محکمہ پبلک ہیلتھ جاتی میں لاکھوں روپے کی کرپشن کا انکشاف

نامکمل ترقیاتی اسکیموں کو فائلوں میں مکمل ظاہر کرکے افسران نے لاکھوں روپے ہڑپ کیے، ذرائع

محکمہ پبلک ہیلتھ کی جانب سے جاتی شہر میں سال 2009 اور 2010 میں شروع کی گئی ترقیاتی اسکیمیں تاحال مکمل نہ ہوسکی. فوٹو: فائل

محکمہ پبلک ہیلتھ کی جانب سے جاتی شہر میں جاری ترقیاتی اسکیموں میں کروڑوں روپے کی کرپشن کا انکشاف، پبلک ہیلتھ افسران اور ٹھیکیداروں کی ملی بھگت سے نامکمل اسکیموں کو فائلوں میں مکمل ظاہرکرکے کروڑوں روپے ہڑپ کرلیے گئے۔

تفصیلات کے مطابق محکمہ پبلک ہیلتھ کی جانب سے جاتی شہر میں سال 2009 اور 2010 میں شروع کی گئی ترقیاتی اسکیمیں تاحال مکمل نہ ہوسکی، ذرائع کے مطابق2010 میں آئے ہوئے سیلاب کا بہانا بناکر نامکمل اسکیموں کو فائلوں میں مکمل ظاہرکرکے لاکھوں روپے نکالے گئے۔ سال 2011 اور 2012 میں شروع کیے گئے ترقیاتی اسکیمیں جن میں برساتی نالے، گٹر نالے اور گلیاں شامل ہیں اور عرصہ گزر جانے کے باوجود شہر کی مختلف وارڈوں میں بچھائی گئی واٹر سپلائی کی لائنوں کو مین لائن سینہیںجوڑا گیا جس کے باعث بچھائی گئی ساری لائنیں ناکارہ ہوگئی ہیں۔




دوسری جانب ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ تعلقہ کونسل کی جانب سے کرائے گئے ترقیاتی کام بھی محکمہ پبلک ہیلتھ نے فائلوں میں اپنے کام ظاہرکرکے لاکھوں روپے نکالے ہیں، یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ 3 ماہ پہلے تعلقہ کونسل کی جانب سے بنائے گئے گٹر نالے کی پبلک ہیلتھ نے مرمت کرواکے اس کو برساتی نالے کا نام دے کر بھی کرپشن کی گئی۔ دوسری جانب کرپشن کے خلاف شہری اتحاد کے چیئرمین یار محمد پنہور، ولی محمد جت و دیگر نے حکومت اور اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر انکوائری کرکے کرپشن میں ملوث افسران کے خلاف کارروائی کرائی جائے بصورت دیگر سخت احتجاج کیا جائے گا۔
Load Next Story