این ایف سی ایوارڈ اور پانی میں سندھ کا حصہ بڑھایا جائے میئر

غیرفعال چیئرمین تبدیل کیے جائیں،بیرون ملک مقیم پاکستانی قربانی کے جانوروں کیلیے رقم بینکوں کے ذریعے بھیجیں، وسیم اختر

کے ایم سی کے چار ارکان صوبائی اسمبلی کے رکن بنے ہیں، یوم آزادی پر شاندار تقریبات منعقد کی گئیں،اجلاس سے خطاب۔ فوٹو: فائل

میئرکراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ اور پانی میں سندھ کا حصہ بڑھایاجائے۔

گزشتہ روز ایم سی کونسل کے عام اجلاس ہوا جس کی صدارت میئر کراچی وسیم اختر نے کی، اس کے دوران مجموعی طور پر 8 قراردادوں کو اتفاق رائے سے منظور کیا گیا، جن میں فائبر آپٹک تاروں کو ترتیب میں کرنے اور ان کی تنصیب پر ٹیکس لگانے کی تجویز، کراچی تھیم اور سفاری پارک کے قیام، فعالیت اور اس کے انتظام کا منصوبہ بتوسط پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ، چڑیا گھر اور سفاری پارک میں جانوروں کو طبی سہولیات کی فراہمی کیلیے بھرتی، کے آئی ایچ ڈی کی 3 انجیو گرافی مشینوں کی مرمت اور دیکھ بھال کے لیے سالانہ معاہدے کی سہ ماہی ادائیگی، کورنگی کریک روڈ یا فلائی اوور کورنگی کراسنگ کا نام شاہجہاں ایس کریم کے نام سے منسوب کرنے کی منظوری، بورڈ آف ٹرسٹی کراچی پورٹ ٹرسٹ میں دو سالہ مدت کے لیے بلدیہ عظمیٰ کراچی کی طرف سے میئر کراچی وسیم اختر کی بحیثیت ٹرسٹی منظوری، کے ایم سی ملازمین کے رہائشی فلیٹس / کوارٹرز کی مرمت اور سیوریج کے نظام کی درستگی، رنگ و روغن کرانے کی منظوری اور میوہ شاہ قبرستان کی مرکزی شاہراہ اور اندرونی روڈ کی تعمیر و مرمت اور روشنی کے انتظام پر مشتمل قرار دادیں شامل تھیں۔

سٹی کونسل کے مختلف ارکان نے پیش ہونے والی قراردادوں پر اظہار خیال کیا اور کرم اللہ وقاصی، حبیب الرحمن، سید مزمل شاہ، معراج شاہ جیلانی، محمد امین خان، فاطمہ خان، سید خلیل امام، تاج الدین صدیقی، احسان اللہ، نظر محمد بلوچ، تنویر خان جدول، علی رضا بلوچ، سید جاوید علی، حنیف سورتی، اسلم شاہ آفریدی نے اپنے تاثرات پیش کیے۔

میئر کراچی وسیم اختر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں نئی حکومت آنے والی ہے لہٰذا ہمیں بلدیاتی اداروں کومضبوط بناتے ہوئے سندھ حکومت اور وفاقی حکومت کو بھر پور پیغام دینا چاہیے، آنے والی حکومت کے بہت سارے وعدے ہیں اللہ کرے وہ انھیں پورا کرے ہمارا مقصد صرف اور صرف عوام کے مسائل حل کرانا ہے۔

انھوں نے کہا کہ جس بھر پور جوش اور ولولے کے ساتھ یوم آزادی پر کے ایم سی اور ڈسٹرکٹس کے تحت شاندار تقریبات منعقد کی گئی وہ خوش آئند ہے کراچی کے لوگ اپنے تمام باہمی اختلافات بھلا کر ان میں شریک ہوئے جس سے ملک کی 71 ویں سالگرہ پر دنیا بھر میں ایک اچھا پیغام گیا، انھوں نے کہا کہ کے ایم سی کے چار ارکان صوبائی اسمبلی کے رکن بنے ہیں ہماری دعا ہے کہ یہ ارکان وہاں اچھا پرفارم کریں۔


سفاری پارک میں تھیم پارک کے حوالے سے میئر کراچی نے کہا کہ یہ منصوبہ کراچی کی بہتری کے لیے ہے اور اس کی اونر شپ کے ایم سی کے پاس رہے گی، سندھ حکومت اور کے ایم سی اس سلسلے میں آن بورڈ ہیں اور منصوبے کی حتمی منظوری سندھ حکومت ہی دے گی، انھوں نے سٹی کونسل کے پارلیمانی لیڈر اسلم شاہ آفریدی کو ہدایت کی کہ جن کمیٹیوں کے چیئرمین کام میں دلچسپی نہیں رکھتے انھیں تبدیل کرکے نئے چیئرمین منتخب کیے جائیں تاکہ محکمہ جاتی کاموں کی نگرانی اور بروقت فیصلوں کو یقینی بنایا جاسکے۔

میئر کراچی نے قبرستانوں کی مینٹی ننس کے حوالے سے کہا کہ اس سلسلے میں کے ایم سی کے بجٹ میں معقول رقم مختص کی گئی ہے اور میں نے خود تمام قبرستانوں کے دورے کیے ہیں اور وہاں کی صورتحال کا جائزہ لیا ہے، سرجانی ٹاؤن میں ماڈل قبرستان بن رہا ہے انھوں نے کہا کہ قبرستانوں میں اب بھی ایک مضبوط مافیا موجود ہے جس سے نمٹنے کے لئے پولیس اور رینجرز سے مدد مانگی ہے۔

انھوں نے کہا کہ کونسل کے اراکین نے مختلف علاقوں میں واقع قبرستانوں کی حالت کو بہتر بنانے اور وہاں صفائی اور روشنی کے حوالے سے جو نکات اٹھائے ہیں انہیں بھی اس ضمن میں منظوری ہونے والی قرار داد میں شامل کیا جائے گا، انھوں نے کہا کہ کراچی میں عید الاضحی پر بہت زیادہ جانوروں کی قربانی ہوتی ہے لہٰذا وہ اس کونسل کی طرف سے اوورسیز پاکستانیوں سے درخواست کریں گے کہ وہ بینکوں کے ذریعہ قربانی کے لیے پیسے بھجوائیں تاکہ ملک میں زر مبادلہ آئے اور لوگوں کو روزگار میسر آئے، اس سے شہر اور ملک کو بھی فائدہ پہنچے گا۔

قبل ازیں سٹی کونسل میں منظوری کے لیے پیش کئی گئی قراردادوں بحث میں حصہ لیتے ہوئے اپوزیشن لیڈر کرم اللہ وقاصی نے کراچی تھیم اور سفاری پارک میں پی پی پی کی بنیاد پر بنائے جانے والے پروجیکٹ کو متعلقہ کمیٹی میں پیش کرنے کی تجویز دی، انھوں نے کہا کہ بنیادی ضروریات مثلاً پانی، سیوریج اور ٹریفک کے نظام کے حوالے سے بھی بی او ٹی کی بنیاد پر منصوبے بنائے جائیں۔

پارکس کمیٹی کے چیئرمین حنیف سورتی نے کہا کہ چڑیا گھر میں سفاری پارک میں جانوروں کوقدرتی ماحول فراہم کرنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں جس سے یہ تفریحی مقامات بہتر ہونگے اور کے ایم سی کے ریونیو میں اضافہ ہوگا،کونسل کے دیگر ارکان نے کے ایم سی ملازمین کے رہائشی فلیٹس اور کوارٹرز کی مرمت اور دیگر بنیادی ضروریات کی فراہمی پر زور دیا اور اس حوالے سے مربوط لائحہ عمل اختیار کرنے کی تجویز دی۔
Load Next Story