طویل مدت چیف جسٹس رہنے کا ریکارڈ جسٹس حلیم کے پاس

29مارچ1981سے31دسمبر89 تک منصب سنبھالا،مدت مجموعی طور پر8سال 9 ماہ2دن رہی

29مارچ1981سے31دسمبر89 تک منصب سنبھالا،مدت مجموعی طور پر8سال 9 ماہ2دن رہی

ملک کی تاریخ میں سب سے طویل عرصے تک چیف جسٹس پاکستان کا عہدہ رکھنے کا ریکارڈ جسٹس(ر) محمد حلیم کے پاس ہے اور آئندہ کئی دہائیوں تک یہ اعزاز بدستور ان ہی کے پاس رہے گا۔

جسٹس (ر) محمد حلیم 8سال9مہینے اور2دن اس عہدے پر فائز رہے جبکہ موجودہ چیف جسٹس پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری کا اب تک کا عرصہ 7سال 11مہینے اور16دن ہے،اس سال 11دسمبر کو65سال کی آئینی عمر تک پہنچنے کے بعد ریٹائر ہو نے پر یہ عرصہ 8سال6مہینے اور ایک دن ہو گا، اگر اس مدت سے جسٹس عبدالحمید ڈوگر کا ایک سال 4 مہینے اور18 دن نکال لیا جائے تو یہ عرصہ7 سال اور 2 مہینے رہ جائے گا۔

جسٹس محمد حلیم 29 مارچ 1981کو سابق ڈکٹیٹر جنرل محمد ضیاء الحق کے پی سی او کے نتیجے میں ملک کے چیف جسٹس بنے اور کسی تعطل کے بغیر 31 دسمبر1989تک اس عہدے پر8سال 9 ماہ تک برجمان رہے، 13اگست2006کو ان کا ان کا انتقال ہوا۔جسٹس محمد حلیم سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کی سزائے موت کے خلاف اپیل سننے والے سپریم کورٹ کے 7 رکنی بینچ میں شامل تھے۔جسٹس حلیم نے جسٹس دراب پٹیل اور جسٹس غلام صفدر شاہ کے ساتھ مل کر سابق وزیر اعظم کو قتل کے الزام سے بری کرنے کا اقلیتی فیصلہ دیا تھا،ان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے فل کورٹ بینچ نے1988میں اسمبلیوں کی تحلیل اور محمد خان جونیجو حکومت کی بر طرفی کے اقدام کو بھی غیر آئینی قرار دیا تھا، جسٹس حلیم کے والد بیرسٹر محمد وسیم تقسیم سے پہلے اتر پردیش کے ایڈوکیٹ جنرل تھے اور تقسیم کے بعد پاکستان کے پہلے ایڈوکیٹ جنرل بنے۔




ملک کی تاریخ میں سب سے کم عرصے کیلیے جسٹس بشیر جہانگیری24دن چیف جسٹس پاکستان کے عہدے پر فائز رہیں۔انھوں نے 7جنوری 2002کو بحثیت چیف جسٹس پاکستان اپنے عہدے کا حلف لیا اور اس سال31جنوری کو ریٹائرڈ ہوئے۔موجودہ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری ملک کے19ویں چیف جسٹس ہیں جو ذمے داریوں کی انجام دہی کے دوران 9 مارچ 2007 کو غیر فعال ہوئے اور اسی سال3 نومبر کو پی سی او کے اجراکے نتیجے میں بر طرف ہوئے۔ ملک کی تاریخ میں اس سے پہلے بھی جسٹس سعید الزمان صدیقی کی سربراہی میں فل کورٹ بینچ نے جسٹس سجاد علی شاہ کو غیر آئینی چیف جسٹس قرار دیا تھا تاہم انھیں بطور ڈی فیکٹو چیف جسٹس تسلیم کیا گیا تھا اور بطور چیف جسٹس ان کے تمام اقدامات قانونی قرار پائے تھے ۔ جسٹس سر عبدالرشید27جون 1949کو باقاعدہ ملک کے پہلے چیف جسٹس مقرر ہوئے۔

تقسیم کے بعد ان کے پاس عارضی طور پر یہ عہدہ تھا اور قائد اعظم محمد علی جناح سے ملک کے پہلے گورنر جنرل کا حلف بھی لیا تھا ۔ ان کے بعد چیف جسٹس پاکستان کی فہرست میں جسٹس محمد منیر، جسٹس محمد شہاب الدین ، جسٹس اے آر کارنیلس ، جسٹس فضل اکبر، جسٹس حمود الرحمٰن ، جسٹس محمد یعقوب علی خان ، جسٹس انوارالحق ، جسٹس محمد حلیم ، جسٹس افضل ظلحہ ، جسٹس نسیم حسن شاہ ، جسٹس سجاد علی شاہ (ڈی فیکٹو)، جسٹس اجمل میاں، جسٹس سعید الزمان صدیقی ، جسٹس ارشاد حسن خان ، جسٹس بشیر جہانگیری ، جسٹس شیخ ریاض الدین، جسٹس ناظم حسین صدیقی اور جسٹس افتخار محمد چوہدری شامل ہیں۔
Load Next Story