ووٹوں کی تصدیق نادرانے الیکشن کمیشن سے 50 کروڑ مانگ لیے

الیکشن کمیشن کو بتادیا کہ موجودہ سسٹم کی استعدادمحدود ہے، گنتی ممکن نہیں

جدیدسسٹم لگاناپڑے گا، الیکشن سے قبل بھی نادرا حکام نے بریفنگ دی تھی۔ فوٹو: فائل

ووٹوں کی دوبارہ گنتی انگوٹھے کے نشان کی بنیاد پر تصدیق کے عمل کیلیے جدیدسسٹم کیلیے نادرانے الیکشن کمیشن سے50 کروڑ روپے مانگ لیے ۔


موجودہ سسٹم کے تحت ووٹوں کی گنتی کاعمل جلدمکمل کرناممکن نہیں اس کیلئے نیا جدید سسٹم نصب کرناپڑیگا۔ نادرا کی جانب سے الیکشن کمیشن کوانگوٹھے کے نشان کی بنیاد پر لاکھوں ووٹوںکی دوبارہ تصدیق کاعمل جلدمکمل نہ ہونے کی بریفنگ کے بعد الیکشن کمیشن حکام نے اس معاملے کوالیکشن ٹریبونل کے دائرہ اختیارکامعاملہ قرار دیدیا ہے ۔ الیکشن کمیشن کے ذرائع نے ایکسپریس کوبتایاکہ انگوٹھے کے نشان کی بنیادپرکسی بھی حلقے کے سارے ووٹوںکی تصدیق کیلیے نادراکے پاس استعداد کارمحدودہونے سے متعلق الیکشن کمیشن حکام 11 مئی سے پہلے آگاہ نہیں تھے۔

انتخابات کے انعقادسے پہلے اورکمپیوٹرائزڈ ووٹرلسٹوں کے بعدنادراکی جانب سے ووٹوںکی انگوٹھے کے نشان کی بنیادپرتصدیق کی بریفنگ دی گئی تھی جس میںبتایا گیاتھااس سسٹم کے تحت کوئی شخص کسی دوسرے کاووٹ کاسٹ نہیں کرسکتا۔ اس کے بعدالیکشن کمیشن حکام انتخابات کے انعقادسے پہلے تواترکے ساتھ کہتے رہے کہ ملک بھر میں کسی بھی حلقے میں ایک بھی جعلی ووٹ کی ٹھوس شہادت کی بنیادپراس ووٹ کی تصدیق کرائی جائے گی اورناصرف جعلی ووٹ ثابت کرنے میں آسانی پیدا ہوگئی بلکہ جو جعلی ووٹ کسی کی جگہ کاسٹ کرے گااس کوسزابھی دی جائیگی۔

Recommended Stories

Load Next Story