عید پر ٹرین سروس معطل نہ ہونے دی جائے

چیک بائونس ہونےپرپی ایس اونےڈیزل کی سپلائی میں کمی کردی جسکے...


Editorial August 13, 2012
ڈیزل کی کوئی کمی نہیں، ٹرین آپریشن متاثر ہونے کا خدشہ نہیں, جنرل مینجر آپریشنز. فوٹو: فائل

لاہور: ایک خبر کے مطابق ریلوے میں ڈیزل کے بحران نے پھر شدت اختیار کر لی، بھاری واجبات کی عدم ادائیگی اور متعدد مرتبہ چیک بائونس ہونے پر پی ایس او نے ڈیزل کی سپلائی میں کمی کر دی جس کے باعث عیدالفطر پر ٹرین سروس معطل ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ پیر کو بھی ملک بھر میں ریل گاڑیاں پانچ سے چھ گھنٹے کی تاخیر کا شکار رہیں جب کہ برانچ لائنوں پر چلنے والی بعض ٹرینیں منسوخ کرنا پڑیں، بتایا گیا ہے کہ متعدد ڈویژنز میں ڈیزل کا کوٹہ ختم ہونے کے قریب ہے۔

دوسری جانب جنرل مینجر آپریشنز نے دعویٰ کیا کہ ڈیزل کی کوئی کمی نہیں، ٹرین آپریشن متاثر ہونے کا خدشہ نہیں۔ اگر تو ریلوے کے جنرل مینجر آپریشنز کی بات درست ہے تو یہ ایک اطمینان بخش صورتحال کی غمازی کرتی ہے لیکن اگر حالات وہی ہیں جو رپورٹ کیے گئے تو اس سے زیادہ تشویشناک صورتحال اور کوئی نہیں ہو سکتی کیونکہ عید کی آمد آمد ہے اور اس موقعے پر مسافروں کی تعداد میں اضافہ ہو جاتا ہے کیونکہ دور دراز کے شہروں اور دیہات میں روزی روٹی کی غرض سے گئے ہوئے لوگ اپنے آبائی علاقوں کو واپس آنے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ اپنے پیاروں کے ساتھ عید کی خوشیاں دوبالا کر سکیں۔

ماضی میں ریلوے کی جانب سے ہر سال عیدین اور دیگر خاص مواقعے پر خصوصی ٹرینیں چلائی جاتی رہی ہیں اس کے باوجود ریلوے اسٹیشنوں اور لاری اڈوں پر مسافروں کا رش نظر آتا تھا اور لوگ ٹرانسپورٹروں کی جانب سے اوورلوڈنگ اور اوورچارجنگ کی شکایات کرتے تھے۔ اس بار اگر خصوصی ٹرینیں نہ چلائی جا سکیں تو صورتحال ماضی کی نسبت زیادہ گمبھیر ہو جائے گی اور لوگوں کو اپنے آبائی علاقوں کی جانب لوٹنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا ان کی اپنے خاندان کے ساتھ عید گزارنے کی خواہش بھی دم توڑ سکتی ہے۔

ان حالات میں حکومت کا فرض بنتا ہے کہ وہ ڈیزل کی فراہمی کے حوالے سے ریلوے کا مسئلہ حل کرنے کی کوشش کرے تاکہ لوگوں کو عید پر مشکلات سے بچایا جا سکے۔ مشاہدے میں آ رہا ہے کہ حکومت ریلوے اور دوسرے اداروں کو جو ریلیف پیکیج فراہم کرتی ہے وہ تھوڑے ہی عرصے میں ختم ہو جاتا ہے جس کے بعد پہلے والے مسائل پھر سر ابھارنے لگتے ہیں لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ ان اہم اور ملکی معیشت کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والے اداروں کو ان کے قدموں پر کھڑا کرنے کی کوشش کی جائے تاکہ وہ اپنا بوجھ خود اٹھانے کے قابل ہو جائیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں