ڈرامہ کوئی دھمکی نہیں لوگوں کو سوچنے کا انداز بتاتا ہے ثانیہ سعید

اگرہم خواتین کی بات کریں جوبطورہاؤس وائف تمام عمر خاندان کی خدمت کے لیے وقف کرتی ہیں، کیا وہ کوئی آسان کام ہے،اداکارہ

جب ڈراموں میں خواتین کی شخصیت کومنفی انداز میں پیش کیا جاتا ہے توبے حد برا لگتا ہے، ’’ایکسپریس‘‘سے گفتگو۔ فوٹو: فائل

اداکارہ ثانیہ سعید نے کہا ہے کہ ڈرامہ کوئی دھمکی یا بحث نہیں ہے، بس یہ تو لوگوں کو سوچنے کا انداز بتاتا ہے۔

''ایکسپریس''سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ثانیہ سعید نے کہا کہ مجھے ٹی وی ڈراموں میں عورت کو بطورولن پیش کرنے پرسخت اعتراض ہے۔ ایسا نہیں ہوتا، کیونکہ ایک عورت کیا ہروقت عام زندگی میں منفی کردارہی اداکرتی رہتی ہے۔ اس لیے مجھے ایسے ڈراموں میں کام کرنے کا کوئی شوق نہیں۔ اگردیکھا جائے توجوخواتین پروفیشنل لائف گزارتی ہیں، وہ اپنی زندگی کے لیے بہترفیصلے لیتی نظرآتی ہیں۔


ثانیہ سعید کا کہنا تھا کہ اگرہم ان خواتین کی بات کریں جوبطورہاؤس وائف اپنی تمام عمر خاندان کی خدمت کے لیے وقف کرتی ہیں، کیا وہ کوئی آسان کام ہے۔ وہ تو24گھنٹے نوکری پررہتی ہے۔ اس کے باوجود جب ڈراموں میں خواتین کی شخصیت کومنفی پیش کیا جاتا ہے توبے حد برا لگتا ہے۔ اسی لیے میں ایسے کرداروں کوسائن کرنے سے صاف انکار کرتی ہوں کیونکہ میں جانتی ہوں کہ خواتین ایسی نہیں ہوتیں۔

اداکارہ نے کہا کہ میں میوزک بہت پسند کرتی ہوں اور ہر طرح کا میوزک سنتی ہوں۔ میں سمجھتی ہوںکہ میوزک سُن کر ہم ساری دنیا کی سیرکرسکتے ہیں۔ دنیا بھرمیں لوگوں نے اس خوبصورتی سے میوزک تخلیق کیا ہے کہ اس کوسن کراورمحسوس کرکے ہم ان کے کلچر کو جان پاتے ہیں۔ اس لیے میرے نزدیک تومیوزک اوررقص کو خاص مقام حاصل ہے، میں ان دونوں شعبوں سے بہت محظوظ ہوتی ہوں۔
Load Next Story