نگلیریا سے بچاؤ کلورین ٹیبلیٹس کی طلب بڑھ گئی

شہری نگلیریا کے خوف میں مبتلا،محکمہ ہیلتھ نمونے جمع اور پانی کا تجزیہ خود کریگا۔


Staff Reporter May 19, 2013
عالمی ادارہ صحت سے کلورین کی 5 لاکھ گولیاں طلب کرلی گئیں،کلورین کی ایک گولی 20 لیٹر پانی کیلیے کافی ہے،شہری پانی کے ٹینکوں میں کلورین یا گندھک ڈالیں. فوٹو: فائل

ISLAMABAD: شہر میں نگلیریا جرثومہ سے ایک نوجوان کی ہلاکت کے بعد مرض سے بچائو کیلیے کلورین کی گولیوں کی مانگ میں غیر معمولی اضافہ ہوگیا ہے۔

ای ڈی اوہیلتھ امداد اللہ صدیقی نے عالمی ادارہ صحت سے ہنگامی بنیادوں پر کلورین کی 5 لاکھ گولیاں مانگ لی ہیں، درخواست میں انھوں نے عالمی ادارہ صحت سے کہا ہے کہ کراچی کے عوام کو نگلیریا جرثومہ سے بچانے کیلیے فوری طورپرکلورین کی گولیاں فراہم کی جائیں تاکہ یہ گولیاں سرکاری اسپتالوں، ڈسپنسریوں اورمراکز صحت میں پہنچائی جاسکیں اور 18 ٹاؤن آفسز میں بھی ان گولیوں کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے انھوں نے کہا کہ پانی میںکلورین کی مطلوبہ مقدار سے نگلیریاکے مرض سے محفوظ رہا جاسکتا ہے ایک کلورین کی گولی20 لیٹر پانی میںکافی ہوتی ہے،انھوں نے کہاکہ صحت مند پانی میںکلورین کا تناسب 2.5پی پی ایم(پارٹ پر ملین) ہونا چاہیے۔

دوسری جانب ہول سیل کیمسٹ کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میںکلورین کی گولیوں کی مانگ میں غیر معمولی اضافہ ہوگیا ہے، ماہرین طب نے عوام سے کہا ہے کہ گھروں میں پانی کے ٹینکوں میں کلورین اورگندھک ڈالی جائے تاکہ نگلیریا جرثومے کی نشوونما نہ ہوسکے ماہرین نے بتایا کہ واٹربون ڈیزیز سے محفوظؓ رہنے کیلیے پانی کواچھی طرح ابال کراستعمال کیاجائے اورگھروں میں پانی ذخیرہ کرنے والے برتنوں میں گندھک یاکلورین ڈالی جائے کیونکہ ذخیرہ پانی میں مختلف بیکٹریا کی نشوونما ہوتی ہے،دریں اثنا واٹربورڈ حکام نے پانی کے نمونے اورکیمیائی تجزیے کے رپورٹ ای ڈی او ہیلتھ کودینے سے انکارکردیا ہے۔



ہفتہ کی شام تک واٹر بورڈ نے پانی کے نمونے اور تجزیاتی رپورٹ ای ڈی او ہیلتھ کونہیں بھیجی، ای ڈی اوہیلتھ کاکہنا ہے کہ معلوم نہیں واٹر بورڈ کراچی کے شہریوںکوفراہم کیے جانے والے پانی میں کلورین کی کتنی مقدارشامل کررہا ہے اس سے عوام بے خبر ہیں،واٹربورڈ حکام پانی میں شامل کی جانیوالی کلورین کی مقدار اور تجزیاتی رپورٹ سے آگاہ نہیں کررہی، جس سے شہری نگلیریا کے مرض کی وجہ سے خوف زدہ ہیں، واضح رہے کہ کراچی میں دو دن قبل 14سالہ نوجوان نگلیریا کاشکار ہوکردم توڑگیا تھا جبکہ گزشتہ سال 8افراد نگلیریا سے جاں بحق ہوگئے تھے ان میں سے بیشترکو سوئمنگ پولزمیں نہانے سے نگلیریاکاجرثومہ لگا تھا، واٹربورڈ حکام کے دعوئوںکے باوجود شہر بھر سے پانی کے نمونے حاصل نہیں کیے جا سکے اورنہ ہی پانی میں کلورین کی مقدارکو جانچا جاسکا ہے۔

گزشتہ روز ایڈمنسٹریٹر کراچی ہاشم رضا زیدی نے واٹربورڈ حکام کو ہدایت کی تھی کہ یومیہ بنیادوں پر پانی کے نمونے حاصل کرکے ان میں کلورین کی آمیزش کو مانیٹرکیا جائے اورکلورین کی کمی کی صورت میں پانی میںکلورین کی مطلوبہ مقدار شامل کی جائے،تاہم ایڈمنسٹریٹر کے احکامات کے برعکس واٹربورڈ حکام نے پانی کے نمونے حاصل کیے اور نہ ہی کیمیائی تجزیے کی رپورٹ فراہم کی،ذرائع کے مطابق ای ڈی او ہیلتھ آفس میں منعقدہ اجلاس میں محکمہ ہیلتھ نے نگلیریا سے بچاؤکیلیے تمام ٹائونز سے پانی کے نمونے اور کلورین کی مقدار جانچنے کیمیائی تجزیے کا خود فیصلہ کیا ہے اور یہ رپورٹ ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمیٰ کو بھیجی جائے گی،ای ڈی اوہیلتھ نے تمام ٹاؤنز سے پانی کے نمونے حاصل کرنے کیلیے ٹیمیں تشکیل دیدی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں