ملک پولیس اسٹیٹ بن چکا بغیرپیسہ کام نہیں ہوتا چیف جسٹس

10فیصد قیدی چالان کے بغیر بند، جائز کام کیلیے بھی رشوت دینی پڑتی ہے،ریمارکس


Numainda Express August 14, 2012
10فیصد قیدی چالان کے بغیر بند، جائز کام کیلیے بھی رشوت دینی پڑتی ہے،ریمارکس۔ فوٹو فائل

چالان مین تاخیر سے متعلق ایک مقدمے کی سماعت کے دوران چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے ریمارکس دیے ہیں کہ ملک پولیس اسٹیٹ بن چکا ہے پیسے دیے بغیر کوئی کام نہیں ہو تا۔ ملک بھر کے جیلوں میں 10 فیصد قیدی چالان کے بغیر بند ہیں ان کا کہنا تھا ہر طرف تباہی مچی ہوئی ہے، لوگ جائز کام کے لیے بھی رشوت دینے پر مجبور ہیں۔

چیف جسٹس نے کہا پنجاب میں 98 فیصد ملزمان غلط تفتیش اور استغاثہ کی وجہ سے بری ہو جاتے ہیں۔پولیس صحیح تفتیش نہیں کرتی اور الزام عدالتوں پر لگتا ہے۔ پراسیکیوٹر جنرل پنجاب صداقت علی خان نے کہا کہ استغاثہ کو وقت پر چا لان پیش کرنے کے لیے پابند کیا گیا ہے ان کی یقین دہانی پر عدالت نے کیس نمٹا دیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں