پی ٹی آئی کے عثمان بزدار وزیراعلیٰ پنجاب منتخب

عثمان بزدار کو 186 جبکہ مسلم لیگ (ن) کے حمزہ شہباز کو 159 ووٹ ملے


ویب ڈیسک August 19, 2018
اسمبلی میں مسلم لیگ ن کی ہنگامہ آرائی اور شورشرابا، اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ کرکے شدید نعرے بازی فوٹو:فائل

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار عثمان خان بزدار وزیراعلیٰ پنجاب منتخب ہوگئے ہیں۔

وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے لیے اسپیکر چوہدری پرویز الہی کی زیر صدارت صوبائی اسمبلی کا اجلاس ہوا۔ تحریک انصاف کے عثمان خان بزدار مسلم لیگ (ن) کے حمزہ شہباز شریف کو شکست دے کر وزیراعلیٰ پنجاب منتخب ہوگئے۔ عثمان بزدار کو 186 اور حمزہ شہباز کو 159 ووٹ ملے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : نامزد وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار قتل و دہشتگردی کے مقدمات میں ملوث نکلے

اسمبلی اجلاس کے دوران اپوزیشن کی جانب سے ہنگامہ آرائی اور شورشرابا کیا گیا۔ مسلم لیگ ن کے اراکین نے اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ کرکے شدید نعرے بازی کی۔ ن لیگی ارکان نے کہا کہ یہ الیکشن نہیں بلکہ سلیکشن ہورہی ہے۔ تاہم اسپیکر نے احتجاج کی پرواہ کیے بغیر اجلاس کی کارروائی جاری رکھی۔ پیپلزپارٹی نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔ انتخاب کے بعد پنجاب اسمبلی نے ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کے خلاف مذمتی قرارداد بھی متفقہ طور پر منظور کرلی۔

عثمان بزدار


منتخب ہونے کے بعد ایوان سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا کہ میرے گھرمیں آج تک بجلی نہیں ہے، سب سے پسماندہ علاقے سے تعلق رکھتا ہوں، اپنے قائد کے ویژن سے تمام مشکلات پر قابو پائیں گے، گڈ گورننس ترجیح ہوگی کرپشن کا خاتمہ کریں گے، اداروں کو مضبوط کریں گے، خیبر پختون خوا کی طرز پر پنجاب میں پولیس کا ماڈل اپنائیں گے، اسٹیٹس کو بھرپور طریقے سے توڑیں گے، اپوزیشن کی اچھی تجاویز کا احترام کریں گے، عمران خان کے وژن کو لے کر پسماندگی پر قابو پانے کی کوشش کریں گے۔

حمزہ شہباز


حمزہ شہباز شریف نے کہا کہ الیکشن میں دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیشن بنایا جائے، آرٹی ایس سسٹم بیٹھا نہیں بلکہ جمہوریت پر شب خون مارا گیا، ماضی میں سب سے غلطیاں ہوئیں، مگر اب مزید غلطیاں نہیں ہونی چاہئیں، ایوان کے اندر اور باہر احتجاج کا آئینی حق استعمال کریں گے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : عمران خان وزیر اعلیٰ پنجاب کے معاملے پر ڈٹ گئے

عثمان خان بزدار کے بارے میں گزشتہ روز انکشاف ہوا کہ وہ 1998ء میں 6 افراد کے قتل اور دہشت گردی کے مقدمات میں مجرم رہ چکے ہیں۔ انسداد دہشت گردی عدالت نےعثمان بزدار اور ان کے ساتھیوں کو مجرم بھی قرار دے دیا تھا تاہم انہوں نے دیت ادا کرکے فریقین سے صلح کرلی اور بری ہوگئے۔

عثمان بزدار پر تنقید کے بعد وزیراعظم عمران خان کھل کر ان کی حمایت میں آئے اور ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ واضح کر دوں کہ میں عثمان بزدار کے ساتھ کھڑا ہوں، جو ایک باوقار آدمی ہیں اور نئے پاکستان کے حوالے سے میرے نظریے اور تصور کے ساتھ کھڑے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں