم مقام امریکی سفیر جان ایف ہوورنے وفدکے ہمراہ متوقع وزیراعظم عمران خان سے باقاعدہ ملاقات کی ہے جس میں انھوں نے پاک امریکہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور سمیت خطے کی تازہ صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیاہے، دوسری جانب اس ملاقات کے چند گھنٹوں بعد ایرانی صدر نے عمران خان کو ٹیلی فون کرکے بات چیت کی ہے۔
پاک ایران تجارتی لین دین کے لیے نیا میکنزم طے
پاکستان اور ایران کے درمیان تجارتی لین دین کا نظام طے پاگیاجس کیلیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور بینک مرکزی جمہوری اسلامی ایران(بی ایم جے آئی آئی)نے دونوںممالک کے درمیان ہونیوالی تجارتی ٹرانزیکشنزکی سیٹلمنٹ کیلئے باقاعدہ طورپرادائیگیوں کا میکنزم جاری کردیا۔
''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ایران کیساتھ طے پانیوالے تجارتی سودوںکے لین دین کے نظام بارے تمام بااختیار فارن ایکسچینج ڈیلرزکے صدوراور چیف ایگزیکٹو آفسران کوتحریری طورپرآگاہ کردیا،جس میںکہاگیاکہ یہ میکنزم پاکستان اورایران کے درمیان ہونیوالی تجارت کے لین دین کیلئے استعمال ہو گا۔
اس میکنزم کے تحت دونوں ممالک کے درمیان ہونیوالی تجارت کے تحت ادائیگیوں کیلئے یورواورجاپانی ین پرانحصار کیاجائیگااوریہ ادائیگیاں بین الاقوامی چیمبرآف کامرس کی جانب سے شائع کردہ یونیفارم کسٹمزاینڈ پریکٹک فار ڈاکیومنٹری کریڈٹس یوسی پی 600 کے مطابق کنفرم ہونیوالی دستاویزی لیٹرآف کریڈٹس(ایل سیز)کی بنیادپرہونگی۔
دستاویزمیں مزید بتایاگیاکہ پاکستان کی جانب سے ایران سے کی جانیوالی درآمدات کی ایران میں موجودبرآمدکنندگان کوادائیگیوں کیلئے پاکستان کاامپورٹر بینک ایل سی کی بنیاد پر رقم فارن ایکسچینج میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے نوسٹرواکائونٹ میں جمع کروائیگا اوروضع کردہ پرفارمہ کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کواس بارے میں آگاہ کریگا۔
دستاویزمیں بتایاگیاکہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے نوسٹرواکائونٹ میں رقم کی وصولی کی تصدیق ہونے پراسٹیٹ بینک کی جانب سے بینک مرکزی جمہوری اسلامی ایران کو یہ رقم ایران کے ایکسپورٹر بینک کوادا کرنے کی ہدایات جاری کریگا۔