پاکستان نے ترکی پر امریکی پابندیوں کی مخالف کردی

اپنے مشترکہ مقاصد کے حصول کیلیے انقرہ کے ساتھ کھڑے رہیں گے، ترجمان دفتر خارجہ


News Agencies August 14, 2018
امریکا نے ہماری پیٹھ پر چھرا گھونپا ہے، ترک صدر اردوان۔ فوٹو: فائل

پاکستان نے اپنے دیرینہ دوست ملک ترکی پر امریکا کی جانب سے عائد اقتصادی و سفارتی پابندیوں کی مخالفت کردی۔

دفترِ خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کسی بھی ملک کی جانب سے دوسرے ملک پر عائد کی جانے والی یکطرفہ پابندیوں کی مخالفت کرتا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ کسی بھی مسئلے کو باہمی مفاہمت اور بات چیت کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے۔

دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ کسی بھی ملک کے خلاف یکطرفہ کارروائی امن و استحکام اور مسائل کے حل کو مزید پیچیدہ بنادیتی ہے۔ پاکستان نے عالمی امن اور استحکام میں ترکی کے قابل ذکر کردار کی تعریف کرتے ہوئے اسے عالمی معیشت میں ایک انجن قرار دیا۔ دفترخارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام خوشحالی اور ترقی کے لیے ترک حکومت اور عوام کے ساتھ ہیں۔

بیان میں اسلام آباد نے اعادہ کیا کہ وہ اپنے مشترکہ مقاصد کے حصول کے لیے انقرہ کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔ ترک صدر رجب طیب اردوان نے ملکی کرنسی لیرا کی قدر میں انتہائی تیزی سے گراوٹ کے تدارک کے لیے شرح سود میں اضافے کو مسترد کر دیا۔ انھوں نے کہا کہ معاشی دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کریں گے۔

ترک صدر نے کہا کہ امریکا نے ہماری پیٹھ پر چھرا گھونپا ہے۔ پیر کے روز ایشیائی منڈیوں میں لیرا کی قدر میں ابتدا میں کمی دیکھی گئی تاہم ترک وزیر خزانہ برات البیراک کی جانب سے ایک اقتصادی منصوبے پر عمل درآمد کے اعلان کے بعد لیرا کسی حد تک سنبھلا۔ وزیر خزانہ البیراک، جو ترک صدرکے داماد بھی ہیں، نے کہا کہ ہم اپنے بینکوں اور مالیاتی نگران اداروں کے ساتھ مل کر نہایت تیزی سے اقدامات کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو نئے ٹیکس ضوابط بھی متعارف کرائے جا سکتے ہیں۔ ترکی نے لیرا کی قدر کو مزید گرنے سے بچانے کیلیے بینکوں کو ضروری لیکوئڈیٹی مہیا کرنے کا اعلان کیا ہے۔ امریکا اور ترکی کے درمیان سفارتی کشیدگی نے ہانگ کانگ اسٹاک مارکیٹ میں بڑے سرمائے کو ڈبو دیا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |