سوئیڈن میں ہاتھ ملانے سے انکار کرنے والی مسلم خاتون نے مقدمہ جیت لیا

ہاتھ نہ ملانے پر کمپنی نے مسلمان خاتون سے نوکری کا انٹرویو ختم کردیا تھا


ویب ڈیسک August 17, 2018
ہاتھ نہ ملانے پر کمپنی نے مسلمان خاتون سے نوکری کا انٹرویو ختم کردیا تھا (فوٹو: سوئیڈش میڈیا)

سوئیڈن میں ہاتھ ملانے سے انکار کرنے والی مسلم خاتون نے اس کمپنی کے خلاف ہرجانے کا مقدمہ جیت لیا جس نے 'ہینڈ شیک' نہ کرنے پر جاب انٹرویو ختم کردیا تھا۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق سوئیڈش عدالت نے کمپنی کے اس اقدام کو امتیازی قرار دیتے ہوئے متاثرہ خاتون کو 40 ہزار کورونا معاوضہ ادا کرنے کا حکم سنایا ہے جو کہ 4366 ڈالر بنتے ہیں۔

فرح الاجہ نامی مسلمان خاتون نے ایک نجی کمپنی میں مترجم کی نوکری کے لیے انٹرویو دیتے ہوئے وہاں موجود انٹرویو لینے والے مرد سے ہاتھ ملانے سے انکار کردیا تھا۔ خاتون نے مذہبی عقائد پر عمل کرتے ہوئے غیر محرم سے ہاتھ ملانے کے بجائے احتراماً اپنے سینے پر ہاتھ رکھ کر سلام کا جواب دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سوئیڈش خواتین کا مسلمان خواتین سے اظہار یکجہتی

مسلمان خاتون کے اس اقدام کو انٹرویو لینے والے شخص نے انتہائی ناپسندیدہ قرار دیتے ہوئےانٹرویو ختم کردیا تھا اور اس طرح فرح نوکری سے ہاتھ دھو بیٹھی تھی۔

Muslim-Job-Applicant-Who-Refused-Handshake-Wins-Discrimination-Case-in-Sweden

فرح نے اس واقعے کو امتیازی سلوک قرار دیتے ہوئے خاموش رہنے کے بجائے قانونی جنگ لڑنے کا فیصلہ کیا اور کمپنی کے خلاف مقدمہ کردیا۔ ملکی احتساب کے ادارے نے فرح کا مقدمہ لڑتے ہوئے عدالت میں موقف اپنایا کہ خاتون کسی کو پریشان نہیں کرنا چاہتی تھی اس لیے انہوں نے مرد و خواتین دونوں سے ملتے وقت ہاتھ نہیں ملایا اور سینے پر ہاتھ رکھ کرسلام کا جواب دیا۔

عدالت نے دلائل سننے کے بعد فرح کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے کمپنی کے اقدام کو امتیازی قرار دیا اور معاوضہ ادا کرنے کا حکم سنایا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں