اساتذہ 2 ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے پر شدید مشکلات سے دوچار
ڈیڑھ ہزار اساتذہ کے اشیا خورونوش نہ ہونے سے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑنے لگے
KARACHI:
این ٹی ایس ٹیسٹ میں کامیابی حاصل کرکے بھرتی ہونے والے اساتذہ 2 ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں۔
2012 میں بھرتی ہونے والے اساتذہ کی تنخواہوں کا مسئلہ ابھی حل نہیں ہوا تھا کہ 2014 میں بھرتی ہونے والے اساتذہ 2 ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے کے سبب پریشانی کا شکار ہیں۔
متاثرہ اساتذہ نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ سندھ اسمبلی میں اساتذہ کو مستقل کرنے کے حوالے سے مئی 2018 میں منظوری دے دی گئی تھی لیکن اس کے باوجود بھی ہمیں مستقل نہیں کیا گیا، ہمارا کنٹریکٹ دسمبر 2017 میں مکمل ہوگیا تھا جس کے بعد ہمیں مستقل ہونا تھا لیکن اب صورت حال یہ ہے کہ نہ ہم مستقل ہوئے بلکہ گزشتہ 2 ماہ سے تنخواہوں سے بھی محروم ہوگئے ہیں۔ تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے باعث ہم سنت ابراہیمی اور مذہبی تہوار کی خوشیوں سے محروم رہ جائیں گے۔
متاثرین نے کہا کہ تنخواہیں نہ ملنے کی وجہ سے گھر کا راشن نہیں آ رہا، اب کوئی ادھار بھی نہیں دیتا ہے، بچوں کی تعلیمی فیس اور اشیا خورونوش نہ ہونے کے باعث گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑنے لگے ہیں، ہم لوگوں کا ذریعہ معاش ماہانہ تنخواہ پر انحصار کرتا ہے، ایک ماہ کی تنخواہ نہ ملی تو گزارا کر لیا لیکن اب عید کا خوشی بھرا تہوار ہے، پورا ملک خوشیاں منائے گا لیکن کراچی کے ڈیڑھ ہزار اساتذہ کو دوسرے ماہ کی تنخواہ بھی نہ دے کر عید کی خوشی سے محروم کیا جا رہا ہے۔
متاثرہ اساتذہ نے مزید کہا کہ ایک ماہ سے مستقل سندھ سیکریٹریٹ میں قائم محکمہ تعلیم کے چکر لگا رہے ہیں لیکن نہ ہی کوئی ملنے کو تیار ہوتا ہے اور نہ ہی ہمارا مدعا سناجاتا ہے، سیکریٹری اسکول ایجوکیشن عالیہ شاہد نے ہمیں جمعرات 16 اگست کو خود ملاقات کا وقت دیا تھا، 5 گھنٹے انتظار کے بعد ان سے ملاقات تو ہوئی لیکن تاحال ہمارے لیٹر پر دستخط نہیں ہوئے ہیں۔
دوسری جانب سیکریٹری اسکول ایجوکیشن عالیہ شاہد نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ2014 میں این ٹی ایس ٹیسٹ پاس کرکے بھرتی ہونے والے اساتذہ کا کنٹریکٹ تھا اور کنٹریکٹ میں درج ہوتا ہے کہ اساتذہ ایک طریقہ کار کے تحت مستقل ہونگے، انھوں نے کہاکہ ایچ ایس ٹی کے 57 اساتذہ کے نام فائنل ہوچکے ہیں جبکہ 800 سے زائد جے ایس ٹی اوردیگر پی ایس ٹی اساتذہ کے نام فائنل ہونے میں مزید ایک ہفتہ درکارہے۔
واضح رہے کہ دسمبر 2014 میں این ٹی ایس ٹیسٹ پاس کرکے کراچی میں ڈیڑھ ہزار اساتذہ کو 3 سال کے کنٹریکٹ پر بھرتی کیا تھا، بعد ازاں اساتذہ کے احتجاج کے بعد سندھ اسمبلی سے مئی2018 کو ان اساتذہ کو مستقل کرنے کی منظوری دی گئی جس کے بعد سے ابھی تک نہ ہی اساتذہ مستقل ہوئے بلکہ 2 ماہ سے تنخواہوں سے بھی محروم ہوگئے ہیں۔
این ٹی ایس ٹیسٹ میں کامیابی حاصل کرکے بھرتی ہونے والے اساتذہ 2 ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں۔
2012 میں بھرتی ہونے والے اساتذہ کی تنخواہوں کا مسئلہ ابھی حل نہیں ہوا تھا کہ 2014 میں بھرتی ہونے والے اساتذہ 2 ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے کے سبب پریشانی کا شکار ہیں۔
متاثرہ اساتذہ نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ سندھ اسمبلی میں اساتذہ کو مستقل کرنے کے حوالے سے مئی 2018 میں منظوری دے دی گئی تھی لیکن اس کے باوجود بھی ہمیں مستقل نہیں کیا گیا، ہمارا کنٹریکٹ دسمبر 2017 میں مکمل ہوگیا تھا جس کے بعد ہمیں مستقل ہونا تھا لیکن اب صورت حال یہ ہے کہ نہ ہم مستقل ہوئے بلکہ گزشتہ 2 ماہ سے تنخواہوں سے بھی محروم ہوگئے ہیں۔ تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے باعث ہم سنت ابراہیمی اور مذہبی تہوار کی خوشیوں سے محروم رہ جائیں گے۔
متاثرین نے کہا کہ تنخواہیں نہ ملنے کی وجہ سے گھر کا راشن نہیں آ رہا، اب کوئی ادھار بھی نہیں دیتا ہے، بچوں کی تعلیمی فیس اور اشیا خورونوش نہ ہونے کے باعث گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑنے لگے ہیں، ہم لوگوں کا ذریعہ معاش ماہانہ تنخواہ پر انحصار کرتا ہے، ایک ماہ کی تنخواہ نہ ملی تو گزارا کر لیا لیکن اب عید کا خوشی بھرا تہوار ہے، پورا ملک خوشیاں منائے گا لیکن کراچی کے ڈیڑھ ہزار اساتذہ کو دوسرے ماہ کی تنخواہ بھی نہ دے کر عید کی خوشی سے محروم کیا جا رہا ہے۔
متاثرہ اساتذہ نے مزید کہا کہ ایک ماہ سے مستقل سندھ سیکریٹریٹ میں قائم محکمہ تعلیم کے چکر لگا رہے ہیں لیکن نہ ہی کوئی ملنے کو تیار ہوتا ہے اور نہ ہی ہمارا مدعا سناجاتا ہے، سیکریٹری اسکول ایجوکیشن عالیہ شاہد نے ہمیں جمعرات 16 اگست کو خود ملاقات کا وقت دیا تھا، 5 گھنٹے انتظار کے بعد ان سے ملاقات تو ہوئی لیکن تاحال ہمارے لیٹر پر دستخط نہیں ہوئے ہیں۔
دوسری جانب سیکریٹری اسکول ایجوکیشن عالیہ شاہد نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ2014 میں این ٹی ایس ٹیسٹ پاس کرکے بھرتی ہونے والے اساتذہ کا کنٹریکٹ تھا اور کنٹریکٹ میں درج ہوتا ہے کہ اساتذہ ایک طریقہ کار کے تحت مستقل ہونگے، انھوں نے کہاکہ ایچ ایس ٹی کے 57 اساتذہ کے نام فائنل ہوچکے ہیں جبکہ 800 سے زائد جے ایس ٹی اوردیگر پی ایس ٹی اساتذہ کے نام فائنل ہونے میں مزید ایک ہفتہ درکارہے۔
واضح رہے کہ دسمبر 2014 میں این ٹی ایس ٹیسٹ پاس کرکے کراچی میں ڈیڑھ ہزار اساتذہ کو 3 سال کے کنٹریکٹ پر بھرتی کیا تھا، بعد ازاں اساتذہ کے احتجاج کے بعد سندھ اسمبلی سے مئی2018 کو ان اساتذہ کو مستقل کرنے کی منظوری دی گئی جس کے بعد سے ابھی تک نہ ہی اساتذہ مستقل ہوئے بلکہ 2 ماہ سے تنخواہوں سے بھی محروم ہوگئے ہیں۔