پاکستانی اسپتالوں میں افغان طالبان کے علاج کا الزام مسترد

افغانستان کے من گھڑت بیانات اور الزامات سے دونوں ممالک کے تعلقات متاثر ہوں گے، ترجمان دفتر خارجہ


ویب ڈیسک August 18, 2018
افغانستان کے من گھڑت بیانات اور الزامات سے دونوں ممالک کے تعلقات متاثر ہوں گے، ترجمان دفتر خارجہ فوٹو:فائل

دفتر خارجہ نے افغان طالبان کو علاج کی سہولت فراہم کرنے کا الزام مسترد کردیا۔

افغان صدر اشرف غنی نے گزشتہ روز الزام لگایا ہے کہ غزنی شہر میں جھڑپوں میں زخمی افغان طالبان کو پاکستانی اسپتالوں میں علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: غزنی حملے میں پاکستان کے ملوث ہونےکا بھارتی الزام مسترد

ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے اشرف غنی کا الزام مسترد کرتے ہوئے کہا کہ غزنی کی جنگ میں زخمی طالبان جنگجوؤں کو پاکستانی اسپتالوں میں علاج معالجے کی سہولیات نہیں دی گئیں، افغانستان نے تاحال اپنے اس الزام کا کوئی ثبوت یا شواہد فراہم نہیں کیے۔

ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ سرکاری سطح پر دونوں ممالک کے درمیان رابطے منقطع ہیں جس کے باعث ان اطلاعات کو اہمیت نہیں دی جا سکتی، افغانستان کی جانب سے اس قسم کے من گھڑت بیانات اور الزامات محض منفی پروپیگنڈا ہیں، جس سے دونوں ممالک کے تعلقات متاثر ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: 3 روز کے دوران 80 افغان اہلکار ہلاک

واضح رہے کہ 10 اگست کو طالبان نے افغانستان کے چھٹے بڑے شہر غزنی پر بہت بڑا حملہ کیا تھا۔ نیٹو، افغان افواج اور طالبان کے درمیان یہ لڑائی ایک ہفتے تک جاری رہی جس میں 200 سے زیادہ اتحادی فوجی اور اتنی ہی تعداد میں طالبان جنگجو ہلاک ہوئے، جب کہ درجنوں عام شہری بھی اس لڑائی کی زد میں آکر جاں بحق ہوئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں