جناح این آئی سی ایچ اور ادارہ امراض قلب جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے ٹیچنگ اسپتال قرار
تینوں اسپتالوں میں طالب علم پریکٹس اورپوسٹ گریجویشن کی تعلیم وتربیت حاصل کرسکیں گے،محکمہ صحت نے نوٹیفکیشن جاری کردیا.
DHAKA:
صوبائی محکمہ صحت نے جناح اسپتال ، قومی ادارہ اطفال اور قومی ادارہ امراض قلب کو جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی سے الحاق کی منظوری دیے جانے سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کردیا ۔
جس کے بعد جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے زیر تعلیم طالب علم ان تینوں اسپتالوں میں اپنی کلینیکل پریکٹس اور پوسٹ گریجویشن کی اعلیٰ تعلیم و تربیت حاصل کرسکیںگے، تینوں اسپتالوںکو جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کا ٹیچنگ اسپتال قرار دے دیا گیا ہے،محکمہ صحت کے سیکشن آفیسرمیڈیکل ایجوکیشن ڈاکٹرعزیز میمن کے دستخط سے جاری ہونیوالے نوٹیفکیشن نمبر SO(ME)10.1(JSMU)2013 میںکہا گیا ہے کہ نگراں وزیر اعلیٰ سندھ جسٹس ( ر ) زاہد قربان علوی کی منظوری سے صوبائی محکمہ صحت کے ماتحت جناح اسپتال، قومی ادارہ اطفال اورقومی ادارہ امراض قلب کو جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کا ٹیچنگ اسپتال قرار دے دیا گیا ہے۔
گزشتہ سال صدر مملکت کی ہدایت پر سندھ میڈیکل کالج کواپ گریڈ کرکے جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کا درجہ دیا گیا تھا جس کا آرڈیننس گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے جاری کیا تھا بعدازاں سندھ اسمبلی سے بل کی منظوری دی گئی تھی لیکن منظور شدہ بل میں یونیورسٹی کیلیے کسی بھی ٹیچنگ اسپتال کا ذکر نہیں تھا جس کی وجہ سے زیر تعلیم طالب علموں اور ارکان فیکلٹی میں تشویش کی لہر پائی جاتی تھی ، پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے قواعدکے مطابق کسی بھی میڈیکل یونیورسٹی کیلیے 500 بستروں پر مشتمل ٹیچنگ اسپتال ہونا لازمی ہوتا ہے ۔
تاہم جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی گزشتہ ایک سال سے بغیرکسی ٹیچنگ اسپتال کے کام کررہی تھی جس پر پی ایم ڈی سی اعتراض کرسکتی تھی تاہم نگراں وزیر اعلیٰ سندھ کے احکامات کی روشنی کے بعد صوبائی محکمہ صحت نے ان تینوں اسپتالوں کوجناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کا ٹیچنگ اسپتال قراردیے جانے سے متعلق جمعہ کو نوٹیفکیشن جاری کردیا جس کی کاپی ان تینوں اسپتالوں کے سربراہوں کودیدی گئی،دریں اثنا اسپتالوں کو یونیورسٹی کا ٹیچنگ اسپتال قرار دیے جانے پرارکان فیکلٹی اور جناح اسپتال کے اکیڈمک کونسل نے نگراں وزیر اعلیٰ کا شکریہ ادا کیا اورکہا کہ جناح اسپتال کو یونیورسٹی کا ٹیچنگ اسپتال قرار دیے جانے کے بعد ماہرین کی تعیناتیاں جلد ہی عمل میں لائی جائیں گی جبکہ ٹیچنگ کیڈر کے عملے کی ترقیاں بھی کی جائیں گی۔
صوبائی محکمہ صحت نے جناح اسپتال ، قومی ادارہ اطفال اور قومی ادارہ امراض قلب کو جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی سے الحاق کی منظوری دیے جانے سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کردیا ۔
جس کے بعد جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے زیر تعلیم طالب علم ان تینوں اسپتالوں میں اپنی کلینیکل پریکٹس اور پوسٹ گریجویشن کی اعلیٰ تعلیم و تربیت حاصل کرسکیںگے، تینوں اسپتالوںکو جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کا ٹیچنگ اسپتال قرار دے دیا گیا ہے،محکمہ صحت کے سیکشن آفیسرمیڈیکل ایجوکیشن ڈاکٹرعزیز میمن کے دستخط سے جاری ہونیوالے نوٹیفکیشن نمبر SO(ME)10.1(JSMU)2013 میںکہا گیا ہے کہ نگراں وزیر اعلیٰ سندھ جسٹس ( ر ) زاہد قربان علوی کی منظوری سے صوبائی محکمہ صحت کے ماتحت جناح اسپتال، قومی ادارہ اطفال اورقومی ادارہ امراض قلب کو جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کا ٹیچنگ اسپتال قرار دے دیا گیا ہے۔
گزشتہ سال صدر مملکت کی ہدایت پر سندھ میڈیکل کالج کواپ گریڈ کرکے جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کا درجہ دیا گیا تھا جس کا آرڈیننس گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے جاری کیا تھا بعدازاں سندھ اسمبلی سے بل کی منظوری دی گئی تھی لیکن منظور شدہ بل میں یونیورسٹی کیلیے کسی بھی ٹیچنگ اسپتال کا ذکر نہیں تھا جس کی وجہ سے زیر تعلیم طالب علموں اور ارکان فیکلٹی میں تشویش کی لہر پائی جاتی تھی ، پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے قواعدکے مطابق کسی بھی میڈیکل یونیورسٹی کیلیے 500 بستروں پر مشتمل ٹیچنگ اسپتال ہونا لازمی ہوتا ہے ۔
تاہم جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی گزشتہ ایک سال سے بغیرکسی ٹیچنگ اسپتال کے کام کررہی تھی جس پر پی ایم ڈی سی اعتراض کرسکتی تھی تاہم نگراں وزیر اعلیٰ سندھ کے احکامات کی روشنی کے بعد صوبائی محکمہ صحت نے ان تینوں اسپتالوں کوجناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کا ٹیچنگ اسپتال قراردیے جانے سے متعلق جمعہ کو نوٹیفکیشن جاری کردیا جس کی کاپی ان تینوں اسپتالوں کے سربراہوں کودیدی گئی،دریں اثنا اسپتالوں کو یونیورسٹی کا ٹیچنگ اسپتال قرار دیے جانے پرارکان فیکلٹی اور جناح اسپتال کے اکیڈمک کونسل نے نگراں وزیر اعلیٰ کا شکریہ ادا کیا اورکہا کہ جناح اسپتال کو یونیورسٹی کا ٹیچنگ اسپتال قرار دیے جانے کے بعد ماہرین کی تعیناتیاں جلد ہی عمل میں لائی جائیں گی جبکہ ٹیچنگ کیڈر کے عملے کی ترقیاں بھی کی جائیں گی۔