وزارت آئی ٹی کے 2 ممبران بغیر شوکاز نوٹس برطرف

بااثرشخصیت کے دبائوپرنئی حکومت کیلیے پوسٹیں خالی کرائی جارہی ہیں،ذرائع


سہیل چوہدری May 19, 2013
بااثرشخصیت کے دبائوپرنئی حکومت کیلیے پوسٹیں خالی کرائی جارہی ہیں،ذرائع

نگراں وفاقی حکومت نے آخری دنوںمیںوزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی میں اکھاڑپچھاڑ شروع کردی۔

وزارت کے ممبرانفارمیشن ٹیکنالوجی اورممبرلا کوشوکازنوٹس کے بغیر برطرف کردیاگیا۔ذارئع کے مطابق وزیراعظم کے دفترمیںایک بااثرشخصیت کے کہنے پردونوںافسران ممبرانفار میشن ٹیکنالوجی عامرملک اورممبر لا کامران علی کے کنٹریکٹ منسوخ کردیے گئے ہیں جوکہ ایم پی 1اسکیل پر کام کر رہے تھے۔ذرائع کاکہناہے کہ اعلیٰ حکام کی جانب سے نگراں وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی ثانیہ نشتر کو بتایاگیاہے کہ آنیوالی نئی حکومت کامطالبہ ہے کہ ایم پی 1 ا سکیل کی تمام پوسٹیں خالی کرائی جائیں۔ دونوںممبران کے کنٹریکٹ کی مدت 2 سال تھی اورابھی ایک سال بھی پورا نہیںہوا۔کنٹریکٹ منسوخ کرنے سے قبل مجازاتھارٹی متعلقہ افسرکوشوکازنوٹس دینے کی پابند ہے لیکن اس کیس میں ایسا کوئی طریقہ کار نہیں اپنایا گیا۔

ذرائع کے مطابق ممبر ٹیلی کام کے استعفے کے بعدممبرآئی ٹی اورممبرلا کوہٹائے جانے سے وزارت آئی ٹی کے اندرممبران کی تمام پوسٹیں خالی ہوگئی ہیں۔اسٹیبلشمنٹ ذرائع کے مطابق اس وقت مختلف وزارتوںاورخودمختاراداروں کے اندر3 سوسے زائدافسران ایم پی 1 اسکیل پرکام کررہے ہیںجن کوسردست نہیںہٹایاجاسکتا۔ایکسپریس کی طرف سے رابطہ کرنے پر نگراں وفاقی وزیربرائے انفارمیشن ٹیکنالوجی ثانیہ نشترنے بتایاکہ ممبرزکی بحالی کے لیے وہ کوشش کر رہی ہیں،انھوں نے کہا کہ وزرات آئی ٹی کوٹیکنیکل شعبہ سے تعلق رکھنے والے لوگوںکی اشدضرورت ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں