ججزنظربندی کیسمشرف کیخلاف چالان مکمل نہ ہوسکا
سیکریٹری کابینہ ،ایم ڈی پی ٹی وی اوررجسٹرا ر سپر یم کورٹ سے ریکارڈ مانگالیکن جواب نہیں ملا
سابق صدرجنرل ریٹائرڈپرویزمشرف کیخلاف ججزحبس بے جا کیس میںتفتیشی ٹیم سے 3 سرکاری محکموں کے عدم تعاون کے باعث مقدمے کاچالان مکمل نہ ہوسکا۔
پولیس ذرائع نے اتوارکوایکسپریس کو بتایاکہ پرویزمشرف کیخلاف تھانہ سیکریٹریٹ میںدرج مقدمہ نمبر131/9کاچالان عدالت میںجمع نہیں کرایاجاسکا۔پولیس ذرائع کاکہناہے کہ پولیس کی تفتیشی ٹیم نے قانون کے مطابق اپنی ذمے داریاںپوری کی ہیں۔ایک ماہ قبل سیکریٹری کابینہ ڈویژن کوسرکاری طور پر ایک خط لکھا گیاکہ وہ ججز بحالی کے نوٹیفکیشن کی کاپی اور دیگرمتعلقہ ریکارڈپولیس کوفراہم کریں۔
دوسرا خط پی ٹی وی کے ایم ڈی کولکھاگیاجس میںججزکی نظربندی ختم کرنے سے متعلق سابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی کی پارلیمنٹ میں پہلی تقریرکی ویڈیو ریکارڈنگ سمیت اس سے متعلقہ تمام ریکارڈ مانگا گیا جبکہ تیسراخط رجسٹرارسپریم کورٹ کو لکھا گیا جس میں ججز نظربندی کے حوالے سے ان کے ملازمین کے بیانات ریکارڈ کرانے کی درخواست کی گئی مگرایک ماہ گزرجانے کے باوجودکسی بھی ادارے نے پولیس کو ریکارڈ فراہم نہیں کیا۔
وفاقی پولیس کے ایک اعلیٰ افسر نے ایکسپریس کو بتایاکہ جب متعلقہ ادارے تعاون نہ کریںتوپولیس مطلوبہ ریکارڈحاصل کیے بغیرکیسے چالان مکمل کرکے عدالت میںجمع کراسکتی ہے۔اگرتینوںسرکاری اداروںکایہی رویہ رہا تو پھر رپورٹ عدالت میںجمع کرادی جائیگی۔ایک سوال پرپولیس افسرنے کہاکہ پولیس کسی ملزم کا ریکارڈچھپانے اورتعاون نہ کرنیوالوں کیخلاف بھی فوجداری مقدمہ درج کرکے اسے گرفتارکرنے کی مجازہے۔
پولیس ذرائع نے اتوارکوایکسپریس کو بتایاکہ پرویزمشرف کیخلاف تھانہ سیکریٹریٹ میںدرج مقدمہ نمبر131/9کاچالان عدالت میںجمع نہیں کرایاجاسکا۔پولیس ذرائع کاکہناہے کہ پولیس کی تفتیشی ٹیم نے قانون کے مطابق اپنی ذمے داریاںپوری کی ہیں۔ایک ماہ قبل سیکریٹری کابینہ ڈویژن کوسرکاری طور پر ایک خط لکھا گیاکہ وہ ججز بحالی کے نوٹیفکیشن کی کاپی اور دیگرمتعلقہ ریکارڈپولیس کوفراہم کریں۔
دوسرا خط پی ٹی وی کے ایم ڈی کولکھاگیاجس میںججزکی نظربندی ختم کرنے سے متعلق سابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی کی پارلیمنٹ میں پہلی تقریرکی ویڈیو ریکارڈنگ سمیت اس سے متعلقہ تمام ریکارڈ مانگا گیا جبکہ تیسراخط رجسٹرارسپریم کورٹ کو لکھا گیا جس میں ججز نظربندی کے حوالے سے ان کے ملازمین کے بیانات ریکارڈ کرانے کی درخواست کی گئی مگرایک ماہ گزرجانے کے باوجودکسی بھی ادارے نے پولیس کو ریکارڈ فراہم نہیں کیا۔
وفاقی پولیس کے ایک اعلیٰ افسر نے ایکسپریس کو بتایاکہ جب متعلقہ ادارے تعاون نہ کریںتوپولیس مطلوبہ ریکارڈحاصل کیے بغیرکیسے چالان مکمل کرکے عدالت میںجمع کراسکتی ہے۔اگرتینوںسرکاری اداروںکایہی رویہ رہا تو پھر رپورٹ عدالت میںجمع کرادی جائیگی۔ایک سوال پرپولیس افسرنے کہاکہ پولیس کسی ملزم کا ریکارڈچھپانے اورتعاون نہ کرنیوالوں کیخلاف بھی فوجداری مقدمہ درج کرکے اسے گرفتارکرنے کی مجازہے۔