میپ سروسز میں جدت
گوگل نئے ہتھیاروں سے لیس ہو کر میدان میں آ گیا
ٹیکنالوجی کی دنیا میں میپ (نقشہ جات) کی خدمات فراہم کرنے والی بڑی کمپنیوں کے درمیان سخت مقابلہ جاری ہے۔
اگرچہ اس میدان میں گوگل کو پہلے سے برتری حاصل ہے لیکن دوسروں کے مقابلے میں واضح سبقت حاصل کرنے اور اپنی برتری قائم رکھنے کے لیے یہ اپنی میپ سروسز میں کئی تبدیلیاں اور جدتیں لے آیا ہے۔ گزشتہ ہفتے سان فرانسسکو میں منعقد ہونے والی سالانہ کانفرنس میں گوگل کی نئی میپ سروس کو پہلی بار متعارف کرایا گیا ہے۔ کچھ ماہ پہلے ایپل نے آئی فون سے گوگل میپس ہٹا کر اس کی جگہ اپنی میپ سروس کا آغاز کیا تھا۔ فیس بک بھی اپنی الگ میپ سروس شروع کرنا چاہتی ہے۔
ٹیکنالوجی انڈسڑی میں میپس کی سہولت لازمی بنتی جا رہی ہے، جس کی بنیادی طور پر دو وجوہات ہیں۔ ایک موبائل ڈیوائسز کا بے تحاشہ پھیلاؤ، جن میں میپ ایپ کی سہولت بہت اہم گردانی جاتی ہے، اور دوسرے میپ تجارتی مقاصد اور مصنوعات کی تشہیر میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں، جس سے تاجروں کو اپنے کاروبار کو پھیلانے میں مدد ملتی ہے۔ ماہرین کے مطابق مستقبل میں سرچ کے عمل میں میپ اہم کردار ادا کریں گے۔
گوگل میپ کے اس مجوزہ نئے ڈیزائین میں دو چیزوں کو خاص طور پر پیش نظر رکھا گیا ہے، ایک یہ صارف کے ذاتی رجحانات کے مطابق نقشے پر اہم مقامات کی نشاندہی کرے گا اور دوسرے ،نقشے پر تجارتی اشتہارات کو بھی نمایاں دکھایا جائے گا۔ اب کاروباری حلقے اپنی مصنوعات کی تشہیر کے لیے زیادہ سے زیادہ اس طرف متوجہ ہوں گے۔ نئی سروس سے وہی لوگ استفادہ کر سکیں گے جو اس پر خود کو رجسٹر کرائیں گے۔ صارفین گوگل میپ سروس پر لاگ ان ہو کر اپنے پسندیدہ مقامات، ریسٹورنٹس اور اپنے گھروں کو دیکھ سکیں گے۔
گوگل صارف کی پسند اور رجحانات کا پتا اپنی سروسز (جن میں سرچ اور میپ ہسٹری، گوگل کے سوشل نیٹ ورک گوگل پلس کی پوسٹس اور صارف کے Gmail اکاؤنٹ میں موجود معلومات شامل ہیں) کے ماضی کے ریکارڈ سے لگائے گا۔ گوگل نے اپنی پرائیویسی پالیسی پر بھی نظر ثانی کی ہے، جس کا مقصد یہ بتایا گیا ہے کہ وہ اپنی خدمات کو صارفین کے لیے زیادہ سے زیادہ مفید بنانا چاہتے ہیں۔ اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ گوگل کے پاس ہر صارف کا قابل ذکر ذاتی ریکاڈ موجود ہے۔ جب صارف میپ پر کسی نئے شہر کو دیکھے گا تو گوگل اس کی ذاتی پسند اور رجحانات کی بنیاد پر ایسے مقامات کی نشاندہی کرے گا جو اس کے مزاج کے موافق ہوں گے۔ اگر آپ کسی میوزیم پر کلک کرتے ہیں تو شہر میں موجود دوسرے میوزیم بھی نقشے پر فوری طور پر ظاہر ہو جائیں گے اور ان کی طرف جانے والے راستے بھی نقشے پر نمایاں ہوجائیں گے۔
برن ہارڈ سیفلڈ، جو کہ گوگل میپس کے پروڈکٹ منیجمنٹ ڈائریکٹر ہیں، کا کہنا ہے کہ ''آج کل ہر کوئی ایک ہی نقشہ استعمال کرتا ہے، اس لیے ہم نے سوچا کہ اگر ہم ہر صارف کے لیے مختلف مقامات اور اوقات میں نیا میپ دے سکیں تو کس قدر حیران کن بات ہو گی۔'' اس نئی میپ سروس کی بدولت عام صارفین اور کاروباری لوگوں کے لیے مقامی سرچ آسان ہو گی ہے۔ گوگل ارتھ کی سہولت کو بھی گوگل میپ کے آن لائن ورژن میں شامل کر دیا گیا ہے۔ گوگل کی اس نئی میپ ایپ کو موبائل فونز میں بعد میں منتقل کیا جائے گا۔ n
اگرچہ اس میدان میں گوگل کو پہلے سے برتری حاصل ہے لیکن دوسروں کے مقابلے میں واضح سبقت حاصل کرنے اور اپنی برتری قائم رکھنے کے لیے یہ اپنی میپ سروسز میں کئی تبدیلیاں اور جدتیں لے آیا ہے۔ گزشتہ ہفتے سان فرانسسکو میں منعقد ہونے والی سالانہ کانفرنس میں گوگل کی نئی میپ سروس کو پہلی بار متعارف کرایا گیا ہے۔ کچھ ماہ پہلے ایپل نے آئی فون سے گوگل میپس ہٹا کر اس کی جگہ اپنی میپ سروس کا آغاز کیا تھا۔ فیس بک بھی اپنی الگ میپ سروس شروع کرنا چاہتی ہے۔
ٹیکنالوجی انڈسڑی میں میپس کی سہولت لازمی بنتی جا رہی ہے، جس کی بنیادی طور پر دو وجوہات ہیں۔ ایک موبائل ڈیوائسز کا بے تحاشہ پھیلاؤ، جن میں میپ ایپ کی سہولت بہت اہم گردانی جاتی ہے، اور دوسرے میپ تجارتی مقاصد اور مصنوعات کی تشہیر میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں، جس سے تاجروں کو اپنے کاروبار کو پھیلانے میں مدد ملتی ہے۔ ماہرین کے مطابق مستقبل میں سرچ کے عمل میں میپ اہم کردار ادا کریں گے۔
گوگل میپ کے اس مجوزہ نئے ڈیزائین میں دو چیزوں کو خاص طور پر پیش نظر رکھا گیا ہے، ایک یہ صارف کے ذاتی رجحانات کے مطابق نقشے پر اہم مقامات کی نشاندہی کرے گا اور دوسرے ،نقشے پر تجارتی اشتہارات کو بھی نمایاں دکھایا جائے گا۔ اب کاروباری حلقے اپنی مصنوعات کی تشہیر کے لیے زیادہ سے زیادہ اس طرف متوجہ ہوں گے۔ نئی سروس سے وہی لوگ استفادہ کر سکیں گے جو اس پر خود کو رجسٹر کرائیں گے۔ صارفین گوگل میپ سروس پر لاگ ان ہو کر اپنے پسندیدہ مقامات، ریسٹورنٹس اور اپنے گھروں کو دیکھ سکیں گے۔
گوگل صارف کی پسند اور رجحانات کا پتا اپنی سروسز (جن میں سرچ اور میپ ہسٹری، گوگل کے سوشل نیٹ ورک گوگل پلس کی پوسٹس اور صارف کے Gmail اکاؤنٹ میں موجود معلومات شامل ہیں) کے ماضی کے ریکارڈ سے لگائے گا۔ گوگل نے اپنی پرائیویسی پالیسی پر بھی نظر ثانی کی ہے، جس کا مقصد یہ بتایا گیا ہے کہ وہ اپنی خدمات کو صارفین کے لیے زیادہ سے زیادہ مفید بنانا چاہتے ہیں۔ اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ گوگل کے پاس ہر صارف کا قابل ذکر ذاتی ریکاڈ موجود ہے۔ جب صارف میپ پر کسی نئے شہر کو دیکھے گا تو گوگل اس کی ذاتی پسند اور رجحانات کی بنیاد پر ایسے مقامات کی نشاندہی کرے گا جو اس کے مزاج کے موافق ہوں گے۔ اگر آپ کسی میوزیم پر کلک کرتے ہیں تو شہر میں موجود دوسرے میوزیم بھی نقشے پر فوری طور پر ظاہر ہو جائیں گے اور ان کی طرف جانے والے راستے بھی نقشے پر نمایاں ہوجائیں گے۔
برن ہارڈ سیفلڈ، جو کہ گوگل میپس کے پروڈکٹ منیجمنٹ ڈائریکٹر ہیں، کا کہنا ہے کہ ''آج کل ہر کوئی ایک ہی نقشہ استعمال کرتا ہے، اس لیے ہم نے سوچا کہ اگر ہم ہر صارف کے لیے مختلف مقامات اور اوقات میں نیا میپ دے سکیں تو کس قدر حیران کن بات ہو گی۔'' اس نئی میپ سروس کی بدولت عام صارفین اور کاروباری لوگوں کے لیے مقامی سرچ آسان ہو گی ہے۔ گوگل ارتھ کی سہولت کو بھی گوگل میپ کے آن لائن ورژن میں شامل کر دیا گیا ہے۔ گوگل کی اس نئی میپ ایپ کو موبائل فونز میں بعد میں منتقل کیا جائے گا۔ n