ڈرون حملوں سے اشتعال انگیزی بڑھی برطانوی فنڈ سے سروے میں انکشاف
حملے2010 میں 59 فیصد سے بڑھ کر 2011 میں 63 فیصد ہوگئے،گارڈین کی رپورٹ، سروے کیلیے برطانوی حکومت نے فنڈ بھی فراہم کیے
برطانوی اخبارگارڈین کے مطابق برطانوی حکومت نے پاکستان میں امریکی ڈرون حملوں کے متعلق سروے کیلیے فنڈز فراہم کیے۔
برطانوی نائب وزیرخارجہ نے تصدیق کردی ہے کہ دفتر خارجہ نے اس سروے کی حمایت کی تھی۔ رپورٹ کے مطابق برطانیہ تسلیم کرنے پر مجبورہوچکا ہے کہ ڈرون حملے خطے کی مقامی قبائل کیلیے اشتعال پیداکررہے ہیں۔ ایک پارلیمانی سوال کے جواب میں برطانوی نائب وزیر خارجہ الیسٹربرٹ نے تصدیق کی کہ دفتر خارجہ نے اس سروے کی حمایت کی تھی۔
ڈرون حملوں کے متعلق سروے میں پوچھے گئے سوالوں کے جوابات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ڈرون حملے2010ء میں59 فیصد سے بڑھ کر2011ء میں63 فیصد ہوگئے۔ اخبارکے مطابق یہ بات پہلی بار سامنے آئی کہ حکومت نے انکشاف کیا ہے کہ اس نے پاکستان میں ڈرون حملوں کے بارے میں رائے عامہ کااہتمام کیا ہے۔ انسانی حقوق کیلیے خیراتی ادارے کے قانونی ڈائریکٹرکیٹ کریگ کاکہنا تھا کہ برطانیہ کو غیر قانونی قتل کی مہم کا حصہ بننے کی ضرورت نہیں ، اسے امریکا پر دبائو ڈالنا چاہیے کہ وہ اس مہم کو ختم کرے۔
برطانوی نائب وزیرخارجہ نے تصدیق کردی ہے کہ دفتر خارجہ نے اس سروے کی حمایت کی تھی۔ رپورٹ کے مطابق برطانیہ تسلیم کرنے پر مجبورہوچکا ہے کہ ڈرون حملے خطے کی مقامی قبائل کیلیے اشتعال پیداکررہے ہیں۔ ایک پارلیمانی سوال کے جواب میں برطانوی نائب وزیر خارجہ الیسٹربرٹ نے تصدیق کی کہ دفتر خارجہ نے اس سروے کی حمایت کی تھی۔
ڈرون حملوں کے متعلق سروے میں پوچھے گئے سوالوں کے جوابات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ڈرون حملے2010ء میں59 فیصد سے بڑھ کر2011ء میں63 فیصد ہوگئے۔ اخبارکے مطابق یہ بات پہلی بار سامنے آئی کہ حکومت نے انکشاف کیا ہے کہ اس نے پاکستان میں ڈرون حملوں کے بارے میں رائے عامہ کااہتمام کیا ہے۔ انسانی حقوق کیلیے خیراتی ادارے کے قانونی ڈائریکٹرکیٹ کریگ کاکہنا تھا کہ برطانیہ کو غیر قانونی قتل کی مہم کا حصہ بننے کی ضرورت نہیں ، اسے امریکا پر دبائو ڈالنا چاہیے کہ وہ اس مہم کو ختم کرے۔