سوڈان میں کشتی ڈوبنے سے اسکول کے 21 بچے ہلاک
ریسکیو ٹیموں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے 18 بچوں کو بچا لیا۔
سوڈان میں کشتی ڈوبنے سے ایک خاتون سمیت 22 طالبعلم ہلاک ہوگئے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق حادثہ دارالحکومت خرطوم سے 750 کلومیٹر دور دریائے نیل میں پیش آیا جہاں اسکول جاتے ہوئے بچوں کی کشتی ڈوب گئی، کشتی میں 40 بچے سوار تھے جن میں سے 18 بچوں کو بچا لیا گیا ہے۔
حادثے کی وجہ تیز ہواؤں کے ساتھ موسلادھار بارش کے باعث انجن کی خرابی کو قرار دیا گیا ہے جو کہ اسکول سے نصف حصے کی دوری پر جام ہوگیا اور کشتی تیز ہواؤں کے سبب الٹ گئی۔
حادثے کی اطلاع ملتے ہی شہری دفاع کے عملے اور ریسکیو ٹیموں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے 18 بچوں کو بچا لیا جب کہ ڈوبنے والے بچوں کی لاشوں کو نکالا جارہا ہے۔
قبل ازیں سوڈانی حکومت نے تیز ہواؤں اور موسلادھار بارشوں کی وجہ سے دارالحکومت خرطوم سمیت ملک کے دیگر حصوں میں اسکولوں کو بند کرنے کا احکامات جاری کیے تھے، گزشتہ ایک ہفتے سے طوفانی بارشوں کی وجہ سے اب تک 40افراد ہلاک جب کہ درجنوں گھر تباہ ہوچکے ہیں۔
واضح رہے مقامی افراد عمومی طور پر دریائے نیل کو عبور کرنے کے لیے کشتیوں کا استعمال کرتے ہیں جو کہ بارشوں کے موسم میں انتہائی خطرناک حادثات کا سبب بنتی ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق حادثہ دارالحکومت خرطوم سے 750 کلومیٹر دور دریائے نیل میں پیش آیا جہاں اسکول جاتے ہوئے بچوں کی کشتی ڈوب گئی، کشتی میں 40 بچے سوار تھے جن میں سے 18 بچوں کو بچا لیا گیا ہے۔
حادثے کی وجہ تیز ہواؤں کے ساتھ موسلادھار بارش کے باعث انجن کی خرابی کو قرار دیا گیا ہے جو کہ اسکول سے نصف حصے کی دوری پر جام ہوگیا اور کشتی تیز ہواؤں کے سبب الٹ گئی۔
حادثے کی اطلاع ملتے ہی شہری دفاع کے عملے اور ریسکیو ٹیموں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے 18 بچوں کو بچا لیا جب کہ ڈوبنے والے بچوں کی لاشوں کو نکالا جارہا ہے۔
قبل ازیں سوڈانی حکومت نے تیز ہواؤں اور موسلادھار بارشوں کی وجہ سے دارالحکومت خرطوم سمیت ملک کے دیگر حصوں میں اسکولوں کو بند کرنے کا احکامات جاری کیے تھے، گزشتہ ایک ہفتے سے طوفانی بارشوں کی وجہ سے اب تک 40افراد ہلاک جب کہ درجنوں گھر تباہ ہوچکے ہیں۔
واضح رہے مقامی افراد عمومی طور پر دریائے نیل کو عبور کرنے کے لیے کشتیوں کا استعمال کرتے ہیں جو کہ بارشوں کے موسم میں انتہائی خطرناک حادثات کا سبب بنتی ہیں۔