اعجاز پٹیل نیوزی لینڈ کے پہلے مسلم ٹیسٹ کرکٹر بنیں گے

پنج وقتہ نمازی اورشرعی احکامات کے پابند پلیئرکا پاکستان کیخلاف ڈیبیو ہوگا

ساتھی عقیدے کااحترام کرتے ہیں،روزوں میں کھیلنے سے پریشانی نہیں ہوتی،اسپنر۔ فوٹو: سوشل میڈیا

اعجاز پٹیل نیوزی لینڈ کے پہلے مسلمان کرکٹر بننے کیلیے تیار ہیں تاہم 29 سالہ اسپنر کو پاکستان کے خلاف یو اے ای میں شیڈول سیریز کیلیے طلب کیا گیا ہے۔

اسپن بولر اعجاز پٹیل کی فیملی 1990 کی دہائی میں ممبئی سے نیوزی لینڈ منتقل ہوئی تھی، انھیں ڈومیسٹک کرکٹ میں شاندار پرفارمنس کی وجہ سے پاکستان کیخلاف نومبر میں یو اے ای میں شیڈول سیریز کیلیے ٹیم میں طلب کیا گیا ہے۔

اعجاز پٹیل پانچ وقت کے نمازی اور شرعی احکامات پر عملدرآمد کرتے ہیں، ہوسکتا ہے کہ ٹور کے دوران صبح کی نماز کیلیے لگائے گئے الارم کی وجہ سے ان کے کسی ساتھی کو پریشانی ہومگر اعجازکہتے ہیں کہ انھیں صبح سویرے اٹھ کر کی جانے والی عبادات کا ہی صلہ ملا ہے۔ وہ نیوزی لینڈ کی ٹاپ لیول پر نمائندگی کرنے والے پہلے مسلمان کرکٹر ہوں گے،اسپنر کرکٹ کے ساتھ اپنی عبادات کو بھی جاری رکھنے کیلیے پُراعتماد ہیں۔


انھوں نے کہا کہ میں کسی بھی ساتھی کو ڈسٹرب نہیں کرنا چاہتا مگر مجموعی طور پر ہر کوئی سمجھتا اور تعاون کرتا ہے، اعجاز شراب کو ہاتھ بھی نہیں لگاتے، اس لیے میچ کے اختتام پر انھیں سافٹ ڈرنک کیلیے تھوڑا انتظار کرنا پڑتا ہے،انھوں نے کہاکہ ہر کوئی دوسرے کے عقائد کا احترام کرتا ہے، جدید دور میں لوگ ایسی باتوں کو سمجھنے لگے اور تعاون بھی کرتے ہیں۔

لیفٹ آرم اسپنر اعجاز بچپن سے ہی کرکٹ کھیل رہے ہیں، انھوں نے کہا کہ مجھے اس کے ساتھ اپنی عبادات جاری رکھنے میں کبھی کوئی پریشانی نہیں ہوئی۔ روزہ رکھ کر کھیلنے کے سوال پر انھوں نے کہاکہ اس سے بھی فرق نہیں پڑتا، ہمارے سامنے رگبی پلیئر سونی بل ولیمز کی مثال موجود ہے جو ایک مسلمان ایتھلیٹ اور دیگرکیلیے رول ماڈل ہیں۔

اعجاز پٹیل اپنے اس سفر کے دوران مکمل حمایت پر والد یونس، والدہ شہناز، اہلیہ نیلوفر، چھوٹی بہنوں ثنا اور تنزیل کے بھی مشکور ہیں۔ انھوں نے کہاکہ میں اپنی ہر کامیابی اور ناکامی پر خدا کا شکرگذار ہوں کیونکہ سب کچھ کسی نہ کسی وجہ سے ہوتا ہے، میں صرف سخت محنت کرتا اور باقی چیزیں اپنے رب پر چھوڑ دیتا ہوں۔

 
Load Next Story