نامزد گورنرعمران اسماعیل کو مزار قائد پر حاضری سے روک دیا گیا

وزیر اعلیٰ سندھ کی آمد پر انہیں روکا گیا، بلاول ہاؤس گرانے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا

عمران خان ایک نئے پاکستان کا آغاز کر رہے ہیں، کراچی کو ترقی دینگے، تقریب سے خطاب ۔ فوٹو : پی پی آئی

یوم آزادی کے موقع پر نامزد وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو منتخب اراکین اسمبلی اور جیالوں کے ہمراہ پروٹوکول کے ساتھ مزار قائد پر حاضری کا موقع دیا گیا تو وہیں نامزد گورنر سندھ عمران اسماعیل اور پی ٹی آئی کے منتخب اراکین اسمبلی کو مزار قائد پر حاضری سے روک دیا گیا اجازت نہ ملی تو نامزد گورنر مزار کے باہر سے ہی فاتحہ خوانی کرکے لوٹ گئے۔

عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ ایک نامزد وزیراعلی کو پروٹوکول دینا اور دوسری جانب نامزد گورنر کو داخلہ کی بھی اجازت نہ دینا سمجھ سے بالا ہے۔ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ عمران خان ایک نئے پاکستان کا آغاز کر رہے ہیں، ہماری پارٹی نے پہلے ایک سیٹ سے سفر شروع کیا، ہمت نہیں ہاری، ہمارا حوصلہ بلند تھا اس لئے آج یہ دن دیکھا جب ہم حکومت بنانے جا رہے ہیں، ہم کراچی اور سندھ کی ترقی کیلئے اپنا کلیدی کردار ادا کریںگے میں گورنر ہاؤس میں بیٹھا نہیں رہوں گا۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے اقرا یونیورسٹی کے زیراہتمام 71 ویں یوم آزادی کے موقع پر جشن آزادی کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب کا آغاز صبح ساڑھے نوبجے پرچم کشائی اور قومی ترانے سے ہوا، نامزد گورنر سندھ عمران اسماعیل، سابق گورنر سندھ لیفٹیننٹ جنرل(ر) معین الدین حیدر، بانی اقرا یونیورسٹی حنید لاکھانی، چانسلر ارم لاکھانی اور وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر وسیم قاضی نے پرچم کشائی کی۔


دریں اثناء تحریک انصاف کے رہنما اور نامزد گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ بلاول ہاؤس گرانے کا سوچ بھی نہیں سکتا، اس قسم کا کوئی بیان نہیں دیا ہے۔گزشتہ روز عمران اسماعیل نے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ پیپلزپارٹی سے بلاول ہاوس کی حفاظتی دیوار گرانے کی بات کریں گے، بیرونی دیوار نہیں گرائی گئی تو قانونی کارروائی کریں گے جس کے بعد پیپلزپارٹی کی جانب سے ان پر شدید تنقید کی گئی اور اب انہیں وضاحت دینی پڑ گئی۔

عمران اسماعیل کو مزار پر حاضری سے منع نہیں کیا، ترجمان مزار قائد
مزار قائد انتظامیہ کا موقف ہے کہ یوم آزادی پر عمران اسماعیل کی جانب سے بانی پاکستان کے مزار پر حاضری کے لیے کوئی بھی تحریری درخواست موصول نہیں ہوئی، مزار قائد مینجمنٹ بورڈ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ نامزد گورنر عمران اسماعیل کو مزار قائد پر حاضری دینے سے منع نہیں کیا، مزار قائد پر یوم آزادی کے روز 10 مختلف شخصیات اور وفود کی جانب سے حاضری، پھولوں کی چادر چڑھانے اور فاتحہ خوانی کیلیے تحریری اجازت نامے موصول ہوئے۔

جس کے حوالے سے ایک لیٹر جاری کیا گیا، جو مزار قائد پر جشن آزادی کی خصوصی تقاریب سے منسلک تمام اداروں کو ارسال کیا گیا، مزار پر پہلی حاضری اور چادر چڑھانے کی سرگرمی صبح 10بجے منعقد ہوئی جبکہ آخری حاضری دن 12بج کر 15منٹ پر ہوئی، ترجمان مزار قائد کا کہنا ہے کہ کوئی بھی سیاسی جماعت اپنے بینر یا جھنڈے کے بغیر مزار قائد پر حاضری دے سکتی ہے۔

جس وقت عمران اسماعیل مزار پر حاضری دینے پہنچے تو سابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ مزار کے اندر موجود تھے جبکہ ان کی گاڑیاں مرکزی گیٹ کے قریب اور اندر پارک تھیں، ترجمان کے مطابق عمران اسماعیل سے صورت حال کے تناظر میں تھوڑی دیر انتظار کا کہا گیا مگر وہ برا مان گئے، اجازت ملنے کے بعد عمران اسماعیل نے آنے سے انکار کر دیا اور مرکزی گیٹ پر ہی فاتحہ خوانی کر کے روانہ ہوگئے، ترجمان کا کہنا ہے کہ عمران اسماعیل کی بانی پاکستان کے مزار پر حاضری کے لیے کوئی تحریری یا باقاعدہ درخواست موصول نہیں ہوئی۔
Load Next Story