اپوزیشن انتشار سے پی ٹی آئی کیلیے صدارتی الیکشن بھی آسان

پیپلز پارٹی بھی اپنا ووٹ اپوزیشن اتحاد کے امیدوار کے پلڑے میں ڈال دے تو پھر صورتحال مختلف ہوسکتی ہے۔

پیپلز پارٹی بھی اپنا ووٹ اپوزیشن اتحاد کے امیدوار کے پلڑے میں ڈال دے تو پھر صورتحال مختلف ہوسکتی ہے۔ فوٹو: فائل

متحدہ اپوزیشن کے مابین دراڑیں پڑنے کے بعد 4 ستمبر کو ہونے والے صدارتی انتخاب میں بھی تحریک انصاف کے نامزد امیدوار کی باآسانی کامیابی کے امکانات روشن ہوگئے ہیں۔

قومی اسمبلی، سینٹ اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں تحریک انصاف کے امیدوار کو ممکنہ طور پر337 ووٹ ملنے کا امکان ہے جبکہ اس کے مقابلے میں اپوزیشن کے متوقع امیدوار206 ووٹ حاصل کرسکتے ہیں۔


اس کے برعکس اگر متحدہ اپوزیشن ایک ہوجائے اور پیپلز پارٹی بھی اپنا ووٹ اپوزیشن اتحاد کے امیدوار کے پلڑے میں ڈال دے تو پھر صورتحال مختلف ہوسکتی ہے جس میں اپوزیشن کے کل ووٹ321 تک پہنچ سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ تحریک انصاف کے صدارتی امیدوارکو قومی اسمبلی سے176، سینٹ سے20، پنجاب اسمبلی سے 34، سندھ اسمبلی سے27، خیبر پختونخوا اسمبلی سے45 اور بلوچستان اسمبلی سے35 ووٹ ملنے کا امکان ہے جبکہ اس کے مقابلے میں اپوزیشن کے متوقع امیدوار کو قومی اسمبلی سے 96، سینٹ سے49، بلوچستان اسمبلی 16 اور خیبر پختونخوا اسمبلی سے15 ووٹ ملنے کا امکان ہے۔ اگر اپوزیشن کے امیدوار کو پیپلز پارٹی بھی ووٹ دے تو ووٹوں کا گراف مزید بڑھ سکتا ہے۔
Load Next Story