چینی وزیراعظم کے دورے سے تجارت کوفروغ ملے گا زبیرملک
دونوں ممالک کو تجارتی روابط طویل مدتی بنیادوں پر مضبوط بنائیں، صدر ایف پی سی سی آئی
KARACHI:
ایف پی سی سی آئی کے صدر زبیر احمد ملک نے کہا ہے کہ چینی وزیراعظم کے دورہ پاکستان سے دونوں ملکوں کے نجی شعبے کے درمیان تجارت کے حجم میں اضافہ ہوگا۔
پاکستان سرمایہ کاروں کے لیے جنت ہے خصوصاً زراعت، لائیواسٹاک، آئی، توانائی اور دیگر شعبوں میں چینی نجی وسرکاری سرمایہ کاری اور مشترکہ منصوبوں کے لیے بڑی گنجائش موجود ہے۔ انھوں نے کہا کہ بدلتے عالمی منظرنامے اورمستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے دونوں ممالک کو تمام شعبوں میں ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے اور تجارتی تعلقات کو طویل مدتی بنیادوں پر مضبوط بنانا چاہیے۔ زبیر ملک نے کہا کہ چین کو پاکستانی قدرتی وسائل کو استعمال کے قابل بنانے میں مدد فراہم کرنی چاہیے تاکہ ملکی معیشت میں بہتری آئے اور ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا ہوں۔
نائب صدر سارک چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری پاکستان چیپٹرافتخارعلی ملک نے کہا کہ فی الوقت پاکسان کو گیس بجلی وپانی کے مسائل کا سامنا ہے جس سے معیشت متاثر ہورہی ہے، چین کو مشترکہ منصوبہ سازی کے ذریعے پاکستان کو گیس بجلی وپانی کی ضروریات پوری کرنے میں مدد دینی چاہیے، اب وقت ہے کہ چین پاکستان کو مقامی قدرتی وسائل سے فائدہ اٹھانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی فراہم کرے۔ انھوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے نجی شعبے کے درمیان وفود کے تبادلوں سے اعتماد بحال ہوگا اور تمام شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ ملے گا۔
ایف پی سی سی آئی کے صدر زبیر احمد ملک نے کہا ہے کہ چینی وزیراعظم کے دورہ پاکستان سے دونوں ملکوں کے نجی شعبے کے درمیان تجارت کے حجم میں اضافہ ہوگا۔
پاکستان سرمایہ کاروں کے لیے جنت ہے خصوصاً زراعت، لائیواسٹاک، آئی، توانائی اور دیگر شعبوں میں چینی نجی وسرکاری سرمایہ کاری اور مشترکہ منصوبوں کے لیے بڑی گنجائش موجود ہے۔ انھوں نے کہا کہ بدلتے عالمی منظرنامے اورمستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے دونوں ممالک کو تمام شعبوں میں ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے اور تجارتی تعلقات کو طویل مدتی بنیادوں پر مضبوط بنانا چاہیے۔ زبیر ملک نے کہا کہ چین کو پاکستانی قدرتی وسائل کو استعمال کے قابل بنانے میں مدد فراہم کرنی چاہیے تاکہ ملکی معیشت میں بہتری آئے اور ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا ہوں۔
نائب صدر سارک چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری پاکستان چیپٹرافتخارعلی ملک نے کہا کہ فی الوقت پاکسان کو گیس بجلی وپانی کے مسائل کا سامنا ہے جس سے معیشت متاثر ہورہی ہے، چین کو مشترکہ منصوبہ سازی کے ذریعے پاکستان کو گیس بجلی وپانی کی ضروریات پوری کرنے میں مدد دینی چاہیے، اب وقت ہے کہ چین پاکستان کو مقامی قدرتی وسائل سے فائدہ اٹھانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی فراہم کرے۔ انھوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے نجی شعبے کے درمیان وفود کے تبادلوں سے اعتماد بحال ہوگا اور تمام شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ ملے گا۔