شاہ زیب قتل کیس ملزم شاہ رخ کی عمر پر دوبارہ غور کرنے کی ہدایت

بیٹے کی عمر واردات کے دن 18سال سے کم تھی،والدہ،عدالت 4یوم میں فیصلہ کرے،ہائیکورٹ۔

بیٹے کی عمر واردات کے دن 18سال سے کم تھی،والدہ،عدالت 4یوم میں فیصلہ کرے،ہائیکورٹ۔ فوٹو: فائل

NAGPUR:
سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے شاہ زیب قتل کیس کی سماعت کرنے والی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کو ہدایت کی ہے کہ مقدمے کے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی کی عمر کے تعین کے مواد کا دوبارہ جائزہ لے کر 4 یوم میں فیصلہ کرے ۔

فاضل بینچ نے یہ ہدایت اختر حسین ایڈووکیٹ کے توسط سے شاہ رخ جتوئی کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے جاری کی ،درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ اس کی عمر کا درست تعین کرکے جووینائل قوانین کے تحت مقدمے کی کارروائی کی جائے ، انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے یہ درخواست مسترد کردی تھی ، ملزم شاہ رخ جتوئی کی والدہ بادشاہ زادی نے موقف اختیا رکیا ہے کہ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت ان کے بیٹے کی عمر سے متعلق تعلیمی اور دیگر شناختی دستاویزات کا درست طور پر جائزہ نہیں لے سکی ،انکے مطابق ان دستاویزات کی وجہ سے بھی ثابت ہوتا ہے کہ ان کے بیٹے کی عمر واردات کے دن24دسمبر 2012کو 18سال سے کم تھی ۔




درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کا فیصلہ کالعدم قراردے کر شاہ رخ جتوئی کے خلاف مقدمے کی سماعت جووینائل جسٹس سسٹم 2000کے تحت کی جائے اور اس درخواست کے فیصلے تک سماعت روک دی جائے ،فاضل بینچ نے ماتحت عدالت کو ان دستاویزی شواہد کا جائزہ لینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ساتھ ساتھ متعلقہ ڈاکٹروںکی رپورٹس کا بھی جائزہ لیا جائے جو کہ پہلے ہی ریکارڈ پر موجودہیں۔
Load Next Story