نواز شریف کی آج احتساب عدالت پیشی
13جولائی کوگرفتارکیاگیا تھا،احتساب عدالت نے العزیزیہ،فلیگ شپ ریفرنس میں بلایا ہے
نیب کی طرف سے شریف خاندان کیخلاف دائر ریفرنس العزیزیہ اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ کی سماعت آج احتساب عدالت نمبر2کے جج ارشد ملک کریں گے۔
نوازشریف کو اڈیالہ جیل سے سخت سیکیورٹی میں احتساب عدالت لایاجائے گا اور اس مقصدکیلیے بلٹ پروف لینڈکروزر استعمال کی جائے گی۔ اسلام آباد اور راولپنڈی پولیس کے 200 اہلکار سیکیورٹی ڈیوٹی سرانجام دیں گے۔ کانوائے میں بکتر بندگاڑی، ایمبولینس اور جیمر بھی شامل رہیں گے جنہیں ایلیٹ فورس کے کمانڈو سیکیورٹی کور فراہم کریں گے۔
سابق وزیراعظم نوازشریف کو13جولائی کو برطانیہ سے وطن واپس آنے پر گرفتارکرکے اڈیالہ جیل منتقل کیا گیاتھا۔ جیل منتقلی کے بعد پہلی مرتبہ انہیں آج (پیر کو) احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔معلوم ہوا ہے کہ نوازشریف کی صحت اور سیکیورٹی کو مدنظر رکھ کر ایئرکنڈیشن بلٹ پروف لینڈکروزر استعمال کرنے کا فیصلہ کیاگیا ۔نوازشریف کوعدالت پیش کرنے کیلیے سیکیورٹی پلان ترتیب دیدیا گیا ہے۔ سیاسی کارکنوں اور رہنمائوں کوکمرہ عدالت جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
احتساب عدالت اوراطراف میں500 سے زائد پولیس اہلکاروںکو تعینات کیا جائے گا۔کمرہ عدالت میں داخلہ صرف فراہم کیے جانے والے ناموںکی فہرست پر ہوگا ۔ میڈیا نمائندوںکی محدود تعداد کوکمرہ عدالت میں جانے کی اجازت دی جائیگی۔
دوسری طرف اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس اطہرمن اللہ اورجسٹس میاںگل حسن اورنگزیب پر مشتمل ڈویژن بینچ آج (پیر کو) شریف فیملی کی اپیلوں پر سماعت کرے گا۔نواز شریف،مریم نوازاورکیپٹن (ر)صفدرکی سزا معطلی کی درخواستوں پر سماعت ہوگی۔
نوازشریف کو اڈیالہ جیل سے سخت سیکیورٹی میں احتساب عدالت لایاجائے گا اور اس مقصدکیلیے بلٹ پروف لینڈکروزر استعمال کی جائے گی۔ اسلام آباد اور راولپنڈی پولیس کے 200 اہلکار سیکیورٹی ڈیوٹی سرانجام دیں گے۔ کانوائے میں بکتر بندگاڑی، ایمبولینس اور جیمر بھی شامل رہیں گے جنہیں ایلیٹ فورس کے کمانڈو سیکیورٹی کور فراہم کریں گے۔
سابق وزیراعظم نوازشریف کو13جولائی کو برطانیہ سے وطن واپس آنے پر گرفتارکرکے اڈیالہ جیل منتقل کیا گیاتھا۔ جیل منتقلی کے بعد پہلی مرتبہ انہیں آج (پیر کو) احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔معلوم ہوا ہے کہ نوازشریف کی صحت اور سیکیورٹی کو مدنظر رکھ کر ایئرکنڈیشن بلٹ پروف لینڈکروزر استعمال کرنے کا فیصلہ کیاگیا ۔نوازشریف کوعدالت پیش کرنے کیلیے سیکیورٹی پلان ترتیب دیدیا گیا ہے۔ سیاسی کارکنوں اور رہنمائوں کوکمرہ عدالت جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
احتساب عدالت اوراطراف میں500 سے زائد پولیس اہلکاروںکو تعینات کیا جائے گا۔کمرہ عدالت میں داخلہ صرف فراہم کیے جانے والے ناموںکی فہرست پر ہوگا ۔ میڈیا نمائندوںکی محدود تعداد کوکمرہ عدالت میں جانے کی اجازت دی جائیگی۔
دوسری طرف اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس اطہرمن اللہ اورجسٹس میاںگل حسن اورنگزیب پر مشتمل ڈویژن بینچ آج (پیر کو) شریف فیملی کی اپیلوں پر سماعت کرے گا۔نواز شریف،مریم نوازاورکیپٹن (ر)صفدرکی سزا معطلی کی درخواستوں پر سماعت ہوگی۔