پارک میں لڑکی سے زیادتی پر وزیراعظم اور چیف جسٹس کا نوٹس

ملازمین نے2 ہزار روپے رشوت لے کرجنگل کے راستے باہر جانے کاکہاجہاں مجھے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، متاثرہ لڑکی


Numaindgan Express August 09, 2018
ملازمین نے2 ہزار روپے رشوت لے کرجنگل کے راستے باہر جانے کاکہاجہاں مجھے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، متاثرہ لڑکی۔ فوٹو: فائل

وفاقی دارالحکومت کے ایف نائن پارک میں لڑکی سے زیادتی کے واقعے میں ملوث 4ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا جن میں سی ڈی اے کے 2ملازمین جبکہ نجی سیکیورٹی کمپنی کے 2 گارڈز شامل ہیں۔

اسلام آباد کے ایف نائن پارک میں سی ڈی اے کے 4 ملازمین نے لڑکی کو زیادتی کا نشانا بنایا، پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ2 اگست کو پیش آیا تھا ۔ تھانہ مارگلہ پولیس کے مطابق متاثرہ لڑکی کی جانب سے درخواست دی گئی کہ ایف نائن پارک ملازمین نے اسے ایک لڑکے کیساتھ دیکھ کرغیراخلاقی حرکات کاالزام لگایا،ڈرانے کی کوشش کی اورکہاکہ پارک میں آنے والے لڑکوں اورلڑکیوں کو پولیس کے حوالے کیا جاتاہے،اگرہماری بات نہ مانی توپولیس کے حوالے کردیں گے۔

متاثرہ لڑکی کے مطابق ملازمین نے2 ہزار روپے رشوت لے کرجنگل کے راستے باہر جانے کاکہاجہاں اسے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ پولیس کے مطابق متاثرہ لڑکی کی درخواست پرمقدمہ درج کرکے چاروں ملزمان کوگرفتارکرلیا گیااورملزمان نے زیادتی کااعتراف بھی کیاہے۔

ملزمان میں سی ڈی اے کے ملازم شیراز کیانی اور عمرشہزادجبکہ نجی سکیورٹی کمپنی کے گارڈز میں مرادعلی اور عبداللہ شامل ہیں۔بعدازاں ملزمان کوجوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا اورعدالت نے انہیں14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

دریں اثنا نگران وزیراعظم ناصر الملک نے پارک میں لڑکی سے زیادتی کے واقعہ کانوٹس لیتے ہوئے وزارت داخلہ سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی جبکہ سپریم کورٹ نے بھی ایف نائن پارک میں روشنی کے مناسب بندوبست نہ ہونے کانوٹس لیاہے جہاں لائٹس نہ ہونے کے باعث یہ سانحہ پیش آیا۔ایک مقدمے کی سماعت کے دوران عدالت نے فوری طورپرپارک میں لائٹس لگانے کا حکم دیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں