پاکستان کی جانب سے کرکٹ کے میدان میں نام پیدا کرنے والے بین الاقوامی کرکٹر محمد یوسف نے تیسری بار ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا ہے۔
جرمن ویب سائٹ ''ڈوئچے ویلے'' کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق کپتان کہتے ہیں کہ پاکستان میں کرکٹ کو نقصان میڈیا اور عوام نے خود پہنچایا ، یہاں مار دھاڑ کرنے والے کو ہیرو بنا کر پیش کیا جاتا ہے اور پسند بھی کیا جاتا ہے ، ملک میں کھرے کھوٹے کی کوئی پہچان نہیں رہی۔ قومی ٹیم میں شامل نوجوان بلے باز اسد شفیق اس وقت سب سے عمدہ تکنیک کے حامل ہیں لیکن جنوبی افریقا کے خلاف ون ڈے سیریز سے باہر کر دیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ بھارتی کھلاڑی سچن ٹنڈولکر کی عمر 40 سال سے زائد ہوگئی ہے لیکن وہ اب بھی ٹیسٹ کرکٹ کھیل رہے ہیں اس کی وجہ وہاں کا میڈیا اور عوام ہے۔
محمد یوسف کا کہنا تھا کہ کرکٹ ان کے خون میں شامل ہیں ایک کھلاڑی کی حیثیت سے ایکشن میں نظر آنے کے بجائے کوچ کی حیثیت سے نوجوانوں میں اپنی مہارت منتقل کرنا چاہتے ہیں لیکن اس کا انحصار مواقع ملنے پر ہے، انہوں نے کہا کہ ملک می نئی حکومت آنے والی ہے وہ امید کرتے ہیں کہ امید ہے نو منتخب نمائندے دیگر شعبوں کی طرح کرکٹ میں بھی قابل افراد کو آگے لائے گی۔
واضح رہے کہ محمد یوسف اس سے قبل بھی دو مرتبہ ریٹائرمنٹ کا اعلان کر چکے ہیں۔ اپنے کرکٹ کیرئر میں محمد یوسف نے 90 ٹیسٹ میچز کھیلے، جس میں انہوں نے 7 ہزار530 رنز اسکور کیے، جس میں 24 سینچریاں اور 33 نصف سینچریاں شامل ہیں۔ محمد یوسف نے 288 ون ڈے میچز میں محمد یوسف نے 9ہزار 720رنز بنائے، جس میں 15سینچریاں اور 64 نصف سینچریاں شامل ہیں۔اس کے علاوہ وہ 3 بینالاقوامی ٹی 20 میچوں میں بھی گرین شرٹس کی نمائندگی کرچکے ہیں۔