پرویز مشرف غداری کیس کے پراسیکیوٹر اکرم شیخ کا استعفیٰ نامنظور
نئی حكومت كے آنے كی وجہ سے استعفٰی قبول كرنے كے عمل میں مزید وقت دركار ہے،وزارت داخلہ
وفاقی وزرات داخلہ نے پرویز مشرف غداری کیس کے وکیل استغاثہ اکرم شیخ کا استعفیٰ منظور کرنے سے انکار کردیا۔
مشرف غداری کیس میں پراسیکیوٹر ٹیم کے سربراہ اکرم شیخ نے ذاتی وجوہات کی بنا پر 4 اگست کو استعفیٰ دیتے ہوئے خود کو مقدمے سے علیحدہ کرلیا تھا، اکرم شیخ کا تحریری استعفیٰ وزارت داخلہ کو موصول ہوا جس کا جائزہ لینے کے بعد اسے مسترد کردیا گیا۔
وزارت داخلہ نے اکرم شیخ کو خط لکھ کر استعفیٰ نامنظور کیےجانے سے آگاہ کیا، خط میں کہا گیا ہے کہ نئی حكومت كے آنے كی وجہ سے استعفٰی قبول كرنے كے عمل میں مزید وقت دركار ہے، اس لیےدرخواست ہے کہ وہ 20 اگست كو ہونے والی سماعت میں پیش ہوں ، اگر كسی وجہ سے اكرم شیخ پیش نہیں ہو پاتے تو كسی ذمہ دار لاء آفیسر كو سماعت كے لیے بھیجا جائے ۔
یہ بھی پڑھیں: پرویز مشرف غداری کیس کے پراسیکیوٹر اکرم شیخ مستعفی
سابق صدر و آرمی چیف جنرل پرویز مشرف نے 3 نومبر 2007 کو ملک میں ہنگامی حالت نافذ کرتے ہوئے آئین معطل کردیا تھا۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے 2013 میں برسراقتدار آنے کے بعد پرویز مشرف پر مقدمہ چلانے کے لیے خصوصی عدالت میں درخواست دائر کی۔ پرویز مشرف کے خلاف ماورائے آئین اقدامات کے الزام میں آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت سنگین غداری کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔
یہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی فوجی آمر کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت غداری کا مقدمہ ہے تاہم کئی برس گزر جانے کے باوجود اس میں کوئی قابل ذکر پیش رفت نہیں ہوئی۔
مشرف غداری کیس میں پراسیکیوٹر ٹیم کے سربراہ اکرم شیخ نے ذاتی وجوہات کی بنا پر 4 اگست کو استعفیٰ دیتے ہوئے خود کو مقدمے سے علیحدہ کرلیا تھا، اکرم شیخ کا تحریری استعفیٰ وزارت داخلہ کو موصول ہوا جس کا جائزہ لینے کے بعد اسے مسترد کردیا گیا۔
وزارت داخلہ نے اکرم شیخ کو خط لکھ کر استعفیٰ نامنظور کیےجانے سے آگاہ کیا، خط میں کہا گیا ہے کہ نئی حكومت كے آنے كی وجہ سے استعفٰی قبول كرنے كے عمل میں مزید وقت دركار ہے، اس لیےدرخواست ہے کہ وہ 20 اگست كو ہونے والی سماعت میں پیش ہوں ، اگر كسی وجہ سے اكرم شیخ پیش نہیں ہو پاتے تو كسی ذمہ دار لاء آفیسر كو سماعت كے لیے بھیجا جائے ۔
یہ بھی پڑھیں: پرویز مشرف غداری کیس کے پراسیکیوٹر اکرم شیخ مستعفی
مشرف غداری کیس
سابق صدر و آرمی چیف جنرل پرویز مشرف نے 3 نومبر 2007 کو ملک میں ہنگامی حالت نافذ کرتے ہوئے آئین معطل کردیا تھا۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے 2013 میں برسراقتدار آنے کے بعد پرویز مشرف پر مقدمہ چلانے کے لیے خصوصی عدالت میں درخواست دائر کی۔ پرویز مشرف کے خلاف ماورائے آئین اقدامات کے الزام میں آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت سنگین غداری کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔
یہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی فوجی آمر کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت غداری کا مقدمہ ہے تاہم کئی برس گزر جانے کے باوجود اس میں کوئی قابل ذکر پیش رفت نہیں ہوئی۔