راولپنڈی چیمبر کا بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ پر شدید احتجاج

بے چینی بڑھ رہی ہے، کاروبار متاثر، صنعتیں تباہ، لاکھوں لوگ بے روزگار ہورہے ہیں، منظر خورشید


Numainda Express May 21, 2013
جہاں چوری اور لائن لاسز زیادہ ہیں وہاں لوڈ شیڈنگ بھی زیادہ کی جائے، اجلاس سے خطاب۔ فوٹو : فائل

KARACHI: راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر منظر خورشید شیخ نے حالیہ دنوں میں بجلی کی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ پر پرزور احتجاج کرتے ہوئے کہاہے کہ لوڈ شیڈنگ سے جہاں عوام میںبے چینی بڑھ رہی ہے وہاں کاروباری سرگرمیاں بری طرح متاثر ہورہی ہیں۔

شہروں میں 12 سے 15 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ صنعت کو تباہ کر رہی ہے، جب الیکشن کے دنوں میں لوڈ شیڈنگ پر قابو پایا جا سکتا ہے تو اب کیوں نہیں، نگران حکومت کو چاہیے آئی پی پیز کو تیل کی مد میں ادائیگیاں کرے تاکہ فوری بجلی کے حصول کو یقینی بنا یا جاسکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چیمبر میں مجلسِ عاملہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سینئر نائب صدرپرویز احمد وڑائچ، نائب صدر ندیم رؤف، اور دیگر اراکین بھی موجودتھے۔ منظر خورشید نے کہا کہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے لیے حکومت ایسی پالیسی ترتیب دے کہ جس خطے میں بجلی چوری، لائن لاسز اور واجبات زیادہ ہوں۔



وہاں بجلی کی لوڈ شیڈنگ زیادہ کی جائے اور جہاں کم ہو وہاں لوڈ شیڈنگ کم کی جائے تاکہ لوگ لوڈ شیڈنگ سے بچنے کے لیے بجلی چوری نہ کریں اور واجبات ادا کریں جس سے حکومت کو بھی فائدہ ہو گا اور مجموعی طور پر لوڈ شیڈنگ میں بھی کمی واقع ہو گی۔ صدر چیمبر نے کہا کہ پنجاب کے ذمے نہ کو ئی واجبات ہیں اور بجلی چوری بھی یہاں سب سے کم ہوتی ہے مگر لوڈ شیڈنگ بجلی کی ہو یا گیس کی پنجاب میں سب سے زیادہ ہوتی ہے۔ صنعتی اعتبار سے پنجاب کی اہمیت واضح ہے، یہاں حالت یہ ہے کہ صنعتیں بند پڑی ہیں اور لاکھوں افراد بے روز گار ہو رہے ہیں۔

صدر آر سی سی آئی نے کہا کہ کاروباری طبقہ ملکی معاشی ترقی میں اہم کر دار کرتا ہے، موجودہ حالات میں کاروباری سرگرمیوں کا فروغ ناممکن ہے۔ اکیسویں صدی میں ملک اندھیرے میں ڈوبا ہوا ہے، گزشتہ حکومت 5 سالہ دور میں بحران پر قابو پانے میں ناکام ہوئی ہے جس کا خمیازہ ملک کی معیشت جھیل رہی ہے، انہوں نے کہا کہ کاروباری برادری امید کرتی ہے کہ آنے والی جمہوری حکومت عوام کے ٹیکسز سے شاہ خرچیاں نہیں کرے گی بلکہ درپیش مسائل کو حل کرے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں