4 روز تک برونڈی میں کھڑا رہنے کے بعد PIA کے طیارے کی واپسی
جدہ سے افریقی ملک جاتے ہوئے ایئر کرافٹ پاور یونٹ خراب تھا،کپتان اور دیگر عملہ لاعلم رہا
پی آئی اے کے فضائی بیڑے میں شامل اہم ترین جہاز بوئنگ 777 میں نصب اے پی یو (ائیر کرافٹ یونٹ ) کی خرابی کی وجہ سے طیارہ ا فریقی ملک برونڈی میں پھنس گیا، برونڈی میں زمینی عملے کے پاس موجود گراؤنڈ پاور یونٹ بھی جہاز کے انجن کو اسٹارٹ نہ کرسکا تاہم 4روز کی تاخیر کے بعد طیارے نے رات گئے اڑان بھری۔
ذرائع کے مطابق افریقی ملک برونڈی کے دارالحکومت بھوجم بورہ میں چارٹرڈ فلائٹ کے طور پر جانے والا طیارہ انجن اسٹارٹ نہ ہونے کی و جہ سے واپسی کے لیے متعدد کوششوں کے باوجود اڑان نہیں بھر سکا ،ذرائع کا کہنا ہے کہ جس وقت مذکورہ بوئنگ ٹرپل سیون طیارہ جدہ سے افریقی ملک برونڈی بھیجا گیا تو طیارے کی دم میں نصب بیٹری نما آلہ اے پی یو (ائیر کرافٹ پاور یونٹ)خراب تھا (اے پی یو جہاز کے اند ر نصب وہ آلات ہیں جو طیارے کے انجن کو اسٹارٹ کرتے ہیں) بدقسمتی سے جب طیارے نے برونڈی پر لینڈ کیا تو واپسی میں جہاز کے بند ہوجانے والے انجن کو اسٹارٹ کرنے کے لیے زمینی عملے کے پاس موجود پاور یونٹ مکمل طورپر کام نہیں کررہا تھا۔
برونڈی میں پید اہونے والی صورتحال سے طیارے کا کپتان اور دیگر عملہ مکمل طورپر لاعلم رہا جس کا نتیجہ یہ نکلاکہ 9اگست کو برونڈی میں لینڈ کرنے والا جہاز چار روز بعد، 13اگست کی رات تک پھنسارہا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جہاز کے دونوں انجنوں کو اسٹارٹ کرنے کے لیے 22پی ایس آئی پاور درکار ہوتا ہے جبکہ برونڈی ائیر پورٹ پر موجود ایک رومٹیک کارٹ 7پی ایس آئی پاور دے رہاتھا ، جو جہاز کے انجن کو اسٹارٹ کرنے کے لیے قطعی ر ناکافی تھا۔ بعدازاں جہاز کے انجن کو اسٹارٹ کرنے کے لیے رومیٹک کارٹ (پاوریونٹ )کسی دوسرے مقام سے منگوایاگیا ،جس کو طیارے تک پہنچانے کے لیے ابتدا میں ہیلی کاپٹر کا انتخاب کیا گیا مگر چونکہ پاور یونٹ کاوزن لگ بھگ پانچ ٹن تھا اور ہیلی کاپٹر کے وزن اٹھانے کی استعداد تین ٹن تھی لہذا دوسرے آپشن کے طورپر پاور یونٹ کو ایک ٹرک کے ذریعے روانہ کیا گیا۔
ذرائع کا کہناہے کہ اگر جدہ سے برونڈی میں اترنے کے بعد جہاز کا ایک انجن آن رکھا جاتا تو اس قسم کی صورتحال پید انہ ہوتی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ باہر سے منگوائے گئے آلے کے لیے پی آئی اے 10ہزار امریکی ڈالراداکرے گا، پی آئی اے کے برونڈی میں پھنس جانے و الے طیارے کے علاوہ ایک بوئنگ ٹرپل سیون لاہور ائیر پورٹ پر ٹائر پھٹنے کی وجہ سے جبکہ ایک سالانہ معائنے کے لیے جناح ٹرمینل کے اصفہانی ہینگر میں کھڑا ہے۔
بہ یک وقت تین جہازو کے فضائی بیڑے سے باہر ہونے کے اثرات پی آئی اے کی پروازوں کی پے درپے منسوخی اور تاخیر کی شکل میں ظاہر ہوئے ،اور یورپ کے روٹ سمیت کئی بین الاقوامی پر وازیں متاثر ہوئیں ،جبکہ اس تمام معاملے کی وجہ سے رواں سال مکمل طورپر اپنے طیاروں کے ذریعے جاری حج آپریشن بھی دشواری کا شکار ہوا۔
ترجمان پی آئی اے مشہود تاجور کا کہنا ہے کہ برونڈی میں تیکنیکی وجوہات کی بنا پر تاخیر کے شکار طیارے کی واپسی کے لیے کوششیں جاری ہیں، پرواز ہفتے کی رات پاکستانی وقت کے مطابق رات 8بجے روانہ کردی جائے گی، بعدازاں طیارے نے رات گئے برونڈی سے پاکستان کے لیے اڑان بھری۔
طیارے میں شیرخوار کی بے ہوشی کا واقعہ، اسٹیشن منیجر کو اظہار وجوہ کا نوٹس
پی آئی اے نے پیرس سے اسلام آباد آنے والی پرواز پی کے 750 پر مسافروں اور شیرخوار بچے کو پیش آنے والی تکلیف دہ صورت حال کا نوٹس لیتے ہوئے پیرس میں متعین اسٹیشن منیجر کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کر دیا۔
ترجمان پی آئی اے کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پرواز کا ایئر کنڈیشننگ سسٹم فیل ہونے کے تناظر میں پیرس میں گراونڈ ہینڈلنگ ایجنٹ کو بھی جرمانے کا نوٹس دے دیا ہے۔ یہ اقدامات اس ضمن میں قائم کردہ انکوائری کمیٹی کی سفارشات پر کیے گئے ہیں ۔
واضح رہے کہ پی آئی اے کی پرواز میں ایئرکنڈیشننگ سسٹم فیل ہونے اور اس کے نتیجے میں شیرخوار بچے کے بے ہوش ہونے کی ویڈیو وائرل ہونے پر صدر و چیف ایگزیکٹو آفیسر مشرف رسول سیان نے فوری طور پر اس ناخوشگوار واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔
مزید برآں انتظامیہ نے چیف فلائیٹ آپریشنز کو بھی ہدایات دی ہیں کے کپتان سے پوچھ گچھ کی جائے کہ اس نے صورتحال سے نمٹنے کے لیے مناسب حکمت عملی اختیار کیوں نہیں کی۔ اس کے علاوہ فضائی عملے کی تربیت کے لیے بھی اقدامات کرنے کی ہدایات کی گئی ہیں تاکہ ان کی ایسی صورتحال سے نمٹنے کی صلاحیت کو بڑھایا جا سکے۔
ذرائع کے مطابق افریقی ملک برونڈی کے دارالحکومت بھوجم بورہ میں چارٹرڈ فلائٹ کے طور پر جانے والا طیارہ انجن اسٹارٹ نہ ہونے کی و جہ سے واپسی کے لیے متعدد کوششوں کے باوجود اڑان نہیں بھر سکا ،ذرائع کا کہنا ہے کہ جس وقت مذکورہ بوئنگ ٹرپل سیون طیارہ جدہ سے افریقی ملک برونڈی بھیجا گیا تو طیارے کی دم میں نصب بیٹری نما آلہ اے پی یو (ائیر کرافٹ پاور یونٹ)خراب تھا (اے پی یو جہاز کے اند ر نصب وہ آلات ہیں جو طیارے کے انجن کو اسٹارٹ کرتے ہیں) بدقسمتی سے جب طیارے نے برونڈی پر لینڈ کیا تو واپسی میں جہاز کے بند ہوجانے والے انجن کو اسٹارٹ کرنے کے لیے زمینی عملے کے پاس موجود پاور یونٹ مکمل طورپر کام نہیں کررہا تھا۔
برونڈی میں پید اہونے والی صورتحال سے طیارے کا کپتان اور دیگر عملہ مکمل طورپر لاعلم رہا جس کا نتیجہ یہ نکلاکہ 9اگست کو برونڈی میں لینڈ کرنے والا جہاز چار روز بعد، 13اگست کی رات تک پھنسارہا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جہاز کے دونوں انجنوں کو اسٹارٹ کرنے کے لیے 22پی ایس آئی پاور درکار ہوتا ہے جبکہ برونڈی ائیر پورٹ پر موجود ایک رومٹیک کارٹ 7پی ایس آئی پاور دے رہاتھا ، جو جہاز کے انجن کو اسٹارٹ کرنے کے لیے قطعی ر ناکافی تھا۔ بعدازاں جہاز کے انجن کو اسٹارٹ کرنے کے لیے رومیٹک کارٹ (پاوریونٹ )کسی دوسرے مقام سے منگوایاگیا ،جس کو طیارے تک پہنچانے کے لیے ابتدا میں ہیلی کاپٹر کا انتخاب کیا گیا مگر چونکہ پاور یونٹ کاوزن لگ بھگ پانچ ٹن تھا اور ہیلی کاپٹر کے وزن اٹھانے کی استعداد تین ٹن تھی لہذا دوسرے آپشن کے طورپر پاور یونٹ کو ایک ٹرک کے ذریعے روانہ کیا گیا۔
ذرائع کا کہناہے کہ اگر جدہ سے برونڈی میں اترنے کے بعد جہاز کا ایک انجن آن رکھا جاتا تو اس قسم کی صورتحال پید انہ ہوتی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ باہر سے منگوائے گئے آلے کے لیے پی آئی اے 10ہزار امریکی ڈالراداکرے گا، پی آئی اے کے برونڈی میں پھنس جانے و الے طیارے کے علاوہ ایک بوئنگ ٹرپل سیون لاہور ائیر پورٹ پر ٹائر پھٹنے کی وجہ سے جبکہ ایک سالانہ معائنے کے لیے جناح ٹرمینل کے اصفہانی ہینگر میں کھڑا ہے۔
بہ یک وقت تین جہازو کے فضائی بیڑے سے باہر ہونے کے اثرات پی آئی اے کی پروازوں کی پے درپے منسوخی اور تاخیر کی شکل میں ظاہر ہوئے ،اور یورپ کے روٹ سمیت کئی بین الاقوامی پر وازیں متاثر ہوئیں ،جبکہ اس تمام معاملے کی وجہ سے رواں سال مکمل طورپر اپنے طیاروں کے ذریعے جاری حج آپریشن بھی دشواری کا شکار ہوا۔
ترجمان پی آئی اے مشہود تاجور کا کہنا ہے کہ برونڈی میں تیکنیکی وجوہات کی بنا پر تاخیر کے شکار طیارے کی واپسی کے لیے کوششیں جاری ہیں، پرواز ہفتے کی رات پاکستانی وقت کے مطابق رات 8بجے روانہ کردی جائے گی، بعدازاں طیارے نے رات گئے برونڈی سے پاکستان کے لیے اڑان بھری۔
طیارے میں شیرخوار کی بے ہوشی کا واقعہ، اسٹیشن منیجر کو اظہار وجوہ کا نوٹس
پی آئی اے نے پیرس سے اسلام آباد آنے والی پرواز پی کے 750 پر مسافروں اور شیرخوار بچے کو پیش آنے والی تکلیف دہ صورت حال کا نوٹس لیتے ہوئے پیرس میں متعین اسٹیشن منیجر کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کر دیا۔
ترجمان پی آئی اے کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پرواز کا ایئر کنڈیشننگ سسٹم فیل ہونے کے تناظر میں پیرس میں گراونڈ ہینڈلنگ ایجنٹ کو بھی جرمانے کا نوٹس دے دیا ہے۔ یہ اقدامات اس ضمن میں قائم کردہ انکوائری کمیٹی کی سفارشات پر کیے گئے ہیں ۔
واضح رہے کہ پی آئی اے کی پرواز میں ایئرکنڈیشننگ سسٹم فیل ہونے اور اس کے نتیجے میں شیرخوار بچے کے بے ہوش ہونے کی ویڈیو وائرل ہونے پر صدر و چیف ایگزیکٹو آفیسر مشرف رسول سیان نے فوری طور پر اس ناخوشگوار واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔
مزید برآں انتظامیہ نے چیف فلائیٹ آپریشنز کو بھی ہدایات دی ہیں کے کپتان سے پوچھ گچھ کی جائے کہ اس نے صورتحال سے نمٹنے کے لیے مناسب حکمت عملی اختیار کیوں نہیں کی۔ اس کے علاوہ فضائی عملے کی تربیت کے لیے بھی اقدامات کرنے کی ہدایات کی گئی ہیں تاکہ ان کی ایسی صورتحال سے نمٹنے کی صلاحیت کو بڑھایا جا سکے۔