انڈونیشیا میں طیارہ گرکر تباہ ہونے سے تمام مسافر ہلاک بچہ محفوظ رہا
چھوٹا مسافر طیارہ صوبے پاپوآ کے پہاڑی علاقے میں گر کر تباہ ہوا
MULTAN:
انڈونیشیا میں چھوٹا مسافر طیارہ گر کر تباہ ہوگیا جس کے نتیجے میں 8 افراد ہلاک ہوگئے جب کہ معجزانہ طور پر ایک بچہ محفوظ رہا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق انڈونیشیا کے صوبے پاپوآ کے پہاڑی علاقے میں ایک چھوٹا مسافر طیارہ گر کر تباہ ہو گیا جس کے نتیجے میں 8 افراد ہلاک ہو گئے ۔ خوش قسمتی سے 12 سالہ بچہ اس ہولناک حادثے میں محفوظ رہا جسے قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ طیارے میں 9 افراد سوار تھے جن میں 2 پائلٹس شامل تھے۔
سوئس ساختہ کمرشل طیارہ 'پلاٹس پی سی- 6' پرواز بھرنے کے 45 منٹ بعد لاپتہ ہو گیا تھا۔ انڈونیشیا کے فوجی ریسکیو اہلکاروں کو جہاز کا ملبہ اوکسیبل ایئرپورٹ کے نزدیک ایک پہاڑی علاقے میں ملا۔ ریسکیو اہلکاروں نے معجزانہ طور پر بچ جانے والے لڑکے کو فوری طبی امداد مہیا کی۔
بچہ ہوش میں ہے اور اس کا نام جمیدی بتایا جاتا ہے تاہم صدمے کی کیفیت میں ہے اور واقعے کی تفصیلات بتانے سے قاصر ہے۔ واقعے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق جہاز گرنے سے قبل زوردار دھماکوں کی آواز بھی آئی۔
واضح رہے گنجان آباد جزیروں پر مشتمل انڈونیشیا میں بری، بحری اور فضائی سفر کے محفوظ ذرائع نہایت کم ہیں ۔ حفاظتی اقدامات نہ ہونے کے برابر ہیں جس کے باعث مختلف سفری حادثات میں سالانہ سیکڑوں افراد لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔
انڈونیشیا میں چھوٹا مسافر طیارہ گر کر تباہ ہوگیا جس کے نتیجے میں 8 افراد ہلاک ہوگئے جب کہ معجزانہ طور پر ایک بچہ محفوظ رہا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق انڈونیشیا کے صوبے پاپوآ کے پہاڑی علاقے میں ایک چھوٹا مسافر طیارہ گر کر تباہ ہو گیا جس کے نتیجے میں 8 افراد ہلاک ہو گئے ۔ خوش قسمتی سے 12 سالہ بچہ اس ہولناک حادثے میں محفوظ رہا جسے قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ طیارے میں 9 افراد سوار تھے جن میں 2 پائلٹس شامل تھے۔
سوئس ساختہ کمرشل طیارہ 'پلاٹس پی سی- 6' پرواز بھرنے کے 45 منٹ بعد لاپتہ ہو گیا تھا۔ انڈونیشیا کے فوجی ریسکیو اہلکاروں کو جہاز کا ملبہ اوکسیبل ایئرپورٹ کے نزدیک ایک پہاڑی علاقے میں ملا۔ ریسکیو اہلکاروں نے معجزانہ طور پر بچ جانے والے لڑکے کو فوری طبی امداد مہیا کی۔
بچہ ہوش میں ہے اور اس کا نام جمیدی بتایا جاتا ہے تاہم صدمے کی کیفیت میں ہے اور واقعے کی تفصیلات بتانے سے قاصر ہے۔ واقعے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق جہاز گرنے سے قبل زوردار دھماکوں کی آواز بھی آئی۔
واضح رہے گنجان آباد جزیروں پر مشتمل انڈونیشیا میں بری، بحری اور فضائی سفر کے محفوظ ذرائع نہایت کم ہیں ۔ حفاظتی اقدامات نہ ہونے کے برابر ہیں جس کے باعث مختلف سفری حادثات میں سالانہ سیکڑوں افراد لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔