’’نیا پاکستان‘‘ سرفراز کو ڈپارٹمنٹل کرکٹ کی فکر ستانے لگی

ملک کو کئی نامور کرکٹرز دینے والے اداروںکی ٹیموں کو بند کرنے کے بجائے بہتر بنائیں،قومی کپتان


Sports Reporter August 16, 2018
بھارت کیخلاف چیمپئنزٹرافی میں فتح کااعتماد ایشیاکپ میں ہمارے ساتھ ہوگا، شیڈول پربھارتی اعتراض کا علم نہیں۔ فوٹو : فائل

قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کو '' نئے پاکستان'' میں ڈپارٹمنٹل کرکٹ کی فکر ستانے لگی جب کہ انھوں نے نامزد وزیر اعظم عمران خان سے گزارش کی کہ ملک کو کئی نامور کرکٹرز دینے والے اداروں کی ٹیموں کو بند کرنے کے بجائے بہتر بنائیں۔

ایل سی سی اے گرائونڈ لاہور میں کلب میچ کے دوران میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سرفراز احمد نے کہا کہ میں نامزد وزیر اعظم عمران خان سے ایک گزارش کروں گا کہ وہ ڈپارٹمنٹس کی ٹیمیں بند نہ کریں، محکموں نے پاکستان کرکٹ کو کئی نامور کھلاڑی دیے ہیں، میں خود بھی پہلے ریجن پھر ڈپارٹمنٹ کی جانب سے کھیلا،عمران خان کرکٹ کے معاملات کی ہم سب سے زیادہ سمجھ بوجھ رکھتے ہیں،ہم درخواست ہی کرسکتے ہیں کہ ڈپارٹمنٹس کی ٹیموں کو ختم کرنے کے بجائے ان میں بہتری لانے کی کوشش کریں۔

واضح رہے کہ ماضی میں عمران خان کئی بار کہہ چکے کہ ڈپارٹمنٹل کرکٹ کا کوئی فائدہ نہیں اور وہ اقتدار میں آنے کے بعد یہ سسٹم تبدیل کر دیں گے۔

دریں اثنا دیگر امور پر گفتگو کرتے ہوئے سرفراز احمد نے کہا کہ مجھے ایشیا کپ کے شیڈول پر بھارتی اعتراض کا علم نہیں، دبئی ہمارے لیے ہوم گرائونڈ جیسا ہے لیکن وہاں وہاں وہ فوائد حاصل نہیں کرسکتے جو اپنے ملک میں کھیلتے ہوئے ملتے ہیں،حال ہی میں ویسٹ انڈیز میں بھی ہوم گرائونڈز جیسی پچز تھیں لیکن جو ماحول کھلاڑیوں کو اپنے وطن میں ورلڈالیون، پی ایس ایل میچز اور کیریبیئنز کیخلاف میچز میں ملا وہ کہیں اور نہیں مل سکتا، امارات کی کنڈیشنز ایونٹ میں شریک تمام ایشیائی ٹیموں کیلیے یکساں سازگار ہوں گی۔

انھوں نے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی کے بعد پاک بھارت ٹیمیں پہلی بار آمنے سامنے ہوں گی،فائنل میں فتح کی وجہ سے پاکستان کو نفسیاتی برتری ضرور ملے گی، کھلاڑی زیادہ پُراعتماد ہوکر میدان میں اتریں گے لیکن ویرات کوہلی الیون ہم سے زیادہ تجربہ کارہے،دونوں ٹیموں میں اچھا مقابلہ ہوگا۔

ایک سوال پر سرفراز احمد نے کہا کہ ایشیا کپ میں شرکت کرنے والی کسی ٹیم کو کمزور خیال نہیں کیا جا سکتا، بنگلہ دیش اچھی کرکٹ کھیل رہا ہے، سری لنکا نے بھی جنوبی افریقہ جیسی مضبوط سائیڈ کیخلاف اچھا کم بیک کیا، تمام ٹیمیں بھرپور تیاری کے ساتھ ایونٹ میں شرکت کیلیے یواے ای آئیں گی، آج کی کرکٹ اتنی تیز ہوگئی ہے کہ کسی بھی ٹیم کی قوت کونظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔

انھوں نے کہا کہ ہم ایونٹ کیلیے بھرپور تیاری کریں گے، ابھی کھلاڑیوں کی فٹنس پر توجہ ہے،انھیں اس مقصد کیلیے پلان دیا گیا ہے، تربیتی کیمپ بھی جلد شروع ہونے والا ہے، ایشیا کپ کے بعد آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے ساتھ اہم سیریز ہیں، ہماری ٹیم کی مجموعی پرفارمنس بہت اچھی جا رہی ہے لیکن میں سمجھتا ہوں کہ ابھی بہت سی ایسی خامیاں موجود ہیں جن پر تربیتی کیمپ کے دوران کام کرنا ہوگا۔

بھارت کی انگلینڈ میں حالیہ کارکردگی کے سوال پر سرفراز احمد نے کہا کہ ایشیائی ٹیموں کو ہمیشہ ہی انگلش کنڈیشنر میں مشکلات پیش آتی ہیں،پاکستان کیلیے بھی وہاں کھیلنا آسان نہیں،مجھے2ٹورز کا موقع ملا، دونوں مرتبہ ہم اچھی تیاری کرکے گئے، پہلی بار مصباح الحق کی قیادت میں میدان میں اترے تووہاں 25 دن کا کیمپ لگایا اور2پریکٹس میچز بھی کھیلے، اس بار بھی قبل از وقت پہنچ کر کیمپ لگایا،3ٹور میچز کھیلنے کا موقع ملا، اپنی تیاریوں کو حتمی شکل دے کر میدان میں اترے اور بہتر کھیل پیش کیا، کپتان کی حیثیت سے میں سمجھتا ہوں کہ بھارت کے مقابلے میں ہمارے تیاری اچھی تھی،اسی لیے کارکردگی بھی بہتر رہی۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

امن لازم ہے

Dec 22, 2024 03:40 AM |

انقلابی تبدیلی

Dec 22, 2024 03:15 AM |