ملک میں قیامت خیزگرمی3 ہلاک درجنوں بیہوش

23گھنٹے لوڈشیڈنگ،شہری بلبلااٹھے،احتجاج اورمظاہرے،کراچی،تفتان شاہراہ بند.


سسٹم بچانے کیلیے 65فیصد گرڈ وفیڈرز بندکرناپڑے،19سے 23گھنٹے لوڈشیڈنگ۔ فوٹو فائل

ISLAMABAD: ملک بھرمیں قیامت خیزگرمی سے 3افراد ہلاک، درجنوں بیہوش ہوگئے، لوڈشیڈنگ کا دورانیہ شہروں میں 19 اور دیہات میں 23گھنٹے تک جاپہنچا۔

احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ لاہورسے نمائندے کے مطابق ملک میں طویل لوڈشیڈنگ سے زندگی ٹھپ ہوگئی ہے۔ انرجی مینجمنٹ سیل کے مطابق پیرکوبجلی کی طلب 16540میگاواٹ اور پیداوار8210میگاواٹ ہونے کے باعث کمی 8330میگاواٹ رہی۔ شارٹ فال میں اضافے کے باعث شہروں میں18سے19اوردیہات میں 22سے23گھنٹے تک لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔ پیداوار کم ہونے کے باعث لیسکو سمیت تمام ڈسکوز کوطلب کے برعکس صرف 30 فیصد بجلی دی جارہی ہے۔ وہ سسٹم بچانے کے لیے 65فیصد گرڈ وفیڈرز بند کرنے پر مجبور ہوگئے۔



صنعتی پہیہ گزشتہ روز بھی مکمل جام رہا، ہزاروں مزدور بے روزگار رہے، سرکاری دفاتر میں کام نہ ہونے کے برابر جبکہ اسکولوں میں بھی حاضری کی شرح کم رہی۔ مختلف جماعتوں کے امتحانات کے طلبا نے سخت گرمی میں پرچے دیے،درجنوں کمسن طلبا اورکئی استانیاں بے ہوش ہوگئیں۔ نمائندہ ایکسپریس کے مطابق ہارون آباد میں درجہ حرارت 49سینٹی گریڈتک جاپہنچا۔ نمائندہ ایکسپریس کے مطابق بصیر پورمیں23گھنٹے لوڈشیڈنگ اور گرمی سے بوڑھے، بچے، خواتین بلبلا اٹھے، پانی نایاب ہوگیا، شہریوں نے لوڈشیڈنگ کیخلاف مظاہرہ کیا۔ نصیرآباد میں درجہ حرارت 45سینٹی گریڈ سے بڑھ گیا۔

قیامت خیزلوسے ایک شخص ہلاک اوردرجنوں بیہوش ہوگئے۔ اے پی پی کے مطابق مستونگ کے زمینداروں نے22گھنٹے لوڈشیڈنگ کے خلاف کوئٹہ، کراچی، تفتان شاہراہ ٹریفک کے لیے بند کردی۔ لاہورسے ہمارے نمائندے کے مطابق پنجاب کے زیادہ تر علاقوں میں گرمی میں5روز تک کمی کا امکان نہیں۔ گزشتہ روز لاہور کا درجہ حرارت 45.2ڈگری سنٹی گریڈ رہا۔ اے پی پی کے مطابق محکمہ موسمیات نے آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران ملتان، ساہیوال، فیصل آباد، سرگودھا اور کوہاٹ ڈویژنوں میں آندھی جبکہ مالا کنڈ ڈویژن، کشمیر، گلگت وبلتستان میں کہیں کہیں گرج چمک کے ساتھ ہلکی بارش کی پیش گوئی کی ہے۔ملک کے زیادہ ترحصوںمیں موسم گرم اورخشک رہے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |