آٹا مہنگا ہونے سے گزشتہ ہفتے افراط زر میں 022 فیصد اضافہ

دالوں کے نرخ بھی بڑھ گئے، آلو، انڈے، پیاز، گھی، گندم، صابن اور سرسوں کا تیل بھی مہنگا

8 اشیا کی قیمتیں کم، سال بہ سال 4.57 فیصد انفلیشن، زیادہ بوجھ 8 ہزار کمانے والوں پر پڑا۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
آٹے کی قیمتوں میں اضافے کے باعث گزشتہ ہفتے حساس قیمتوں کے اشاریے (ایس پی آئی) کی بنیاد پر مہنگائی کی شرح میں 0.22 فیصد اضافہ ہوگیا۔

ایک ہفتے میں ملک بھر میں آٹے کی اوسط قیمت 1.06 فیصد کے اضافے سے 355.63 فیصد فی 10 کلو گرام ہو گئی ہے مگر یہ ایک سال پہلے کی قیمت سے 16.12 فیصد زیادہ ہے، یہ اضافہ ایسے وقت ہو رہا ہے جب ملک میں گندم کی نئی فصل کی خریدوفروخت زور وشور سے جاری ہے اور ذخائر کی صورتحال بھی بہتر ہے تاہم فلورمل مالکان آٹے کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ گندم کی ایکسپورٹ اور غیرمتعلقہ تاجروں کی سرمایہ کاری کو قرار دے رہے ہیں جبکہ بعض دیگرحلقوں کا خیال ہے کہ گندم کی دیگرصوبوں میں ٹرانسپورٹیشن سے قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔

پاکستان بیورو شماریات سے گزشتہ روز جاری ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق 16مئی کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران پنجاب میں آٹازیادہ سے زیادہ 37 روپے، سندھ میں 42 روپے، خیبرپختونخوا میں ساڑھے35 اور بلوچستان میں ساڑھے 36 روپے کلو ہے۔




رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے آٹے سمیت 18 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جن میں آلو،انڈے، پیاز، گڑ، دال مسور، نہانے کاصابن، دال کی پکی پلیٹ، دال چنا، دال مونگ، دال ماش، پکانے کا تیل (ٹن)، شرٹنگ، جارجٹ، دہی، گھی (کھلا)، گندم اور سرسوں کا تیل شامل ہیں، گزشتہ ہفتے8اشیاکے نرخ کم ہوئے جن میں ٹماٹر،ایل پی جی، لہسن، زندہ مرغی، سرخ مرچ پسی، کیلے، لان اور چینی شامل ہیں، اس کے علاوہ 27 اشیاکی قیمتوں میں استحکام رہا۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں 4.57 فیصد اضافہ ہوا۔ رپورٹ کے مطابق 16 مئی کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران 8 ہزار تک ماہانہ کمانے والوں کیلیے مہنگائی 0.35 فیصد، 12 ہزار روپے ماہانہ آمدنی والوں کیلیے 0.29 فیصد، ماہانہ 18 ہزار روپے والے انکم گروپ کے لیے 0.26 فیصد، 35 ہزار روپے تک ماہانہ کمانے والوں کے لیے 0.23 فیصد اور 35 ہزار سے زائد ماہانہ آمدنی والوں کے لیے گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں 0.07 فیصد اضافہ ہوا۔
Load Next Story