ایف بی آر کو انتظامی اقدامات سے 64 ارب اضافی ملنے کی آس
غیر قانونی ایڈجسٹمنٹ روکیں گے تو 20 ارب، ودہولڈنگ مانیٹرنگ سے مزید 20 ارب متوقع
فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں انتظامی اقدامات کے ذریعے 64 ارب روپے کا اضافی ریونیو کے حصول کا ہدف مقرر کرنے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔
''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق ایف بی آر کی طرف سے وزارت خزانہ کو بھجوائی جانے والی بجٹ سفارشات میں بتایا گیا ہے کہ آئندہ مالی سال غیرقانونی ان پٹ ایڈجسٹمنٹ کی روک تھام کے ذریعے ایف بی آر کو 20ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل ہوگا جبکہ ود ہولڈنگ ٹیکسوں کی موثر مانیٹرنگ و چیکنگ کے ذریعے20 ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل ہوگا۔
دستاویز کے مطابقآئندہ مالی سال ایڈوانس ٹیکس کے نادہندگان کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے گی اوراس کے ڈیفالٹرز کی موثر مانیٹرنگ و چیکنگ کے ذریعے ایف بی آر کو 3 ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل ہوگا، اس کے علاوہ ٹیکس دہندگان سے ڈیمانڈ کے بقایاجات کی وصولی سے ایف بی آر کو 10 ارب روپے اور جاری و موجودہ ڈیمانڈ کی مد میںبھی 10 ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل ہوگا، اس کے علاوہ نان فائلرز کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ان سے بھی 1 ارب روپے کا اضافی ریونیو ملنے کی توقع ہے۔
ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ صرف مذکورہ انتظامی اقدامات سے آئندہ مالی سال 64 ارب روپے کا اضافی ریونیو ملے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر کی بجٹ تجاویز کا رواں ہفتے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں جائزہ لیا جائیگا جس کے بعد انہیں بجٹ کا حصہ بنا کر پارلیمنٹ میں پیش کیا جائیگا۔
''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق ایف بی آر کی طرف سے وزارت خزانہ کو بھجوائی جانے والی بجٹ سفارشات میں بتایا گیا ہے کہ آئندہ مالی سال غیرقانونی ان پٹ ایڈجسٹمنٹ کی روک تھام کے ذریعے ایف بی آر کو 20ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل ہوگا جبکہ ود ہولڈنگ ٹیکسوں کی موثر مانیٹرنگ و چیکنگ کے ذریعے20 ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل ہوگا۔
دستاویز کے مطابقآئندہ مالی سال ایڈوانس ٹیکس کے نادہندگان کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے گی اوراس کے ڈیفالٹرز کی موثر مانیٹرنگ و چیکنگ کے ذریعے ایف بی آر کو 3 ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل ہوگا، اس کے علاوہ ٹیکس دہندگان سے ڈیمانڈ کے بقایاجات کی وصولی سے ایف بی آر کو 10 ارب روپے اور جاری و موجودہ ڈیمانڈ کی مد میںبھی 10 ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل ہوگا، اس کے علاوہ نان فائلرز کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ان سے بھی 1 ارب روپے کا اضافی ریونیو ملنے کی توقع ہے۔
ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ صرف مذکورہ انتظامی اقدامات سے آئندہ مالی سال 64 ارب روپے کا اضافی ریونیو ملے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر کی بجٹ تجاویز کا رواں ہفتے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں جائزہ لیا جائیگا جس کے بعد انہیں بجٹ کا حصہ بنا کر پارلیمنٹ میں پیش کیا جائیگا۔