معیشت کڑے وقت سے گزر رہی ہے گورنر اسٹیٹ بینک کا اعتراف
انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک, قائد اعظم کے ویژن پر عمل کرتے ہوئے ملک کے تمام طبقات کیلیے خدمات انجام دے رہا ہے.
ISLAMABAD:
گورنر اسٹیٹ بینک یاسین انور نے کہا ہے کہ بابائے قوم کی رہنما ہدایات پر عمل کرکے ملک کو درپیش تمام مسائل سے نمٹا جاسکتا ہے، قائد کے خواب کو پورا کرتے ہوئے ملک کو ترقی یافتہ بنانا ہماری اولین ذمے داری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اسٹیٹ بینک میں قومی پرچم کشائی کی خصوصی تقریب کے دوران خطاب میں کیا۔ انہوں نے قائد اعظم محمد علی جناح کو بھرپور خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی دیانتدار قیادت اور بصیرت سے دنیا کی پہلی نظریاتی ریاست 14اگست 1947کو وجود میں آئی۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان قائد اعظم کے ویژن پر عمل کرتے ہوئے ملک کے تمام طبقات کیلیے خدمات انجام دے رہا ہے، ملک کے طول و عرض میں مالیاتی خدمات کی فراہمی اسٹیٹ بینک کی حکمت عملی کی بنیاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر مستحکم فنانشل سسٹم کو یقینی بنارہا ہے جو معشیت کے تمام تقاضوں کو پورا کر سکے۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک مانیٹری پالیسی کے ذریعے مقامی پیداوار اور روزگار میں اضافے اور افراط زر میں کمی کے دہرے مقاصد کے لیے کوشاں ہے، یہ حقیقت ہے کہ ملکی معیشت ایک کڑے وقت سے دوچار ہے تاہم یہ بات یقینی ہے کہ پاکستان میں معاشی ترقی کے بے پناہ مواقع موجود ہیں، پاکستان میں ترقی یافتہ بینکنگ سیکٹر اور مالیاتی انفرااسٹرکچر قرضوں کی فراہمی کے ذریعے پیداواری شعبے کا مدد گار ہے، مغرب میں مالیاتی بحران سے دوچار بینکنگ سیکٹر کے برعکس پاکستان میں بینکاری کا شعبہ محفوظ اور مستحکم ہے اور بڑھتی ہوئی معشیت کے تقاضے پورے کرنے کیلیے تیار ہے، پاکستان کے بینکنگ سیکٹر کو کھاتے داروں کا اعتماد حاصل ہے اور کھاتے دار بینکوں کو محفوظ سمجھتے ہوئے اپنی سیونگز بینکوں میں محفوظ کررہے ہیں۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے کہاکہ ملک میں مالیاتی خدمات کا دائرہ وسیع کرنے میں برانچ لیس بینکاری اہم کردار ادا کررہی ہے، 2 سال کے دوران 26ہزار 954 برانچ لیس بینکاری ایجنٹس مقرر کیے گئے جو ملک بھر میں کم لاگت کی بینکاری خدمات فراہم کررہے ہیں، ان علاقوں میں پسماندہ اور دور دراز علاقے بھی شامل ہیں، یہ تعداد بینکوں کی 10ہزار شاخوں سے کہیں زیادہ ہے، برانچ لیس بینکاری کے سہ ماہی ٹرانزیکشن کی تعداد 28ملین تک پہنچ گئی ہے جس سے 115ارب روپے کا لین دین کیا جا رہا ہے جس میں اوسط ٹرانزیکشن 4 ہزار روپے مالیت کے کیے جارہے ہیں، اس طرح معاشرے کے بینکاری کی خدمات سے دور پسماندہ علاقوں تک ٹیکنالوجی کے ذریعے بینکاری خدمات کی فراہمی کو ممکن بنایا جارہا ہے۔
بعد ازاں گورنر اسٹیٹ بینک نے اسٹیٹ بینک میوزیم اینڈ آرٹ گیلری میں منعقدہ نمائش کا افتتاح کیا، نمائش میں 1857سے 14 اگست 1947تک آزادی کے سفر کو بیان کیا گیا ہے، نمائش رواں ماہ کے آخر تک جاری رہے گی نمائش میں قائداعظم کے سیکریٹری شمس الحسن کی تحریک آزادی سے متعلق تصاویر اور دستاویزات بھی رکھی گئی ہیں۔
گورنر اسٹیٹ بینک یاسین انور نے کہا ہے کہ بابائے قوم کی رہنما ہدایات پر عمل کرکے ملک کو درپیش تمام مسائل سے نمٹا جاسکتا ہے، قائد کے خواب کو پورا کرتے ہوئے ملک کو ترقی یافتہ بنانا ہماری اولین ذمے داری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اسٹیٹ بینک میں قومی پرچم کشائی کی خصوصی تقریب کے دوران خطاب میں کیا۔ انہوں نے قائد اعظم محمد علی جناح کو بھرپور خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی دیانتدار قیادت اور بصیرت سے دنیا کی پہلی نظریاتی ریاست 14اگست 1947کو وجود میں آئی۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان قائد اعظم کے ویژن پر عمل کرتے ہوئے ملک کے تمام طبقات کیلیے خدمات انجام دے رہا ہے، ملک کے طول و عرض میں مالیاتی خدمات کی فراہمی اسٹیٹ بینک کی حکمت عملی کی بنیاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر مستحکم فنانشل سسٹم کو یقینی بنارہا ہے جو معشیت کے تمام تقاضوں کو پورا کر سکے۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک مانیٹری پالیسی کے ذریعے مقامی پیداوار اور روزگار میں اضافے اور افراط زر میں کمی کے دہرے مقاصد کے لیے کوشاں ہے، یہ حقیقت ہے کہ ملکی معیشت ایک کڑے وقت سے دوچار ہے تاہم یہ بات یقینی ہے کہ پاکستان میں معاشی ترقی کے بے پناہ مواقع موجود ہیں، پاکستان میں ترقی یافتہ بینکنگ سیکٹر اور مالیاتی انفرااسٹرکچر قرضوں کی فراہمی کے ذریعے پیداواری شعبے کا مدد گار ہے، مغرب میں مالیاتی بحران سے دوچار بینکنگ سیکٹر کے برعکس پاکستان میں بینکاری کا شعبہ محفوظ اور مستحکم ہے اور بڑھتی ہوئی معشیت کے تقاضے پورے کرنے کیلیے تیار ہے، پاکستان کے بینکنگ سیکٹر کو کھاتے داروں کا اعتماد حاصل ہے اور کھاتے دار بینکوں کو محفوظ سمجھتے ہوئے اپنی سیونگز بینکوں میں محفوظ کررہے ہیں۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے کہاکہ ملک میں مالیاتی خدمات کا دائرہ وسیع کرنے میں برانچ لیس بینکاری اہم کردار ادا کررہی ہے، 2 سال کے دوران 26ہزار 954 برانچ لیس بینکاری ایجنٹس مقرر کیے گئے جو ملک بھر میں کم لاگت کی بینکاری خدمات فراہم کررہے ہیں، ان علاقوں میں پسماندہ اور دور دراز علاقے بھی شامل ہیں، یہ تعداد بینکوں کی 10ہزار شاخوں سے کہیں زیادہ ہے، برانچ لیس بینکاری کے سہ ماہی ٹرانزیکشن کی تعداد 28ملین تک پہنچ گئی ہے جس سے 115ارب روپے کا لین دین کیا جا رہا ہے جس میں اوسط ٹرانزیکشن 4 ہزار روپے مالیت کے کیے جارہے ہیں، اس طرح معاشرے کے بینکاری کی خدمات سے دور پسماندہ علاقوں تک ٹیکنالوجی کے ذریعے بینکاری خدمات کی فراہمی کو ممکن بنایا جارہا ہے۔
بعد ازاں گورنر اسٹیٹ بینک نے اسٹیٹ بینک میوزیم اینڈ آرٹ گیلری میں منعقدہ نمائش کا افتتاح کیا، نمائش میں 1857سے 14 اگست 1947تک آزادی کے سفر کو بیان کیا گیا ہے، نمائش رواں ماہ کے آخر تک جاری رہے گی نمائش میں قائداعظم کے سیکریٹری شمس الحسن کی تحریک آزادی سے متعلق تصاویر اور دستاویزات بھی رکھی گئی ہیں۔